رومانہ چوہدری
محفلین
کچھ مندراجات سے اتفاق نہیں ہے لیکن مجموعی طور پر ایک اچھی تحریر ہے
پاجی بہت سی خواتین بہت ہی اچھی ڈرائیور ہیں ۔۔۔ﮔﺎﮌﯼ ﮐﯿﺴﮯ ﭼﻠﺘﯽ ﮨﮯ؟ ﺍﻥ ﮐﮯ ﻓﺮﺷﺘﻮﮞ ﮐﻮ ﺑﮭﯽ ﻣﻌﻠﻮﻡ ﻧﮩﯿﮟ۔
برائی
تبصرہ۔۔۔۔
نظر کو خیرہ کرتی ہے چمک تہذیب مغرب کیامریکہ میں 1993-1992ء میں تشدد کا شکار ہونے والی لڑکیوں کی تعداد 5 ملین ہے۔ ان میں 12 سال تک کی بچیاں بھی شامل ہیں۔
ہر سال صرف امریکہ میں عصمت دری کا شکار بننے والی عورتوں کی تعداد 5 لاکھ ہے۔
مالی طور پر لُٹنے والی عورتوں کی تعداد 3۔8 ملین ہے۔
عزت کے نام پر قتل۔۔۔!!!
1990ء میں ایف بی آئی کے ریکارڈ کے مطابق 5328 قتل ہوئے۔ یہ قتل خاوند یا بوائے فرینڈ کے ہا تھوں "ہونر کِلنگ" یعنی مقدس قتل کے نام پر ہوئے۔
16 فیصد امریکی جوڑے آپس میں ایک دوسرے کو مارتے پیٹتے اور گالی گلوچ کرتے ہیں، زیادہ نقصان عورت ہی اُٹھاتی ہے۔
1993ء میں ایک سروے رپورٹ کے مطابق 34 فیصد عوام نے اپنی آنکھوں سے عورتوں پر ظلم ہوتے دیکھا۔۔۔ 14 فیصد عورتوں نے پولیس میں رپورٹ درج کرائی۔
امریکی ہسپتالوں کے ریکارڈز کے مطابق 20 سے 30 فیصد تک ایمرجنسی میں لائی جانے والی عورتوں کوٹارچ کیا گیا تھا۔۔۔ ان میں سے 10 فیصد عورتیں تشدد کے وقت ماں بننے والی تھیں ۔۔۔ !!!