مصحفی لوگ کہتے ہیں محبت میں اثر ہوتا ہے

غزل

لوگ کہتے ہیں محبت میں اثر ہوتا ہے
کون سے شہر میں ہوتا ہے کدھر ہوتا ہے

اس کے کوچے میں نت صورتِ بیدادنئی
قتل ہر خستہ بہ اندازِ دگر ہوتا ہے

نہیں معلوم کہ ماتم ہے فلک پر کس کا
روز کیوں چاک گریبانِ سحر ہوتا ہے

کر کے میں یاد دل اپنے کو بہت روتا ہوں
جب کسی شخص کا دنیا سے سفر ہوتا ہے

اس کی مژگاں کا کوئی نام نہ لو کیا حاصل
میرا ان باتوں سے سوراخ جگر ہوتا ہے

مصحفی ہم تو ترے ملنے کو آئے کئی بار
اے دوانے تو کسی وقت بھی گھر ہوتا ہے​
 
آخری تدوین:

فرخ منظور

لائبریرین

اس ککے کوچے میں نت صورتِ بیدادنئی
قتل ہر خستہ بہ اندازِ دگر ہوتا ہے​

پہلی نظر میں پڑھا تو لگا کوچے ککے زیاں کا ذکر ہے۔ پھر حیران بھی ہوا کہ مصحفی کے زمانے میں بھی کوچہ ککے زیاں ہوتا تھا۔ پھر جب غور کیا تو لگا نہیں یہ تو املا کی غلطی ہے۔ :)
 
Top