فاتح
لائبریرین
کرائے پر دینے میں کیا شرعی ممانعت ہے؟نہیں۔ البتہ تحفہ ری گفٹ کیا جا سکتا ہے
کرائے پر دینے میں کیا شرعی ممانعت ہے؟نہیں۔ البتہ تحفہ ری گفٹ کیا جا سکتا ہے
فی الحال داعش اور بوکوحرام سے رجوع کریںیہ لونڈیاں کہاں سے ملتی ہیں؟ کسی نے خریدی ہو تو بتائے۔
جنگیں بھی جاری ہیں اور جنگی قیدی بھی ہوتے ہیں۔ غلامی تقریباً ختم ہے لیکن داعش یہ بھی کر رہی ہےآج کل نہ جنگ ہوتی ہے نہ جنگی قیدی ..... آج کل نہ غلامی ہے نہ غلامی دستور
آپ کے پہلے ربط سے:احسان اللہ صاحب چونکہ آپ نے ایک کالم میں جامعہ نعیمیہ میں پڑھنے کا حوالہ دیا ہے تو بریلوی مکتبہ فکر سے شروعات کرتے ہیں۔
مجھے یہ سمجھ آیا ہے کہ آپ یہ سمجھتے ہیں کہ غلامی اب بھی جائز قرار دی جا رہی ہے؟ اگر تو یہ بات ہے تو ڈاکٹر طاہر القادری کے منہاج القرآن سے منسلک ایک سائیٹ ہے وہاں سے غلامی پر ایک فتویٰ مل گیا ہے پورے حوالاجات کے ساتھ! کچھ پوائنٹس سے مجھے کہیں کہیں اختلاف ہے لیکن بات سمجھائی بہت اچھی طرح گئی ہے تو فی الحال یہ فتویٰ حاضر ہے۔ یہ خالصتاً علمی مباحثے کے طور پر دیا جا رہا ہے۔
فتویٰ آن لائن - کیا اسلام میں لونڈیوں سے بغیر نکاح کے جماع کی اجازت تھی؟
دارالافتا المصریہ اپنے آپ کو سب سے پہلا فتویٰ سروس قرار دیتے ہیں۔
ان کا فتویٰ اور غلامی پر تصور مختصر الفاظ میں حاضر ہے۔
Fatawa - Why didn’t Islam abolish slavery immediately?
ابھی یہاں سے شروعات کی ہیں۔ میں چاہتی ہوں کہ آپ کچھ اور کھل کر اپنی تحقیق واضح کریں کیونکہ صرف دو جملوں میں غلامی کا اسلام میں تصور بیان کرنا ممکن نہیں ہے جیسا کہ آپ نے کیا ہے۔ مجھے اچھا نہیں لگتا کہ میں کسی کو اسپیم وغیرہ قرار دوں لیکن آپ کے دعوے کی بنیاد پر کہنے پر مجبور ہوں کہ آپ کی حرکت کسی حد تک اسپیمنگ جیسی ہے۔ آپ کو جو بھی بات کرنی تھی اسے ذرا تفصیل سے بیان کیا جا سکتا تھا۔ میرے پاس کافی آنلائن اسلامی لٹریچر موجود ہے اور ان میں آیات اور احادیث کے حوالاجات بھی ہیں۔ میں آہستہ آہستہ دیتی رہوں گی۔ پہلے آپ یہ پڑھیں۔
یعنی مستقبل میں بھی غلامی جائز ہے۔آج دنیا میں کہیں بھی شرعاً و قانوناً نہ کوئی غلام ہے نہ لونڈی۔ جب کبھی کفار سے اسلامی حکم کے مطابق جہاد فی سبیل اﷲ ہو گا، ان شاء اﷲ ہم فاتح ہوں گے، دشمن کے لوگ ہمارے جنگی قیدی بنیں گے پھر ہم ان کو قرآنی حکم کے مطابق احسان کر کے مفت یا فدیہ لے کر آزاد کریں گے۔ ہاں جو جنگی جرائم میں ملوث ہوئے، غدار ہوئے، مسلمانوں پر بلاجواز ستم کے مرتکب پائے گئے ان کو آزاد کرنا ہماری قومی سلامتی کے لئے خطرناک ہوا، وہ اﷲ و رسول کی جناب میں حد درجہ گستاخی و بے ادبی کے مرتکب پائے گئے یا ہم ان کو احسان کر کے آزاد کرتے ہیں مگر وہ ہمارے حسن سلوک اور اسلامی معاشرتی اقدار سے اس قدر متاثر ہیں کہ واپس اپنے ملک جانے پر تیار نہیں بلکہ ہمارے پاس رہنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ یہ ہیں وہ مجبوری کی صورتیں جن میں ہم ان کو جان کی امان دے کر اپنے پاس رہنے کی اجازت دے رہے ہیں۔ اب اگر ہم مناسب سمجھیں تو ان کو غلام لونڈیاں بنا سکیں گے۔
آپ کے پہلے ربط سے:
یعنی مستقبل میں بھی غلامی جائز ہے۔
اسلام نے غلاموں کے ساتھ اچھے سلوک کا کہا اس میں کوئی شک نہیں۔ غلامی ختم کرنا ساتویں صدی میں ممکن نہ تھا اس میں مجھے شک ہے لیکن پھر بھی مان لیتے ہیں۔ لیکن یہ کہنا بالکل غلط ہے کہ اسلام یا مسلمانوں نے غلامی ختم کی۔ آج بھی چند علما کو چھوڑ کر کوئی یہ کہنے کو راضی نہیں کہ آج سے لے کر قیامت تک غلامی حرام ہےان کا فتویٰ اور غلامی پر تصور مختصر الفاظ میں حاضر ہے۔
Fatawa - Why didn’t Islam abolish slavery immediately?
یہی تو اصل موضوعِ بحث ہے اور مجھے انتہائی دکھ سے کہنا پڑتا ہے کہ احسان اللہ یہاں مسلم علما کی بہتر نمائندگی کر رہے ہیں۔ (اس بنیادی موضوع پر)جی میں نے اسی طرح کے اور کچھ نکات کے لئے لکھا تھا کہ مجھے اختلاف ہے
واقعی وہ ایسا کر رہے ہیں؟ عجیب اور افسوس ناک۔فی الحال داعش اور بوکوحرام سے رجوع کریں
ظاہر ہے ٹامس جیفرسن کے فینز کو یہ بات بری لگی لیکن میں تو یہی کہوں گا کہ جیفرسن سیلی ہمینگز کا ریپ کرتا رہا۔یعنی rape
اسلام نے غلاموں کے ساتھ اچھے سلوک کا کہا اس میں کوئی شک نہیں۔ غلامی ختم کرنا ساتویں صدی میں ممکن نہ تھا اس میں مجھے شک ہے لیکن پھر بھی مان لیتے ہیں۔ لیکن یہ کہنا بالکل غلط ہے کہ اسلام یا مسلمانوں نے غلامی ختم کی۔ آج بھی چند علما کو چھوڑ کر کوئی یہ کہنے کو راضی نہیں کہ آج سے لے کر قیامت تک غلامی حرام ہے
یہی تو اصل موضوعِ بحث ہے اور مجھے انتہائی دکھ سے کہنا پڑتا ہے کہ احسان اللہ یہاں مسلم علما کی بہتر نمائندگی کر رہے ہیں۔
میرے خیال میں غلامی کے سلسلے میں اکثر لوگوں کو یا تو امریکی chattel slavery کا علم ہے یا اسلام کے احکامات اور مسلمانوں کے apologia کا۔ بہت کم لوگ رومنز کے ہاں غلامی کے بارے میں تفصیلات جانتے ہیں اور بہت کم مسلمان مختلف مسلمان ریاستوں میں غلامی کتنی اور کیسے ہوتی تھی اس بارے میں علم رکھتے ہیں۔ ماضی اور تاریخ کو سمجھے بغیر اس موضوع پر theoretical بحث کا کیا فائدہمجھے آپ کی اسلام والی بات سے اختلاف ہے۔ صرف اچھے سلوک کا حکم نہیں ہے۔ سخت احکامات کے ذریعے غلام آزاد کروانے کی طرف راغب کیا گیا ہے۔ آپ کی بات درست ہے کہ بہت سارے علماء آج تک غلامی کے حق میں دلائل پیش کرتے رہتے ہیں۔ البتہ جو اس عام نظریے سے الگ نظریہ علماء وغیرہ پیش کرتے رہے ہیں، میرا مقصد وہ سامنے لانا ہے چاہے وہ کم ہی کیوں نا ہو۔
میرے خیال میں غلامی کے سلسلے میں اکثر لوگوں کو یا تو امریکی chattel slavery کا علم ہے یا اسلام کے احکامات اور مسلمانوں کے apologia کا۔ بہت کم لوگ رومنز کے ہاں غلامی کے بارے میں تفصیلات جانتے ہیں اور بہت کم مسلمان مختلف مسلمان ریاستوں میں غلامی کتنی اور کیسے ہوتی تھی اس بارے میں علم رکھتے ہیں۔ ماضی اور تاریخ کو سمجھے بغیر اس موضوع پر theoretical بحث کا کیا فائدہ
مسئلہ یہ ہے کہ مسلمان افریقہ، ایشیا اور یورپ کے بڑے حصوں پر صدیوں حکمران رہے۔ کیا انہوں نے کہیں بھی غلامی ختم کی؟ غلامی دنیا میں اس وقت ختم ہوئی جب یورپ اور امریکہ والوں کو عقل آئی اور انہوں نے زور بازو سے اسے دنیا بھر میں ختم کروایا۔اب بعد کے ادوار میں اس کے ختم کرنے کی دو صورتیں ہوتی ہیں:
مجھے تاریخ کا کیا پتہ! مجھے تو صرف اتنا پتہ ہے کہ آپ جس ملک میں اس وقت بیٹھے ہیں، اس کی آبیاری تین سو سال تک غلاموں کے خون پسینے سے ہوتی رہی۔ جی ہاں!مسئلہ یہ ہے کہ مسلمان افریقہ، ایشیا اور یورپ کے بڑے حصوں پر صدیوں حکمران رہے۔ کیا انہوں نے کہیں بھی غلامی ختم کی؟ غلامی دنیا میں اس وقت ختم ہوئی جب یورپ اور امریکہ والوں کو عقل آئی اور انہوں نے زور بازو سے اسے دنیا بھر میں ختم کروایا۔
کیا آپ کو علم ہے کہ سکالرز کے مطابق عربوں نے ساتویں سے انیسویں صدی سے صرف افریقہ میں کتنے لوگ غلام بنائے؟
اسلام کیا کہتا ہے اور کس طرح بتدریج اس نے غلامی ختم کرنے کی کوشش کی یہ سب بیکار باتیں ہیں جب تک آپ کو یہ علم ہی نہ ہو کہ مسلمان ریاستوں میں غلامی کی تاریخ کیا ہے۔
چلیں یہی بتا دیں کہ جنوبی ایشیا میں افریقی غلام کب، کیوں اور کیسے آئے۔
بات نکلے گی تو دور تلک جائے گی۔ آپ سے درخواست ہے کہ غور کریں اپنے سوال پر۔ایک یہ کہ اسلام کے تصورِ غلامی کو "منسوخ" کردیا جائے اور کہہ دیا جائے کہ آج کے بعد غلامی جائز نہیں۔ سو اس کے لیے ناسخ کیا ہوگا؟ کوئی آیت یا حدیث؟ سو پیش کی جائے۔ اور اگر موجود نہیں تو منسوخ نہ کرنے کا الزام علماء ہی پر کیوں؟ اللہ تعالی پر یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر کیوں نہیں؟