آج کے گُل، آج ہی کی نکہتوں کے ہیں امین ! کل یہ باسی پُھول، کہلائیں گے گُلدانوں کا بوجھ :)
طارق شاہ محفلین مئی 1، 2016 #21 آج کے گُل، آج ہی کی نکہتوں کے ہیں امین ! کل یہ باسی پُھول، کہلائیں گے گُلدانوں کا بوجھ
سلمان دانش جی معطل مئی 2، 2016 #25 واہ صاحب ! آج کے گل آج ہی کی نکہتوں کے ہیں امین کل یہ باسی پھول کہلائیں گے، گلدانوں کا بوجھ
سلمان دانش جی معطل مئی 2، 2016 #26 بزرگوں کے ساتھ شعر و ادب کی چاشنی اور معیارِ سخن بھی رخصت ہو رہا ہے
سید عاطف علی لائبریرین مئی 1، 2018 #27 باز گشت ۔یوم مزدور یکم مئی ۔ آسماں سے بھی گراں مزدور کے شانوں کا بوجھ
فرقان احمد محفلین مئی 1، 2018 #30 یومِ مزدور کے حوالے سے بہترین کاوش۔ بے پناہ داد! اللہ پاک مرحوم کے درجات بلند فرمائے، آمین!
سید عاطف علی لائبریرین مئی 1، 2018 #31 احباب کی قدر دانی کے لیے تشکر۔ مولی سبحانہ تعالی سب محفلین کے بزرگوں کو سلامت رکھے اور گزشتگان پر رحمت کرے آمین۔
احباب کی قدر دانی کے لیے تشکر۔ مولی سبحانہ تعالی سب محفلین کے بزرگوں کو سلامت رکھے اور گزشتگان پر رحمت کرے آمین۔
ربیع م محفلین مئی 1، 2018 #32 بہت خوب! اللہ رب العزت آپ کے والد محترم کو جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائیں آمین
سید عاطف علی لائبریرین مئی 1، 2019 #33 باز گشت ۔یوم مزدور بنام شکاگو یکم مئی ۔2019 آبلے ، مٹی ،پسینہ ،جیسے ویرانوں کا بوجھ آسماں سے بھی فزوں، مزدور کے شانوں کا بوجھ ناتواں قلب و نظر پر اتنے کا شانوں کا بوجھ بتکدوں کا ،میکدوں کا اور پری خانوں کا بوجھ حاملِ بارِ گِراں ہے اک اجیرِ ناتواں لیکن آجر کیلئے ،مٹھی میں دو دانوں کا بوجھ آج کے گل آج ہی کی نکہتوں کے ہیں امین کل یہ باسی پھول کہلائیں گے، گلدانوں کا بوجھ میں کسے تائب کہوں ،کس کو کہوں توبہ شکن لوگ پھرتے ہیں لیے اب خالی پیمانوں کا بوجھ ٹانک آئے گا کہیں دیروحرم کے درمیاں ہے گراں اب شیخ پر تسبیح کے دانوں کا بوجھ دل کے ارمانوں کی اب دل پر حکومت ہے ضیاؔ ایک کشور، اور اُس پر اتنے سلطانوں کا بوجھ
باز گشت ۔یوم مزدور بنام شکاگو یکم مئی ۔2019 آبلے ، مٹی ،پسینہ ،جیسے ویرانوں کا بوجھ آسماں سے بھی فزوں، مزدور کے شانوں کا بوجھ ناتواں قلب و نظر پر اتنے کا شانوں کا بوجھ بتکدوں کا ،میکدوں کا اور پری خانوں کا بوجھ حاملِ بارِ گِراں ہے اک اجیرِ ناتواں لیکن آجر کیلئے ،مٹھی میں دو دانوں کا بوجھ آج کے گل آج ہی کی نکہتوں کے ہیں امین کل یہ باسی پھول کہلائیں گے، گلدانوں کا بوجھ میں کسے تائب کہوں ،کس کو کہوں توبہ شکن لوگ پھرتے ہیں لیے اب خالی پیمانوں کا بوجھ ٹانک آئے گا کہیں دیروحرم کے درمیاں ہے گراں اب شیخ پر تسبیح کے دانوں کا بوجھ دل کے ارمانوں کی اب دل پر حکومت ہے ضیاؔ ایک کشور، اور اُس پر اتنے سلطانوں کا بوجھ
جاسمن لائبریرین جون 12، 2019 #35 زبردست پہ ڈھیروں زبریں۔ خوبصوووووورت ترین اشعار۔ اللہ آپ کے والد سمیت سب مرحومین کو جنت الفردوس میں جگہ دے۔ قبر کو ٹھنڈا، روشن، ہوادار اور کشادہ رکھے۔ اس میں جنت کی کھڑکیاں کھول دے۔ آمین!
