لکھاپانی

زیک

مسافر
یہاں مقامی اخبار میں ایک نئے پارک کی خبر نظر سے گزری تو اس میں اردو کا ذکر پایا:
During a ribbon-cutting ceremony, Wolff thanked the mayor and City Council for “saving” Lhakapani – a combination the family made up that translates in Urdu to abundance of water for the creeks, waterfalls and lake within it.
یہ تو ظاہر ہے کہ لاکھ اور پانی کو ملا کر وولف فیملی نے یہ نام رکھا لیکن کیا ایسی تراکیب اردو یا ہندی میں رائج ہیں؟ آپ کے خیال میں ان کی انسپریشن کیا ہو سکتی ہے؟

وولف فیملی نے یہ پراپرٹی 1947 میں خریدی تھی لیکن یہ واضح نہیں کہ اس کا نام لکھاپانی کب رکھا۔ یہ بھی معلوم نہیں کہ اردو میں نام رکھنے کی کیا وجہ رہی۔
 
آخری تدوین:

علی وقار

محفلین
یہاں مقامی اخبار میں ایک نئے پارک کی خبر نظر سے گزری تو اس میں اردو کا ذکر پایا:

یہ تو ظاہر ہے کہ لاکھ اور پانی کو ملا کر وولف فیملی نے یہ نام رکھا لیکن کیا ایسی تراکیب اردو یا ہندی میں رائج ہیں؟ آپ کے خیال میں ان کی انسپریشن کیا ہو سکتی ہے؟

وولف فیملی نے یہ پراپرٹی 1947 میں خریدی تھی لیکن یہ واضح نہیں کہ اس کا نام لکھاپانی کب رکھا۔ یہ بھی معلوم نہیں کہ اردو میان نام رکھنے کی کیا وجہ رہی۔
ہندوستان میں ایک جگہ کا نام لکھا پانی ہے۔
 

زیک

مسافر
ہندوستان میں ایک جگہ کا نام لکھا پانی ہے۔

ہو سکتا ہے کہ اس فیملی کا کوئی بڑا بوڑھا آسام میں رہ کر آیا ہو اور اس کی کوئی خوبصورت یاد لکھاپانی نامی قصبے سے وابستہ ہو۔
لیکن آسام کا اردو ہندی سے کوئی تعلق نہیں
 
لیکن آسام کا اردو ہندی سے کوئی تعلق نہیں
آسامی بھی خطے میں بولی سمجھی جانے والی دو سو کے قریب انڈو آرین زبانوں کے خاندان میں آتی ہے۔ الفاظ کا ملتا جلتا ہونا ممکن ہے۔ یا شاید اخبار نے عمومی پیرائے میں مشہور زبان کا ذکر کر دیا ہو اور یہ اردو نا ہو۔
 

محمد وارث

لائبریرین
ساؤتھ افریقہ کرکٹ ٹیم کا ایک گورا کھلاڑی ہے ۔ Janneman Malan وہاں کے کمنٹیٹررز اس نام کو اپنے لہجے میں عجب طریقے سے ادا کرتے ہیں لیکن مجھے دیکھتے ہی علم ہو گیا کہ یہ تو کسی نے "جانِ من" نام رکھا ہے اور ساؤتھ افریقہ میں برصغیر کے لوگ بھی صدیوں سے آباد ہیں سو یہ نام رکھا گیا۔ لکھا پانی کا کچھ ایسا ہی معاملہ ہو سکتا ہے۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
یہاں مقامی اخبار میں ایک نئے پارک کی خبر نظر سے گزری تو اس میں اردو کا ذکر پایا:

یہ تو ظاہر ہے کہ لاکھ اور پانی کو ملا کر وولف فیملی نے یہ نام رکھا لیکن کیا ایسی تراکیب اردو یا ہندی میں رائج ہیں؟ آپ کے خیال میں ان کی انسپریشن کیا ہو سکتی ہے؟

