شعیب سعید شوبی
محفلین
لگا رہ (شہزاد رائے) گانے کے بول کے ساتھ!
[youtube]http://www.youtube.com/watch?v=A23yiSXxEHY[/youtube]
گانے کے بول
شہزاد رائے کے نئے البم ’’قسمت اپنے ہاتھ میں‘‘ کا گانا ’’لگا رہ!‘‘ آج کل جیو نیٹ ورک کے میوزک چینل ’’آگ‘‘ پر بے شمار دفعہ دکھایا جا رہا ہے۔ پاکستان کے موجودہ حالات میں یہ گانا لا جواب ہے۔ اس گانے کی ویڈیو اور بول پوسٹ کر رہا ہوں۔ اگر کسی کو گانا ایم پی تھری فارمیٹ میں ڈاؤن لوڈ کرنا ہے تو apniisp.com سے کر سکتا ہے۔
یوٹیوب ویڈیو
[youtube]http://www.youtube.com/watch?v=A23yiSXxEHY[/youtube]
گانے کے بول
میں جب دس سال کا تھا تو میں نے 9'O Clock نیوز پر سنا کہ پاکستان تاریخ کے ایک نازک موڑ سے گزر رہا ہے۔
ابو!
میں پھر بیس سال کا ہوا ۔ میں نے پھر 9'O Clock نیوز پر سنا کہ پاکستان تاریخ کے ایک نازک موڑ سے گزر رہا ہے۔
آس باند ھ کر تو کھڑا ہے ۔ ٹس سے مس نہیں ہوتا!
تو ہے ایک عام آدمی اور بس اب نہیں ہوتا!
تو کیا کروں؟ ۔ ۔ ۔ ہمت ہار دوں؟
نہیں !۔ ۔ ۔ لگا رہ!
لگا رہ !۔ ۔ ۔ لگا رہ تو !۔ ۔ ۔ لگا رہ!
کھڑا رہ!۔ ۔ ۔ کھڑا رہ تو!۔ ۔ ۔ کھڑا رہ!
پڑا رہ!۔ ۔ ۔ پڑا رہ تو!۔ ۔ ۔ پڑا رہ!
ہے!!!
لگا رہ !۔ ۔ ۔ لگا رہ تو !۔ ۔ ۔ لگا رہ!
اڑا رہ!۔ ۔ ۔ اڑا رہ تو!۔ ۔ ۔ اڑا رہ!
پڑا رہ!۔ ۔ ۔ پڑا رہ تو!۔ ۔ ۔ پڑا رہ!
ہے!!۔ ۔ ۔ ہے!!۔ ۔ ۔ ہے!!
بزرگوں نے مجھ سے پوچھا
ملک کیسے یہ چلے گا؟
بزرگوں کو میں یہ بولا:
لگے رہو!۔ ۔ ۔ لگے رہو!
بزرگوں نے مجھ سے پوچھا
ملک کیسے یہ چلے گا؟
بزرگوں کو میں یہ بولا:
مجھے فکر یہ نہیں کہ یہ ملک کیسے چلے گا؟
مجھے فکر یہ ہے کہ کہیں ایسے ہی نہ چلتارہے
نہیں !۔ ۔ ۔ لگا رہ!
لگا رہ !۔ ۔ ۔ لگا رہ تو !۔ ۔ ۔ لگا رہ!
کھڑا رہ!۔ ۔ ۔ کھڑا رہ تو!۔ ۔ ۔ کھڑا رہ!
یار ملک میں بڑی ٹینشن ہو گئی ہے!
کوئی نہیں!۔ ۔ ۔ کوئی نہیں!۔ ۔ ۔ سب کچھ اللہ پر چھوڑ دو!
کچھ نہ کر کچھ نہ کر تو!
سب کچھ اللہ پر چھوڑ دے!
بس اللہ ہی تیرا حافظ ہے!
اے بھائی!۔ ۔ ۔ تو بھی نازک موڑ بن گیا
ٹس سے مس نہیں ہوتا
تو ہے ایک عام آدمی
اوربس!۔ ۔ ۔ اب تو دکھ ہو تا ہے یار!
کوئی نہیں!۔ ۔ ۔ ابھی بھی بڑے نیک لوگ باقی ہیں اس دنیا میں!
