الف نظامی
لائبریرین
لگی تھی دل میں ، بالآخر زباں تک آپہنچی
کہاں کی آگ تھی ، لیکن کہاں تک آپہنچی
ہوائے شوق ، مری خاک کو اُڑا لائی
بچھڑ گئی تھی ، مگر کارواں تک آپہنچی
وہ ہم سے رُوٹھ گئے اور بے سبب روٹھے
خدا کی شان! کہ نوبت یہاں تک آ پہنچی
یقین تو نہیں مجھ کو تری جفا کا ، مگر
یہ اک خلش مرے وہم و گماں تک آ پہنچی
ہم ان سے رازِ تمنا بیان کر ہی گئے
جو بات دل کی تھی آخر زباں تک آ پہنچی
لگی ہے آگ جو گلشن میں آتشِ گُل سے
الہی خیر! مرے آشیاں تک آ پہنچی
وہ خود پہنچ نہ سکا ، ہاں نصیر کی میت
ترے دیار ، ترے آستاں تک آ پہنچی
"دستِ نظر"از سید نصیر الدین نصیر سے لیا گیا کلام
کہاں کی آگ تھی ، لیکن کہاں تک آپہنچی
ہوائے شوق ، مری خاک کو اُڑا لائی
بچھڑ گئی تھی ، مگر کارواں تک آپہنچی
وہ ہم سے رُوٹھ گئے اور بے سبب روٹھے
خدا کی شان! کہ نوبت یہاں تک آ پہنچی
یقین تو نہیں مجھ کو تری جفا کا ، مگر
یہ اک خلش مرے وہم و گماں تک آ پہنچی
ہم ان سے رازِ تمنا بیان کر ہی گئے
جو بات دل کی تھی آخر زباں تک آ پہنچی
لگی ہے آگ جو گلشن میں آتشِ گُل سے
الہی خیر! مرے آشیاں تک آ پہنچی
وہ خود پہنچ نہ سکا ، ہاں نصیر کی میت
ترے دیار ، ترے آستاں تک آ پہنچی
"دستِ نظر"از سید نصیر الدین نصیر سے لیا گیا کلام