وولف فیملی نے یہ پراپرٹی 1947 میں خریدی تھی لیکن یہ واضح نہیں کہ اس کا نام لکھاپانی کب رکھا۔ یہ بھی معلوم نہیں کہ اردو میں نام رکھنے کی کیا وجہ رہی۔
بہت دلچسپ بات ہے! جیسا کہ رپورٹ میں لکھا ہے ولف فیملی والوں نے یہ نام گھڑا ہے۔ لاکھ (یا لکھ )اور پانی کے لفظوں کو ملا کر یہ نام گھڑا گیا ہے کہ ان کی پراپرٹی پر بہت سارے چشمے اور ندی نالے موجود ہیں ۔ ولف فیملی کو یہ الفاظ کہاں سے ملے یه تو وہی بتا سكتے ہیں اور ان سے ایمیل كركے پوچھا بھی جاسكتاہےے ۔ ممکن ہے کسی ہندوستانی فیملی سے دوستی رہی ہو اور ان کے توسط سے یہ الفاظ لئے ہوں ۔ ہوسکتا ہے کہ فیملی میں کوئی ہندی دان ہو یا ہندی زبان کا شوق رکھتا ہو ۔ وغیرہ وغیرہ ۔ یعنی اس کے کئی ممکنہ ذرائع ہوسکتے ہیں ۔

اردو اور ہندی میں لکھ ( لاکھ کا مخفف) کے سابقے کے ساتھ کئی الفاظ موجود ہیں ۔ لکھ پتی ، لکھ بخش، لکھ داتا ، لکھ لُٹ ، لکھ بارا وغیرہ ۔ مزے کی بات یہ کہ ایسا باغ یا زمین جس پر بے شمار پیڑ ہوں اُسے لکھ پیڑا کہاجاتا ہے ۔ شاید اسی طرز پر لکھ پانی کی ترکیب گھڑی گئی ہے۔ واللّٰہ اعلم بالصواب۔

ویسے میں ایک کانفرنس میں اٹلانٹا دو سال پہلے گیا تھا ۔ الفریٹا اور ملٹن میں تو دو تین گھنٹے تک خوب گھوما پھرا ۔ کسی کے بتانے پر وہاں کراچی بروسٹ نامی جگہ پر جاکر برگر وغیرہ بھی کھائے تھے ۔ اٹلانٹا کے شمال میں خاصی ہریالی نظر آئی ۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
ساؤتھ افریقہ کرکٹ ٹیم کا ایک گورا کھلاڑی ہے ۔ Janneman Malan وہاں کے کمنٹیٹررز اس نام کو اپنے لہجے میں عجب طریقے سے ادا کرتے ہیں لیکن مجھے دیکھتے ہی علم ہو گیا کہ یہ تو کسی نے "جانِ من" نام رکھا ہے اور ساؤتھ افریقہ میں برصغیر کے لوگ بھی صدیوں سے آباد ہیں سو یہ نام رکھا گیا۔ لکھا پانی کا کچھ ایسا ہی معاملہ ہو سکتا ہے۔
یہ مشاہدہ بالکل درست ہے آپ کا ۔ زبانیں اسی طرح ایک دوسرے سے اثر قبول کر تی ہیں ۔ ایک علاقے کی زبان کے الفاظ دوسرے علاقے تک بالعموم کاروباری سفر وں یا مہاجروں کے ذریعے ہی پہنچتے ہیں ۔ اس سلسلے میں ایک دلچسپ بات بتاتا ہوں ۔ جنوبی امریکا کا ایک چھوٹا سا ملک سرینام (سُری ۔ نام) ہے ۔ یہ علاقہ ایک زمانے تک ولندیزی کالونی رہا ۔ چنانچہ یہاں کی زبان بھی ڈچ ہے ۔ چونکہ ولندیزیوں کا تعلقے ہندوستان سے بھی رہا ہے اس لئے بہت سارے ہندوستانی خاندان تقریباً تین سو سال پہلے سرینام ہجرت کر گئے ۔ ان کی موجودہ نسل کے ناموں اور عام بول چال میں اب تک ہندوستانی زبان کی چھاپ ہے ۔ ان کے ناموں کا تجزیہ کیا جائے تو اکثر کسی ہندو نام کی بگڑی ہوئی شکل نکلتی ہے ۔ گھروں میں ابھی تک دیوے لیوے آوے جاوے قسم کی زبان بولتے ہیں ۔ میرے چھوٹے بھائی کے دوستوں اور رفقائے کار میں سے کچھ سرینامی ہیں ۔ ایک دن گاڑی چلاتے ہوئے ٹریفک کی سرخ بتی پر پہنچے تو بولے کہ ”چراگ لا ل ہووا” ۔ :)
 