بزرگوں نے مجھ سے پوچھا
نیک کون ہے یہ تو بتا:؟
بزرگوں کو میںیہ بولا:
نیک وہ ہے جس کو۔ ۔ ۔ موقع نہیں ملا!
لگا رہ !۔ ۔ ۔ لگا رہ تو !۔ ۔ ۔ لگا رہ!
کھڑا رہ!۔ ۔ ۔ کھڑا رہ تو!۔ ۔ ۔ کھڑا رہ!
پڑا رہ!۔ ۔ ۔ پڑا رہ تو!۔ ۔ ۔ پڑا رہ!
ہے!!!
لگا رہ !۔ ۔ ۔ لگا رہ تو !۔ ۔ ۔ لگا رہ!
کھڑا رہ!۔ ۔ ۔ کھڑا رہ تو!۔ ۔ ۔ کھڑا رہ!
پڑا رہ!۔ ۔ ۔ پڑا رہ تو!۔ ۔ ۔ پڑا رہ!
ہے!!!
سارے ملک میں امن و امان کی صورتحال بحال ہے!
اے !!!
اور پھر ایک دن تیرے پیروں کے نیچے سے زمین نکل جائے گی!
اور پھر وہ!!!!!!!!!!!!!!!!!۔ ۔ ۔ تجھے کہیں گے !۔ ۔ ۔ کہیں گے!۔ ۔ ۔
تو اُڑ رہا ہے ہواؤں میں!۔ ۔ ۔ تو اُڑ رہا ہے ہواؤں میں!۔ ۔ ۔
توکیا ہم سچ مچ ہواؤں میں اُڑیں گے؟۔ ۔ ۔ ہیں؟
تو نہیں سمجھے گابے!
لگا رہ !۔ ۔ ۔ لگا رہ تو !۔ ۔ ۔ لگا رہ!
کھڑا رہ!۔ ۔ ۔ کھڑا رہ تو!۔ ۔ ۔ کھڑا رہ!
پڑا رہ!۔ ۔ ۔ پڑا رہ تو!۔ ۔ ۔ پڑا رہ!
ہے!!!
لگا رہ !۔ ۔ ۔ لگا رہ تو !۔ ۔ ۔ لگا رہ!
کھڑا رہ!۔ ۔ ۔ کھڑا رہ تو!۔ ۔ ۔ کھڑا رہ!
پڑا رہ!۔ ۔ ۔ پڑا رہ تو!۔ ۔ ۔ پڑا رہ!
ہے!!!
اس لڑکے کی شکل شہزاد رائے سے کتنی مل رہی تھی!
سرمیرا خیال ہے قوم کو جگانے کا وقت آگیا ہے!
ان کو مت جگاؤ !۔ ۔ ۔ یہ کسی ضروری کام سے سو رہے ہیں!
ہاں!۔ ۔ ۔ ہاں!
ٌابو!
میں پھر بیس سال کا ہوا ۔ میں نے پھر 9'O Clock نیوز پر سنا کہ پاکستان تاریخ کے ایک نازک موڑ سے گزر رہا ہے۔
آس باند ھ کر تو کھڑا ہے ۔ ٹس سے مس نہیں ہوتا!
تو ہے ایک عام آدمی اور بس اب نہیں ہوتا!
تو کیا کروں؟ ۔ ۔ ۔ ہمت ہار دوں؟
نہیں !۔ ۔ ۔ لگا رہ!
لگا رہ !۔ ۔ ۔ لگا رہ تو !۔ ۔ ۔ لگا رہ!
کھڑا رہ!۔ ۔ ۔ کھڑا رہ تو!۔ ۔ ۔ کھڑا رہ!
پڑا رہ!۔ ۔ ۔ پڑا رہ تو!۔ ۔ ۔ پڑا رہ!
ہے!!!
لگا رہ !۔ ۔ ۔ لگا رہ تو !۔ ۔ ۔ لگا رہ!
اڑا رہ!۔ ۔ ۔ اڑا رہ تو!۔ ۔ ۔ اڑا رہ!
پڑا رہ!۔ ۔ ۔ پڑا رہ تو!۔ ۔ ۔ پڑا رہ!
ہے!!۔ ۔ ۔ ہے!!۔ ۔ ۔ ہے!!
بزرگوں نے مجھ سے پوچھا
ملک کیسے یہ چلے گا؟
بزرگوں کو میں یہ بولا:
لگے رہو!۔ ۔ ۔ لگے رہو!
