لیلۃ القدر کی فضیلت

جاویداقبال

محفلین
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ،

لیلۃ القدر کی فضیلت
- لیلتہ القدرکیاہے؟
لیلۃ القدررمضان کے آخری دس راتوں میں سے ایک رات کانام ہے جس میں اللہ تعالیٰ سال بھرکی تقدیرلکھتے ہیں ارشادباری تعالیٰ ہے۔(فیھایفرق کل امرحکیم) (سورہ دخان آیت نمبر4)
ترجمہ:اس رات میں اللہ تعالیٰ اپناحکم اورفیصلہ مخلوق میں بیان کرتے ہیں۔(سورۃ دخان آیت نمبر4)

- لیلۃ القدرکی فضیلت کیاہے؟
لیلۃ القدرکی فضیلت: 1)۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجیدمیں بیان کی ہے۔
(لیلۃ القدرخیرمن الف شھر)(سورۃ القدرآیت نمبر3)
ترجمہ:لیلۃ القدرہزارمہینے کی عبادت سے بہترہے۔(سورۃ القدرآیت نمبر3)
تقریباً تراسی سال کی عبادت ایک طرف(مسلسل دن اوررات)اوراس عظیم رات کی عبادت اس سے زیادہ بہتراورافضل ہے۔
2)۔نبی کریم (صلی اللہ علیہ والہ وسلم) نے فرمایا( من قام لیلۃ القدرایماناًواحتسباًغفرلہ ماتقدم من ذنبہ )(متفق علیہ)
ترجمہ:جس نے لیلۃ القدرکاقیام خالصۃًا للہ تعالیٰ کے لیے کیاہے اوراس ایمان سے کہ اللہ تعالیٰ اسکواجرعظیم عطاء فرمائے گااس کے پچھلےسب(صغیرہ)گناہ معاف کردیئے جائیںگے۔(بخاری ومسلم)

- کیااس کے لیے پوری رات کاقیام ضروری ہے ؟
ضروری نہیں ہے بلکہ مستحب ہے لیکن اگرکوئی شخص امام کے ساتھ عشاء کی نمازپڑھے اورتراویح بھی اسی امام کے ساتھ اداکرے تواس کاثواب ایساہے کہ جیسے اس نے پوری رات کاقیام کیاہو۔
نبی کریم (صلی اللہ علیہ والہ وسلم)نے فرمایا(من قام مع الامام حتی ینصرف کتب لہ قیام لیلۃ )(ابوداؤد، ترمذی، نسائی ،ابن ماجہ)
ترجمہ:جوشخص امام کے ساتھ قیام کرے حتی کے وہ نمازسے فارغ ہوجائے اس کے لیے پوری رات کاقیام لکھ دیاجائے گا۔(اوراس حدیث کوعلامہ البانی نے صحیح فرمایا)

- لیلۃ القدرکاوقت کیاہے؟
لیلۃ القدرایک لمحہ نہیں ہے بلکہ پوری کی پوری رات ہے ارشاد باری تعالیٰ ہے۔(سلام ھی حتی مطلع الفجر)(سورۃ القدرآیت نمبر5)
ترجمہ:سلامتی ہے وہ رات فجرکے نکلنے تک۔

- لیلۃ القدرکی جگہ کونسی ہے (یعنی رمضان کی کس رات میں ہے؟)
رمضان کی آخری دس کی طاق راتوں میں ہے یعنی اکیس یاتئیس یاپچیس یاستائیس یاانتیس۔ نبی کریم (صلی اللہ علیہ والہ وسلم )نے فرمایا(التمسوہافی العشرالاواخرمن کل وتر)(متفق علیہ)ترجمہ:آخری دس راتوں کی طاق راتوں میں لیلۃ القدرکاالتماس کرو(بخاری ومسلم)

- لیلۃ القدرمیں کونسی د عامانگنی چاہیئے؟
کوئی بھی دعامانگناجائزہے لیکن مستحب دعانبی کریم (صلی اللہ علیہ والہ وسلم)نے بیان فرمائی ہے۔(اللھم انک عفوتحب العفوفاعف
عنی)(احمدترمذی)ترجمہ:اے اللہ تعالیٰ بیشک توبخشنے والاہے اوربخشش کوپسندکرتاہے۔پس میری بخشش فرمادے۔(ترمذی، حاکم اورذھبی نے صحیح فرمایا)

اللہ تعالیٰ سے دعاہے کہ ہمیں علم نافع اورعمل صالح کی توفیق عطاء فرمائے ہماری نماز،روزہ، قیام، صدقات وخیرات قبول فرمائے اورہمیں لیلۃ القدرکے قیام کی توفیق عطاء فرمائے اورہماری گردنیں جہنم سے آزادفرمائے(آمین)وصلی اللہ علی نبینامحمدو علی الہ واصحابہ اجمعین۔

بشکریہ ڈاکٹرمرتضی بخش

والسلام
جاویداقبال
 

جاویداقبال

محفلین
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ،
سسٹرحجاب، مضمون کی پسندیدگی کاشکریہ اورآپ نے کہااگراس رات کے نوافل وغیرہ کوئی ہیں تواس کی تفصیل توشریعت میں صرف یہی دعاہے جوحضوراکرم(صلی اللہ علیہ والہ وسلم) اس رات میں زیادہ سے زیادہ مانگتے تھے اوراس رات میں آپ قرآن مجیدکی تلاوت کریں، اورنوافل اداکریں اس کی کوئی قیدنہیں ہے۔
منصوربھائی، مضمون کی پسندیدگی کاشکریہ۔ آپ نے پوچھاکہ شب قدراورلیلۃ القدرمیں کیافرق ہے توبھائی لیلۃ عربی میں رات کوہی کہتے ہیں تودونوں میں کوئی فرق نہیں ایک ہی رات کے نام ہیں۔
منصور(قیصرانی) بھائي حوصلہ افزائی کابہت بہت شکریہ۔
والسلام
جاویداقبال
 

F@rzana

محفلین
جزاک اللہ۔۔۔۔۔۔ جاوید بھائی

نوافل کے بارے میں فرمائش پر مجھے امید ہے کہ بہت سے جوابات آئیں گے۔

اس بابرکت شب کی تمام عبادتیں افضل ہیں اور جن کو خاص نمازیں نہیں آتیں رب ذوالجلال اپنے رحمت سے ان کی بھی ہر عبادت قبول فرماتا ہے۔
اکیس، تئیس، پچیس، ستائیس اور انتیس تمام طاق راتوں کی عبادتیں‌اور نوافل میں وقت گذاری کی جانی چاہیئے، جبکہ ستائیسویں کی شب کے افضل ہونے کا زیادہ یقین ہے۔

بیس رکعت نفل نماز کودو دو رکعت کے نفل کی نیت کرکے، ہر رکعت میں ایک مرتبہ سورہ فاتحہ اور پندرہ مرتبہ سورہ اخلاص پڑھ کر قیام میں ایک تسبیح استغفار کی پڑھی جائے تو مستحب ہے۔

اس کے علاوہ بھی کئی ہیں لیکن جیسا کہ میں نے کہا ہر عبادت اللہ سبحان تعالی کو قبول ہے کہ وہ نیت دیکھتا ہے، عمل دیکھتا ہے۔

دعاؤں میں سب کو یاد رکھئے۔
 
Top