زیک

مسافر
ویسے میں ایک کانفرنس میں اٹلانٹا دو سال پہلے گیا تھا ۔ الفریٹا اور ملٹن میں تو دو تین گھنٹے تک خوب گھوما پھرا ۔ کسی کے بتانے پر وہاں کراچی بروسٹ نامی جگہ پر جاکر برگر وغیرہ بھی کھائے تھے ۔ اٹلانٹا کے شمال میں خاصی ہریالی نظر آئی ۔
یہ تو آپ میرے محلے سے ہو گئے۔ اگر کبھی اٹلانٹا آنا ہو خاص طور پر اس کے شمالی مضافات تو ملاقات کا پروگرام بنائیں
 

زیک

مسافر
طبیعت اس طرف مائل ہوئی تو جلد لکھاپانی پریزرو دیکھنے کا ارادہ ہے۔ پھر آپ کو شاید تصاویر بھی دیکھنی پڑیں۔
 

زیک

مسافر
ابھی گوگل کرنے پر ملٹن شہر کی کمیونٹی ڈیولپمینٹ کونسل کی یہ خبر نظر آئی ۔
اس میں شاید آپ کے سوال کا جواب موجود ہے۔ کونسل کے چیرمین کا نام پراگ اگروال ہے ۔ :)
اگروال صاحب تو اب ہیں اور یہاں جنوبی ایشیائی لوگ اب اچھی تعداد میں ہیں۔ لیکن جب وولف فیملی نے یہاں پراپرٹی خریدی تو بہت مختلف صورتحال تھی۔ لگتا ہے برنارڈ وولف کا رابطہ ڈھونڈنا پڑے گا
 
