لڑکیوں کی بےرخی پر راجا بھائی کا شکوہ
جانے کس دیس کھو گئی ہیں آپ
ہم سے کیوں دور ہو گئی ہیں آپ
کالج آنے کو دل نہیں کرتا
خار راہوں میں بو گئی ہیں آپ
راج کرنے کا خواب تھا اپنا
سارے ارماں ڈبو گئی ہیں آپ
کچھ بھی لیتی نہیں ہیں تحفے میں
کیسی پتھر سی ہوگئی ہیں آپ
کیسے کہہ دیں ہمارے خوابوں کو
آنسوؤں میں ڈبو گئی ہیں آپ
خون سے خط جو ہم نے لکھے تھے
کیوں ندی میں ڈبو گئی ہیں آپ
ہم سے شادی کا ذکر چھِڑتے ہی
ڈر کےمارے ہی رو گئی ہیں آپ
ہم پہ اشعار بھی نہیں لکھتیں
کیسے غافِل سی ہو گئی ہیں آپ
چھیڑتی ہیں نہ تاڑتی ہیں ہمیں
کتنی بےذوق ہو گئی ہیں آپ
محمد وارث،
یوسف-2 ،
فیصل عظیم فیصل ،
محمد یعقوب آسی ،
نایاب ،
الف عین ،
مہ جبین ،