ام اویس
محفلین
سنو پیارے بچو! کہانی سنو
کہانی شجر کی زبانی سنو
جہاں ہوں کھڑا ہے یہ مانی کا گھر
لگے ہیں یہاں پھول، پھل کے شجر
نہ تھا پہلے مانی کا ایسا یہ گھر
نہ تھے پھول پتے نہ کوئی شجر
بہن بھائی ماں باپ میں تھا مگن
مگر آم کھانے کی تھی بس لگن
وہ کہتا تھا ہر روز، لے آئیں آم
بچاتے تھے ابا، مشقت سے دام
کہا اس نے اک دن بہت آم ہوں
وہ ہو ، آم ہوں، صبح ہوں، شام ہوں
سنا یہ تو ابا نے اس سے کہا
لگا لو شجر ، کام ہے صبر کا
یہ گھٹلی جو چوسو تو پھینکو نہیں
دباؤ زمیں میں یہیں پر کہیں
ہو رب کا کرم تو نمو پائے گا
بہت جلد یہ پیڑ بن جائے گا
کرو گے جو پودے کی تم دیکھ بھال
ملیں گے تمہیں آم تھالوں کے تھال
زمیں میں لگایا تھا مانی نے تب
کھڑا ہوں لدا دیکھو آموں سے اب
شجر ہر طرح کے لگاتے ہیں جو
منافع جہاں میں کماتے ہیں وہ
نزہت وسیم
کہانی شجر کی زبانی سنو
جہاں ہوں کھڑا ہے یہ مانی کا گھر
لگے ہیں یہاں پھول، پھل کے شجر
نہ تھا پہلے مانی کا ایسا یہ گھر
نہ تھے پھول پتے نہ کوئی شجر
بہن بھائی ماں باپ میں تھا مگن
مگر آم کھانے کی تھی بس لگن
وہ کہتا تھا ہر روز، لے آئیں آم
بچاتے تھے ابا، مشقت سے دام
کہا اس نے اک دن بہت آم ہوں
وہ ہو ، آم ہوں، صبح ہوں، شام ہوں
سنا یہ تو ابا نے اس سے کہا
لگا لو شجر ، کام ہے صبر کا
یہ گھٹلی جو چوسو تو پھینکو نہیں
دباؤ زمیں میں یہیں پر کہیں
ہو رب کا کرم تو نمو پائے گا
بہت جلد یہ پیڑ بن جائے گا
کرو گے جو پودے کی تم دیکھ بھال
ملیں گے تمہیں آم تھالوں کے تھال
زمیں میں لگایا تھا مانی نے تب
کھڑا ہوں لدا دیکھو آموں سے اب
شجر ہر طرح کے لگاتے ہیں جو
منافع جہاں میں کماتے ہیں وہ
نزہت وسیم