یہ مشاہدہ بالکل درست ہے آپ کا ۔ زبانیں اسی طرح ایک دوسرے سے اثر قبول کر تی ہیں ۔ ایک علاقے کی زبان کے الفاظ دوسرے علاقے تک بالعموم کاروباری سفر وں یا مہاجروں کے ذریعے ہی پہنچتے ہیں ۔ اس سلسلے میں ایک دلچسپ بات بتاتا ہوں ۔ جنوبی امریکا کا ایک چھوٹا سا ملک سرینام (سُری ۔ نام) ہے ۔ یہ علاقہ ایک زمانے تک ولندیزی کالونی رہا ۔ چنانچہ یہاں کی زبان بھی ڈچ ہے ۔ چونکہ ولندیزیوں کا تعلقے ہندوستان سے بھی رہا ہے اس لئے بہت سارے ہندوستانی خاندان تقریباً تین سو سال پہلے سرینام ہجرت کر گئے ۔ ان کی موجودہ نسل کے ناموں اور عام بول چال میں اب تک ہندوستانی زبان کی چھاپ ہے ۔ ان کے ناموں کا تجزیہ کیا جائے تو اکثر کسی ہندو نام کی بگڑی ہوئی شکل نکلتی ہے ۔ گھروں میں ابھی تک دیوے لیوے آوے جاوے قسم کی زبان بولتے ہیں ۔ میرے چھوٹے بھائی کے دوستوں اور رفقائے کار میں سے کچھ سرینامی ہیں ۔ ایک دن گاڑی چلاتے ہوئے ٹریفک کی سرخ بتی پر پہنچے تو بولے کہ ”چراگ لا ل ہووا” ۔ :)
سرنامی ہندی بہت ہی دلچسپ ہے۔ یوٹیوب پر ایک وڈیو دیکھی جو شاید اسی یا نوے کی دہائی میں جرمنی میں بنائی گئی تھی ۔۔۔ سرنام کی خانہ جنگی کے دوران کئی لوگوں نے دیگر ممالک میں پناہ لی تھی ۔۔۔ وڈیو میں موجود لوگ بھی ہندی النسل سرنامی تھے جو غالبا اسی خانہ جنگی کے دوران جرمنی جا بسے تھے۔ وڈیو میں ان کو سرنامی ہندی بولتے دکھایا گیا ہے جس کو سن کر بڑا لطف آیا۔ یوں محسوس ہوا کہ جیسے اٹھارویں صدی کی بھوج پوری ٹائپ زبان کو کسی منجمد کر دیا ہو۔ ویسے بھی سرنامی ہندی میں بہار کی زبانوں کا اثر زیادہ ہے کیونکہ وہاں لے جائے گئے ہندوستانیوں کی ایک بڑی تعداد بہار اور آس پاس کے علاقوں سے ہی تعلق رکھتی تھی۔ مزے کی بات یہ کہ وڈیو میں ہندو بھی بھگوان کے بجائے مختلف مواقعوں پر اللہ کہتے سنائی دیتے ہیں :)
بہرحال یہ اس کمیونٹی کی بہت بڑی کامیابی ہے کہ انہوں نے تقریبا ڈیرھ پونے دو سو سال میں بھی اپنی زبان کو ختم نہیں ہونے دیا بلکہ اپنی زبان اور تہذیب سے جڑے رہے۔
موجودہ دور میں تو ہندوستانی حکومت کی مدد سے سرنام میں ہندی کی ترویج پر بڑا کام ہو رہا ہے۔ وہاں کے موجودہ صدر بھی ہندی النسل ہیں اور بہت روانی سے ہندی زبان بولتے ہیں۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
یہ تو آپ میرے محلے سے ہو گئے۔ اگر کبھی اٹلانٹا آنا ہو خاص طور پر اس کے شمالی مضافات تو ملاقات کا پروگرام بنائیں
ضرور ، کیوں نہیں ۔ آپ الفریٹا میں رہتے ہیں؟
۲۰۱۹ نومبر میں امریکن کالج آف رہیومیٹالوجی کی سالانہ میٹنگ اٹلانٹا میں تھی تو چند روز کے لئے جانا ہوا تھا ۔ الفریٹا کی مسجد میں بھی جانا ہوا ۔ خوبصورت عمارت ہے۔ میری بیگم کو الفریٹا اور بالخصوص مسجد کے اطراف کا علاقہ بہت پسند آیا اور ہم خاصی سنجیدگی سے وہاں مُوو ہونے کے بارے میں بات کرتے رہے ۔ پھرکورونا کی وبا آگئی اور سارا قصہ دب دبا گیا ۔ اب دیکھئے یہ قصہ پھر کب تازہ ہوتا ہے ۔ :)