بزرگوں نے مجھ سے پوچھا
ملک کیسے یہ چلے گا؟
بزرگوں کو میں یہ بولا:
مجھے فکر یہ نہیں کہ یہ ملک کیسے چلے گا؟
مجھے فکر یہ ہے کہ کہیں ایسے ہی نہ چلتارہے
نہیں !۔ ۔ ۔ لگا رہ!
لگا رہ !۔ ۔ ۔ لگا رہ تو !۔ ۔ ۔ لگا رہ!
کھڑا رہ!۔ ۔ ۔ کھڑا رہ تو!۔ ۔ ۔ کھڑا رہ!
یار ملک میں بڑی ٹینشن ہو گئی ہے!
کوئی نہیں!۔ ۔ ۔ کوئی نہیں!۔ ۔ ۔ سب کچھ اللہ پر چھوڑ دو!
کچھ نہ کر کچھ نہ کر تو!
سب کچھ اللہ پر چھوڑ دے!
بس اللہ ہی تیرا حافظ ہے!
اے بھائی!۔ ۔ ۔ تو بھی نازک موڑ بن گیا
ٹس سے مس نہیں ہوتا
تو ہے ایک عام آدمی
اوربس!۔ ۔ ۔ اب تو دکھ ہو تا ہے یار!
کوئی نہیں!۔ ۔ ۔ ابھی بھی بڑے نیک لوگ باقی ہیں اس دنیا میں!
بزرگوں نے مجھ سے پوچھا
نیک کون ہے یہ تو بتا:؟
بزرگوں کو میںیہ بولا:
نیک وہ ہے جس کو۔ ۔ ۔ موقع نہیں ملا!
لگا رہ !۔ ۔ ۔ لگا رہ تو !۔ ۔ ۔ لگا رہ!
کھڑا رہ!۔ ۔ ۔ کھڑا رہ تو!۔ ۔ ۔ کھڑا رہ!
پڑا رہ!۔ ۔ ۔ پڑا رہ تو!۔ ۔ ۔ پڑا رہ!
ہے!!!
لگا رہ !۔ ۔ ۔ لگا رہ تو !۔ ۔ ۔ لگا رہ!
کھڑا رہ!۔ ۔ ۔ کھڑا رہ تو!۔ ۔ ۔ کھڑا رہ!
پڑا رہ!۔ ۔ ۔ پڑا رہ تو!۔ ۔ ۔ پڑا رہ!
ہے!!!
سارے ملک میں امن و امان کی صورتحال بحال ہے!
اے !!!
اور پھر ایک دن تیرے پیروں کے نیچے سے زمین نکل جائے گی!
اور پھر وہ!!!!!!!!!!!!!!!!!۔ ۔ ۔ تجھے کہیں گے !۔ ۔ ۔ کہیں گے!۔ ۔ ۔
تو اُڑ رہا ہے ہواؤں میں!۔ ۔ ۔ تو اُڑ رہا ہے ہواؤں میں!۔ ۔ ۔
توکیا ہم سچ مچ ہواؤں میں اُڑیں گے؟۔ ۔ ۔ ہیں؟
تو نہیں سمجھے گابے!
لگا رہ !۔ ۔ ۔ لگا رہ تو !۔ ۔ ۔ لگا رہ!
کھڑا رہ!۔ ۔ ۔ کھڑا رہ تو!۔ ۔ ۔ کھڑا رہ!
پڑا رہ!۔ ۔ ۔ پڑا رہ تو!۔ ۔ ۔ پڑا رہ!
ہے!!!
لگا رہ !۔ ۔ ۔ لگا رہ تو !۔ ۔ ۔ لگا رہ!
کھڑا رہ!۔ ۔ ۔ کھڑا رہ تو!۔ ۔ ۔ کھڑا رہ!
پڑا رہ!۔ ۔ ۔ پڑا رہ تو!۔ ۔ ۔ پڑا رہ!
ہے!!!
اس لڑکے کی شکل شہزاد رائے سے کتنی مل رہی تھی!
سرمیرا خیال ہے قوم کو جگانے کا وقت آگیا ہے!
ان کو مت جگاؤ !۔ ۔ ۔ یہ کسی ضروری کام سے سو رہے ہیں!
ہاں!۔ ۔ ۔ ہاں!
==================================