لک میں شریعت کا نفاذ چاہتے ہیں: طالبان ترجمان

دوست

محفلین
طالبان کے منہ سے شریعت کا نام ایسے ہی ہے جیسے رنڈی دم درود شروع کر دے۔
ویسے کون سی والی شریعت ہے ان کی؟ وہابی ٹچ والی دیوبندی شریعت؟
انہیں کہنا چاہیئے کہ ملک میں مسلکیت کا نفاذ چاہتے ہیں، چاہے امن سے ہو یا بندوق سے۔ اور بریکٹ میں لکھیں کہ مسلک سے مراد وہابی-دیوبندی مکسچر جس میں پختون علاقوں کی زمانہ قبل از مسیح کی روایات بھی شامل ہوں وہ نافذ کی جائیں۔
اس ملک میں آج شریعت کا نام لینے والے شریعت نہیں دراصل مسلکیت کا نام لیتے ہیں۔ ہر ایک کے لیے شریعت ایک مختلف اصطلاح ہے۔ جیسے آئن اسٹائن کی تھیوری میں وقت ایک اضافی (ریلیٹو) چیز بن جاتی ہے ایسے ہی شریعت ان کے لیے ہے۔
انہوں نے اور ان جیسے سینکڑوں نے صدیوں سے عوام کو اس فریب میں ڈالا ہوا ہے کہ اسلام "دین" ہے۔اسلام کو سیاست میں لا کر انہوں نے اسلام کے نام کو ذلیل کر ڈالا۔ اللہ تو شوری بینہم کہہ کر خاموش ہو گیا آگے یہ اس کی جیسے مرضی تشریح کر لیں۔ نبی ﷺ نے تو میرے بعد خلیفہ قریش میں سے ہو گا کہہ کر سکوت کیا، یہ چاہے خلافت نافذ کرتے پھریں یا امامت۔ آخر اللہ کے لیے کیا مشکل تھا کہ وہ وراثت کے قوانین تو اتنی تفصیل سے بتاتا ہے "خلافت" کے قوانین کی بات آئے تو چپ؟ اگر اللہ نے ان کے والا "دین" ہی بنانا تھا تو سیاست و حکومت پر باہم دست و گریبان ہونے کے لیے کیوں چھوڑ دیا؟ یہ آج بھی "دین" کے نفاذ کے نام پر بادشاہتیں زندہ کرنا چاہتے ہیں۔
پتا نہیں کونسا "دین" ہے، اور کونسی "شریعت" ہے؟
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

امریکہ تحریک طالبان پاکستان اور پاکستان کے اندر دیگر دہشت گرد گروپوں کے خلاف حکومت پاکستان کی جانب سے کسی بھی لائحہ عمل کی حمايت کرے گا۔

یقینی طور پر انتہا پسند تشدد کے خاتمے اور اس ملک اور خطے کو خوشحال ،مستحکم اور پرامن بنانے کے ليے پاکستان کے ساتھ ہمارے مشترکہ مفادات ہیں۔ لہذا اس سمت ميں کسی بھی ايسے اقدام کی ہم حوصلہ افزائ کريں گے۔

ہم نے بارہا کہا ہے کہ امريکہ پاکستانی قيادت کے زير اثر مفاہمت اور بحالی کے ايسے عمل کی حمايت کرتا ہے جس کا مقصد ان عناصر کو دوبارہ معاشرے ميں شامل کرنا ہے جو شہريوں کے خلاف تشدد کو ترک کريں اور ملک کے قانون کی پاسداری کريں۔

يہ امر بھی اہميت کا حامل ہے کہ
پاکستان میں امریکہ کے سفیر رچرڈ اولسن نے پير کے روز ریڈيو پاکستان کے ساتھ ايک انٹرويوميں کہا ہے کہ اگرچہ ملک ميں قانون کی عمل داری ميں بہتری لانا پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے، اس کے باوجود امريکہ اس ضمن ميں ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کے ليے تيار ہے۔


ہم ایک مضبوط، مستحکم، پرامن اور دہشت گردی سے آزاد پاکستان ديکھنا چاہتے ہیں ۔

Olson_Radio_intv.jpg



http://s9.postimg.org/baom43kn3/Olson_Radio_intv.jpg


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 
تو کیا شریعت ہائے ہلو والے ہجڑے نافذ کریں گے ؟
ہائے ہیلو کرنے والوں نے کمپیوٹرز بنائے ، جسے آپ استعمال کررہے ہیں ۔۔۔ جب ملا ، طالبان اور ان جیسے ہی دوسروں نے کوئی مردانہ کام نہیں کیا تو پھر بھلا شریعت یہ لوگ کیسے نافذ کریں گے ۔۔ ظالبان ظالمان کے لئے بہت سے پاکستانی مرد بیٹھے ہیں ۔۔۔ یہ تو طالبان ہی ہیں جو چھپ چھپ کر حملے کرتے ہیں ۔۔۔ یہ چھپنا چھپانا ۔۔۔۔ کس کا فخر ہے ؟ مردوں کا؟؟؟

ام بولے کا تو بولو گے کہ بولتا ہے :) ہنسنا منع ہے ۔۔۔۔ ! کہ واجد کے لئے رونے کا مقام ہے ۔۔۔۔
 
Top