لوگوں سے توقع تھی کہ دیوانہ سمجھتے

لوگوں سے توقع تھی کہ دیوانہ سمجھتے
سرکار مگر آپ تو ایسا نہ سمجھتے!

سب حشر اٹھائے ہوئے امید کے ہیں، کاش
بیگانہ سمجھتے تجھے اپنا نہ سمجھتے

اب دیکھ لیا ہے تو مکرتے نہیں ورنہ
ہم لوگ تو اس حسن کو افسانہ سمجھتے

یعنی کہ ستم کو بھی کرم جان کے خوش ہوں
دیوانہ سمجھتے مگر اتنا نہ سمجھتے

حافظؔ کے تصوف نے کیا شیخ کو گمراہ
میخانے کو حضرت ہیں صنم خانہ سمجھتے

سمجھانے کو کوڑا نہ اگر عشق کا ہوتا
راحیلؔ میاں خاک بھی واللہ نہ سمجھتے

راحیلؔ فاروق
۲۱ نومبر، ۲۰۱۶ء
 

غدیر زھرا

لائبریرین
اب دیکھ لیا ہے تو مکرتے نہیں ورنہ
ہم لوگ تو اس حسن کو افسانہ سمجھتے

یعنی کہ ستم کو بھی کرم جان کے خوش ہوں
دیوانہ سمجھتے مگر اتنا نہ سمجھتے

حافظؔ کے تصوف نے کیا شیخ کو گمراہ
میخانے کو حضرت ہیں صنم خانہ سمجھتے

کیا خوب ہے لاجواب :)
 
اب دیکھ لیا ہے تو مکرتے نہیں ورنہ
ہم لوگ تو اس حسن کو افسانہ سمجھتے

حافظؔ کے تصوف نے کیا شیخ کو گمراہ
میخانے کو حضرت ہیں صنم خانہ سمجھتے

بہت ہی زبردست اور لاجواب ۔۔ واہ ۔۔ مزہ آ گیا :zabardast1::good::great::best:
 
سچی؟ :sneaky::sneaky::sneaky:
آداب عرض ہے۔ :):):)
شکریھ۔ :LOL::LOL::LOL:
خوب غزل ہے قبلہ، لاجواب۔
عنایت، وارث بھائی۔ کبھی آپ بھی کچھ پڑھوا دیں نیا۔ :):):)
خوبصورت غزل ہے راحیل بھائی!

ڈھیروں ڈھیر داد ان عمدہ اشعار کے لئے۔ :)

شاد آباد رہیے۔
ڈھیروں ڈھیر شکریہ، احمد بھائی۔ :):):)
بہت ہی زبردست اور لاجواب ۔۔ واہ ۔۔ مزہ آ گیا :zabardast1::good::great::best:
نہ بھی آتا تو ہم پیسے واپس نہ کرتے! :inlove::inlove::inlove:
 

ابن رضا

لائبریرین
خوب غزل ہے قبلہ، لاجواب۔

سمجھانے کو کوڑا نہ اگر عشق کا ہوتا
راحیلؔ میاں خاک بھی واللہ نہ سمجھتے
کم فہمی سمجھیےکہ یہاں کچھ اشکال در آیا ہے۔ واللہ نہ میں صوتی اعتبار سے ہ گرا ئی جا سکتی ہے مگر چونکہ یہ قافیے کا جزو ہے تو کیا ردف بھی ہ سے ماقبل الف شمار کیا جائے گا؟
 
آخری تدوین:

فاخر رضا

محفلین
سمجھانے کو کوڑا نہ اگر عشق کا ہوتا
راحیلؔ میاں خاک بھی واللہ نہ سمجھتے
میں کافی دیر تک اسے کُوڑا سمجھتا رہا اور مطلب نکالنے کی کوشش کرتا رہا، پھر غور کیا تو پتہ چلا کہ آپ مارشل لاء کے دور کے عاشق ہیں جب عاشقوں کو کوڑے پڑتے تھے. ہم جیسوں کے لئے ایسے الفاظ پر اعراب لگا دیا کریں.
آپ کا کوئی مجموعہ چھپا ہے کیا جو مارکیٹ میں دستیاب ہو
 

الف عین

لائبریرین
واللہ یا اللہ میں عام طور پر مفعول کے وزن پر پسند کرتا ہوں، فعلن پر نہیں۔ بس یہی اعتراض ہے۔ باقی غزل تو سبحان اللہ۔
 
