عرفان سعید
محفلین
(اقبال سے معذرت)
لڑائی کر کے مجھ سے بیوی اک عامل نہ بن جائے
جو مشکل اب ہے اس سے بھی بڑی مشکل نہ بن جائے
اگر ملتی ہیں قسمت سے مجھے فردوس میں حوریں
تو بیگم کی دہائی گرمیِ محفل نہ بن جائے
کبھی چمٹی ہوئی بیوی بھی یاد آتی ہے شوہر کو
"کھٹک سی ہے جو سینے میں غمِ منزل نہ بن جائے"
مرے سالے کی شادی عید کے بعد آن ٹپکی ہے
سلامی دے کے قرض اس ماہ کا حاصل نہ بن جائے
بنایا شادی نے اک صبر کا کوہِ گراں مجھ کو
یہ اور کی آرزو میں میرے گھر کِل کِل نہ بن جائے
گھڑی بھر لیٹ جاؤں بیوی کی پھر ڈانٹ سنتا ہوں
تھکا ہارا یہ شوہر بھی کہیں کاہل نہ بن جائے
۔۔۔ عرفان ۔۔۔
جو مشکل اب ہے اس سے بھی بڑی مشکل نہ بن جائے
اگر ملتی ہیں قسمت سے مجھے فردوس میں حوریں
تو بیگم کی دہائی گرمیِ محفل نہ بن جائے
کبھی چمٹی ہوئی بیوی بھی یاد آتی ہے شوہر کو
"کھٹک سی ہے جو سینے میں غمِ منزل نہ بن جائے"
مرے سالے کی شادی عید کے بعد آن ٹپکی ہے
سلامی دے کے قرض اس ماہ کا حاصل نہ بن جائے
بنایا شادی نے اک صبر کا کوہِ گراں مجھ کو
یہ اور کی آرزو میں میرے گھر کِل کِل نہ بن جائے
گھڑی بھر لیٹ جاؤں بیوی کی پھر ڈانٹ سنتا ہوں
تھکا ہارا یہ شوہر بھی کہیں کاہل نہ بن جائے
۔۔۔ عرفان ۔۔۔