عدلیہ میں کرپشن اورناٖقص عدالتی نظام کی وجہ سے عدلیہ پر لوگوں کا اعتماد اٹھ گیا ہے۔
عدلیہ میں کرپشن اورناٖقص عدالتی نظام کی وجہ سے عدلیہ پر لوگوں کا اعتماد اٹھ گیا ہے۔
یہ لڑی اس لحاظ سے بھی اہم ہے کہ11 سال بعد بھی عوام کا عدلیہ پر اعتماد بحال نہیں ہوا۔یہ ایک اہم بلکہ اہم ترین لڑی ہے ۔
وجہ یہ کہ یہ اردو محفل کی پہلی لڑی تھی/ہے، اور اس لڑی کا پہلا مراسلہ اردو محفل کا پہلا مراسلہ تھا/ہے۔
نہیںاب لوگ بدل گئے ہیں۔۔۔
مطلب اب سیاسی لوگ پریشان ہیں۔
سب وقتی ڈرامہ ہے۔ کچھ ہو بھی گی تو وقتی ہو گا۔ یہ جو مایوس قوم ہے، انہی کو یا انہی جیسوں کو واپس لائے گی۔مطلب اب سیاسی لوگ پریشان ہیں۔
سب وقتی ڈرامہ ہے۔ کچھ ہو بھی گی تو وقتی ہو گا۔ یہ جو مایوس قوم ہے، انہی کو یا انہی جیسوں کو واپس لائے گی۔
خود بدلنا نہیں، عدالت اور فوج سے امیدیں لگانی ہیں۔
پریشان ہیں کہ نہیں سیاسی لوگ دونوں طرف کے؟سب وقتی ڈرامہ ہے۔ کچھ ہو بھی گی تو وقتی ہو گا۔ یہ جو مایوس قوم ہے، انہی کو یا انہی جیسوں کو واپس لائے گی۔
خود بدلنا نہیں، عدالت اور فوج سے امیدیں لگانی ہیں۔
پریشان تو ہیں۔پریشان ہیں کہ نہیں سیاسی لوگ دونوں طرف کے؟
وقت بھی تو بدل گیا ہےاب لوگ بدل گئے ہیں۔۔۔
اور چوبیس گھنٹوں کے بعد؟اگلے چوبیس گھنٹوں تک ساری امیدیں جے آئی ٹی سے وابستہ ہیں۔
کیا اب عدلیہ لوگوں سے مایوس ہے؟وقت بھی تو بدل گیا ہے
نہیں ۔ اب لوگ عدلیہ سے مایوس نہیں، بلکہ بہت مایوس ہیں ۔کیا اب عدلیہ لوگوں سے مایوس ہے؟
سب سے مزے کے کمنٹس یا بیانات مجھے وہ لگتے ہیں جن میں کچھ ایسا فرمایا گیا ہوتا ہے کہ کل پتا لگے گا کہ عدلیہ کا کردار کیا ہے.حالیہ جو بھی فیصلہ آئے گا اس پر جیتنے والے کو اعتماد اور ہارنے والے کو عدم اعتماد ہو گا۔
اسے اعتماد تو نہیں کہا جا سکتا۔
اعتماد ہو تو لوگ صرف فیصلہ کا انتظار کریں۔ اپنی اپنی رائے مسلط نہ کریں کہ یہ فیصلہ آیا تو عدلیہ بک گئی ہے یا یہ فیصلہ آیا تو عدلیہ سازش کا شکار ہو گئی ہے۔