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
کہیں یہ لکھا Lackey road سے ہی نہ مشتق ہو۔
ایسا لگتا نہیں ہے فہد ۔ میڈیا کی رپورٹوں میں تو لکھا ہے کہ لکھا پانی کا نام اس وجہ سے اختیار کیا گیا کہ ان کی زمینوں پر بہت سارے ندی نالے اور چشمے وغیرہ ہیں ۔ امریکہ میں یہ بات عام ہے کہ شہروں اور راستوں کے نام اس علاقے میں موجود درختوں یا ندی نالوں کے نام پر رکھ دیتے ہیں ۔ مثلاً ایک شہر کا نام thousand oaks ہے ۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
طبیعت اس طرف مائل ہوئی تو جلد لکھاپانی پریزرو دیکھنے کا ارادہ ہے۔ پھر آپ کو شاید تصاویر بھی دیکھنی پڑیں۔
زبردست آئیڈیا ہے! ہوسکتا ہے کہ وہاں عام دستور کے مطابق کوئی ایسی تختی بھی نصب ہو کہ جس پر اس کی وجۂ تسمیہ اور تاریخی پس منظر بھی درج ہو ۔ تصاویر ضرور پوسٹ کیجئے گا ۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
سرنامی ہندی بہت ہی دلچسپ ہے۔ یوٹیوب پر ایک وڈیو دیکھی جو شاید اسی یا نوے کی دہائی میں جرمنی میں بنائی گئی تھی ۔۔۔ سرنام کی خانہ جنگی کے دوران کئی لوگوں نے دیگر ممالک میں پناہ لی تھی ۔۔۔ وڈیو میں موجود لوگ بھی ہندی النسل سرنامی تھے جو غالبا اسی خانہ جنگی کے دوران جرمنی جا بسے تھے۔ وڈیو میں ان کو سرنامی ہندی بولتے دکھایا گیا ہے جس کو سن کر بڑا لطف آیا۔ یوں محسوس ہوا کہ جیسے اٹھارویں صدی کی بھوج پوری ٹائپ زبان کو کسی منجمد کر دیا ہو۔ ویسے بھی سرنامی ہندی میں بہار کی زبانوں کا اثر زیادہ ہے کیونکہ وہاں لے جائے گئے ہندوستانیوں کی ایک بڑی تعداد بہار اور آس پاس کے علاقوں سے ہی تعلق رکھتی تھی۔ مزے کی بات یہ کہ وڈیو میں ہندو بھی بھگوان کے بجائے مختلف مواقعوں پر اللہ کہتے سنائی دیتے ہیں :)
بہرحال یہ اس کمیونٹی کی بہت بڑی کامیابی ہے کہ انہوں نے تقریبا ڈیرھ پونے دو سو سال میں بھی اپنی زبان کو ختم نہیں ہونے دیا بلکہ اپنی زبان اور تہذیب سے جڑے رہے۔
موجودہ دور میں تو ہندوستانی حکومت کی مدد سے سرنام میں ہندی کی ترویج پر بڑا کام ہو رہا ہے۔ وہاں کے موجودہ صدر بھی ہندی النسل ہیں اور بہت روانی سے ہندی زبان بولتے ہیں۔
راحل بھائی ، اگر ممکن ہو تو اس ویڈیو کا ربط دیجئے گا ۔
 

زیک

مسافر
آپ الفریٹا میں رہتے ہیں؟
اس کے ساتھ ہی ملٹن میں۔
الفریٹا کی مسجد میں بھی جانا ہوا ۔ خوبصورت عمارت ہے۔
جی ہاں۔ چند سال پہلے ہی دوبارہ تعمیر ہوئی ہے۔
میری بیگم کو الفریٹا اور بالخصوص مسجد کے اطراف کا علاقہ بہت پسند آیا اور ہم خاصی سنجیدگی سے وہاں مُوو ہونے کے بارے میں بات کرتے رہے ۔ پھرکورونا کی وبا آگئی اور سارا قصہ دب دبا گیا ۔ اب دیکھئے یہ قصہ پھر کب تازہ ہوتا ہے ۔
مسجد والی سڑک سے تقریباً روزانہ ہی گزر ہوتا ہے۔ اچھا علاقہ ہے یہ سارا اور کافی تبدیلی آئی ہے یہاں پچھلے دس بیس سال میں۔

یہ علاقہ موو کرنے کے لئے خوب ہے۔ وسکانسن سے ویسے کافی مختلف۔
 
Top