زبردست پہ ڈھیروں زبریں۔ خوبصوووووورت ترین اشعار۔ اللہ آپ کے والد سمیت سب مرحومین کو جنت الفردوس میں جگہ دے۔ قبر کو ٹھنڈا، روشن، ہوادار اور کشادہ رکھے۔ اس میں جنت کی کھڑکیاں کھول دے۔ آمین!
سید عاطف علی لائبریرین مئی 1، 2021 #36 باز گشت ، خراج تحسین بہ نام مزدور ۔ --------------------------- غزل آبلے ، مٹی ،پسینہ ،جیسے ویرانوں کا بوجھ آسماں سے بھی فزوں، مزدور کے شانوں کا بوجھ ناتواں قلب و نظر پر اتنے کا شانوں کا بوجھ بتکدوں کا ،میکدوں کا اور پری خانوں کا بوجھ حاملِ بارِ گِراں ہے اک اجیرِ ناتواں لیکن آجر کیلئے ،مٹھی میں دو دانوں کا بوجھ آج کے گل آج ہی کی نکہتوں کے ہیں امین کل یہ باسی پھول کہلائیں گے، گلدانوں کا بوجھ میں کسے تائب کہوں ،کس کو کہوں توبہ شکن لوگ پھرتے ہیں لیے اب خالی پیمانوں کا بوجھ ٹانک آئے گا کہیں دیر و حرم کے درمیاں ہے گراں اب شیخ پر تسبیح کے دانوں کا بوجھ دل کے ارمانوں کی اب دل پر حکومت ہے ضیاؔ ایک کشور، اور اُس پر اتنے سلطانوں کا بوجھ سید خورشید علی ضیاء عزیزی جے پوری
باز گشت ، خراج تحسین بہ نام مزدور ۔ --------------------------- غزل آبلے ، مٹی ،پسینہ ،جیسے ویرانوں کا بوجھ آسماں سے بھی فزوں، مزدور کے شانوں کا بوجھ ناتواں قلب و نظر پر اتنے کا شانوں کا بوجھ بتکدوں کا ،میکدوں کا اور پری خانوں کا بوجھ حاملِ بارِ گِراں ہے اک اجیرِ ناتواں لیکن آجر کیلئے ،مٹھی میں دو دانوں کا بوجھ آج کے گل آج ہی کی نکہتوں کے ہیں امین کل یہ باسی پھول کہلائیں گے، گلدانوں کا بوجھ میں کسے تائب کہوں ،کس کو کہوں توبہ شکن لوگ پھرتے ہیں لیے اب خالی پیمانوں کا بوجھ ٹانک آئے گا کہیں دیر و حرم کے درمیاں ہے گراں اب شیخ پر تسبیح کے دانوں کا بوجھ دل کے ارمانوں کی اب دل پر حکومت ہے ضیاؔ ایک کشور، اور اُس پر اتنے سلطانوں کا بوجھ سید خورشید علی ضیاء عزیزی جے پوری
سیما علی لائبریرین مئی 1، 2021 #37 سید عاطف علی نے کہا: دل کے ارمانوں کی اب دل پر حکومت ہے ضیاؔ ایک کشور، اور اُس پر اتنے سلطانوں کا بوجھ مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ بہت عمدہ !!!!بے پناہ داد وے تحسین پروردگار اپنے جوارِ رحمت میں اعلیٰ ترین مقام عطا فرمائے۔ آمین
سید عاطف علی نے کہا: دل کے ارمانوں کی اب دل پر حکومت ہے ضیاؔ ایک کشور، اور اُس پر اتنے سلطانوں کا بوجھ مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ بہت عمدہ !!!!بے پناہ داد وے تحسین پروردگار اپنے جوارِ رحمت میں اعلیٰ ترین مقام عطا فرمائے۔ آمین
سیما علی لائبریرین ستمبر 17، 2021 #40 سید عاطف علی نے کہا: حاملِ بارِ گِراں ہے اک اجیرِ ناتواں لیکن آجر کیلئے ،مٹھی میں دو دانوں کا بوجھ مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ بہت کمال ہر شعر لاجواب ۔۔۔۔۔۔
سید عاطف علی نے کہا: حاملِ بارِ گِراں ہے اک اجیرِ ناتواں لیکن آجر کیلئے ،مٹھی میں دو دانوں کا بوجھ مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ بہت کمال ہر شعر لاجواب ۔۔۔۔۔۔