راحیل بھا ئی ڈاکٹر کے پیسے آپ کو ہضم کہاں ہونے تھے :D
بچپن سے ڈاکٹر کے پیسے ہی کھاتے آئے ہیں۔
والدِ مرحوم کو اللہ کروٹ کروٹ جنت نصیب کرے۔ کھلاتے بھی تھے اور ٹھکائی وغیرہ کی صورت میں ہضم بھی کرواتے تھے! :LOL::LOL::LOL:
خوب غزل ہے قبلہ، لاجواب۔
شکریہ، بھیا۔
کم فہمی سمجھیےکہ یہاں کچھ اشکال در آیا ہے۔ واللہ نہ میں صوتی اعتبار سے ہ گرا ئی جا سکتی ہے مگر چونکہ یہ قافیے کا جزو ہے تو کیا ردف بھی ہ سے ماقبل الف شمار کیا جائے گا؟
جواب کسی قدر تفصیل کا متقاضی ہے۔ تھوڑا وقت عنایت کیجیے۔ :):):)
سمجھانے کو کوڑا نہ اگر عشق کا ہوتا
راحیلؔ میاں خاک بھی واللہ نہ سمجھتے
میں کافی دیر تک اسے کُوڑا سمجھتا رہا اور مطلب نکالنے کی کوشش کرتا رہا، پھر غور کیا تو پتہ چلا کہ آپ مارشل لاء کے دور کے عاشق ہیں جب عاشقوں کو کوڑے پڑتے تھے. ہم جیسوں کے لئے ایسے الفاظ پر اعراب لگا دیا کریں.
یوں بھی مطلب بہت سے لوگوں کے نزدیک واضح ہے۔ بلکہ زیادہ بلیغ ہے۔ :ROFLMAO::ROFLMAO::ROFLMAO:
آپ کا کوئی مجموعہ چھپا ہے کیا جو مارکیٹ میں دستیاب ہو
زار۔۔۔ کچھ ایسی اچھی کتاب نہیں۔ نوجوانی کی "قابلِ ذکر" خطاؤں میں اسے شمار کیا جا سکتا ہے بس۔ :LOL::LOL::LOL:
  1. بزمِ اردو لائبریری
  2. باقاعدہ ویب گاہ (زیرِ تکمیل)
پیروڈیز والے سیکشن میں دیکھئے. معذرت کے ساتھ، خاص طور پر استاد محترم سے
اسے پیروڈی کہنے کو جی نہیں چاہتا ہمارا۔ :redheart::redheart::redheart:
واللہ یا اللہ میں عام طور پر مفعول کے وزن پر پسند کرتا ہوں، فعلن پر نہیں۔ بس یہی اعتراض ہے۔ باقی غزل تو سبحان اللہ۔
یعنی شعرِ مذکور کو نعوذ باللہ سمجھیں؟ :jokingly::jokingly::jokingly:
تفنن بر طرف، توجہ دیتے رہنے کا بہت بہت شکریہ، قبلہ و کعبہ۔ میں اپنے قارئین میں آپ کا ذکر الحمد للہ نہایت فخر سے کرتا ہوں۔ :):):)
 

فاتح

لائبریرین
اتفاقاً آپ کی تین غزلیں ابھی ایک ساتھ پڑھنے کو ملیں۔ کیا کہنے جناب۔ بہت سی داد
 
کم فہمی سمجھیےکہ یہاں کچھ اشکال در آیا ہے۔ واللہ نہ میں صوتی اعتبار سے ہ گرا ئی جا سکتی ہے مگر چونکہ یہ قافیے کا جزو ہے تو کیا ردف بھی ہ سے ماقبل الف شمار کیا جائے گا؟
رضا بھائی، پہلی بات تو یہ سمجھ لیجیے کہ ردف کا یہاں کوئی کام نہیں۔ ردف کہتے ہیں اس حرفِ علت کو جو روی سے پہلے سکون کی حالت میں موجود ہو۔ نیز اس حرفِ علت سے پچھلے حرفِ علت کی حرکت بھی اس کے موافق ہو یعنی آواز کو طول دیتی ہو۔ اس طرح صرف الف، یائے مجہول، یائے معروف، واؤِ مجہول اور واؤِ معروف ہی ردف (اصطلاحاً ردفِ اصلی) ہو سکتے ہیں۔ چار، کھیل، کیل، چور اور چُور علیٰ الترتیب ان کی مثالیں ہیں۔
چونکہ غزلِ زیرِ بحث میں روی الف ہے اس لیے ردف یہاں ناممکن ہے۔ ردف وہیں آ سکتا ہے جہاں روی حرفِ صحیح ہو اور حالتِ سکون میں آیا ہو۔
اب اس غزل کو دیکھیے۔ اس میں حرفِ روی وہ الف ہے جو ایسا، اپنا اور کوڑا وغیرہ کے اواخر میں آ رہا ہے۔
رہی بات لفظ واللہ کی تو اس میں اشکال اس باعث پیدا ہوا ہے کہ اس کا املا اس کے اس تلفظ سے مختلف ہے جس کا ہم نے اعتبار کیا ہے۔ دو باتیں تو طے ہیں:
  1. واللہ کو فعلن کے وزن پر قیاس کرنا جائز ہے۔
  2. عروض و قافیہ میں اعتبار صورتِ ملفوظی کا ہے نہ کہ مکتوبی کا۔
اب اگر ہم ملفوظی صورت کا اعتبار کریں تو واللہ دراصل "ولّا" ہے۔ اس طرح ہمیں حرفِ روی وہی الف حاصل ہو رہا ہے جو گزشتہ قوافی میں ہم نے طے کیا تھا۔ واللہ کی ہ مکتوبی حیثیت میں تو موجود ہے مگر اسے حرفِ روی سمجھنا فاش غلطی ہو گی۔ ایسی ہی فاش غلطی جیسے ہم لیلیٰ کی آخری ی کو حرفِ روی قرار دے دیں۔
واہ بہت خوب۔۔۔ راحیل بھائی۔۔۔ ماشاءاللہ۔۔۔۔۔
شکریہ، آقا۔
:)
زبردست پہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ڈھیروں زبریں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ :)
اتفاقاً آپ کی تین غزلیں ابھی ایک ساتھ پڑھنے کو ملیں۔ کیا کہنے جناب۔ بہت سی داد
آپ کی بڑی محبت ہے، فاتح بھائی۔ شکر گزار ہوں۔
کیا خوب غزل ہے راحیل بھائی اور یہ شعر لاجواب !!
آداب، برادرم!
 
Top