زھرا علوی
محفلین
خود اپنی محبت میں گرفتار ہیں ہم لوگ
بس اپنی محبت کے وفادار ہیں ہم لوگ
کیا صورت وسیرت ہے ہمیں اس سے غرض کیا
بس دولت و حشمت کے طلبگار ہیں ہم لوگ
محفل ہو دکھاوے کی تو ہیں سب سے نمایاں
اور کہنا پڑے سچ تو شرمسار ہیں ہم لوگ
کھیلیں گے بڑے شوق سے ہم خون کی ہولی
اپنوں کا لبادوں میں بھی اغیار ہیں ہم لوگ
ریشم سے ملائم ہیں تو ہم کانچ سے نازک
لگتے ہیں سبھی پھول مگر خار ہیں ہم لوگ۔۔۔۔
بس اپنی محبت کے وفادار ہیں ہم لوگ
کیا صورت وسیرت ہے ہمیں اس سے غرض کیا
بس دولت و حشمت کے طلبگار ہیں ہم لوگ
محفل ہو دکھاوے کی تو ہیں سب سے نمایاں
اور کہنا پڑے سچ تو شرمسار ہیں ہم لوگ
کھیلیں گے بڑے شوق سے ہم خون کی ہولی
اپنوں کا لبادوں میں بھی اغیار ہیں ہم لوگ
ریشم سے ملائم ہیں تو ہم کانچ سے نازک
لگتے ہیں سبھی پھول مگر خار ہیں ہم لوگ۔۔۔۔