اب تک اس کا شافی حل برآمد نہ ہوا۔ ہمیشہ فائلز کا بیک اپ رکھا کریں۔ کلاؤڈ سٹوریج استعمال کرنے کی عادت ڈالیں تاہم حساس نوعیت کا ڈیٹا کلاؤڈ سٹوریج پر نہ رکھیں تو بہتر ہے۔ ونڈوز سیون وغیرہ سے نکل جائیں اور ونڈوز ٹین استعمال کریں اور اسے باقاعدگی سے اپ ڈیٹ کریں۔ غیر مانوس ای میل ایڈریس سے آئے ہوئے لنک کو نہ کھولیے۔ انٹرنیٹ سے گیمز اور موویز وغیرہ ڈاؤنلوڈ کرنے سے گریز کریں۔ لاٹری اسکیم اور اس نوعیت کے دیگر جھانسوں میں بھول کر بھی مت آئیں۔ بس ان طریقوں یا ان سے ملتے جلتے طریقوں سے ہی یہ ہیکرز آپ کے سسٹم کا سوا ستیاناس کر دیتے ہیں۔آج کل زیادہ مسئلہ تو رین سم ویئر کا آرہا ہے۔ جس کا ابھی تک تو کوئی حل نہیں نکلا۔
کوئی اچھا سا اینٹی روائرس استعمال کر لیں۔لیپ ٹاپ کو کیسے محفوظ بنایا جائے وائرس، ہیکنگ وغیرہ سے؟
مثلاً کونسا؟ اور کہاں سے ملے گا؟کوئی اچھا سا اینٹی روائرس استعمال کر لیں۔
یہ کیا ہوتا ہے؟آج کل زیادہ مسئلہ تو رین سم ویئر کا آرہا ہے۔ جس کا ابھی تک تو کوئی حل نہیں نکلا۔
یہ کلاؤڈ سٹورج کیا ہے؟کلاؤڈ سٹوریج استعمال کرنے کی عادت ڈالیں تاہم حساس نوعیت کا ڈیٹا کلاؤڈ سٹوریج پر نہ رکھیں تو بہتر ہے
ڈراپ باکس، گوگل ڈاکس اور دیگر متعلقہ ایپس، ایچ پی کلاؤڈ وغیرہ جہاں ڈیٹا آن لائن محفوظ رکھا جاتا ہے۔یہ کلاؤڈ سٹورج کیا ہے؟
آجکل اینٹی وائرس خریدنے کی ضرورت نہیں۔ مفت ہی کافی ہیں۔مثلاً کونسا؟ اور کہاں سے ملے گا؟
یہ ایک قسم کا وائرس ہے جو آپ کے کمپیوٹر میں موجود تمام فائلز کو ان کرپٹ کر کے لاک کر دیتا ہے۔ اور ان کو کھلوانے کے بدلہ تاوان مانگتا ہےیہ کیا ہوتا ہے؟
ان سب کا تعارف اور استعمال بتا دیجیے۔ڈراپ باکس، گوگل ڈاکس اور دیگر متعلقہ ایپس، ایچ پی کلاؤڈ وغیرہ جہاں ڈیٹا آن لائن محفوظ رکھا جاتا ہے۔
جی میل پر اکاؤنٹ بنا لیجیے اور پھر گوگل کی سروسز استعمال کیجیے۔ آپ گوگل ڈاکس پر جو کچھ لکھیں گے، یعنی کہ جس طرح آپ ایم ایس ورڈ پر لکھتے ہیں تو وہ محفوظ ہوتا جائے گا، اسی طرح ایم ایس ایکسل کی طرز پر گوگل شیٹ موجود ہے۔ آن لائن کام کیجیے یا پھر گوگل ڈرائیو پر اپنی ایم ایس ورڈ یا دیگر فائلز کو محفوظ کیجیے یعنی تصاویر اور ویڈیوز وغیرہ بھی؛ گوگل ڈاکس اور گوگل شیٹس وغیرہ بھی گوگل ڈرائیو میں ہی محفوظ ہوتی ہیں۔ اسی طرح ڈراپ باکس پر اکاؤنٹ بنائیے اور اپنا ڈیٹا وہاں محفوظ کیجیے۔ یہی معاملہ دیگر کلاؤڈ سٹوریج و یب سائٹس کا ہے۔ اس طرح ڈیٹا محفوظ کرنے کے کئی بڑے فوائد ہیں۔ آپ کو اپنا ڈیٹا ہر وقت کسی بھی ڈیوائس سے آن لائن مل جاتا ہے چاہے آپ کے پاس اپنا لیپ ٹاپ موجود نہ ہو؛ بس ای میل یاد ہو اور پاسورڈ تو آپ کا کام بن گیا۔ اگر خدانخواستہ آپ کا لیپ ٹاپ یا پی سی خراب ہو جائے تو آپ اپنا محفوظ شدہ ڈیٹا وہاں سے نقل بھی کر سکتے ہیں۔ اس طرح کلاؤڈ سٹوریج کے دیگر بہت سے فوائد بھی ہیں تاہم اس میں ایک اندیشہ ضرور ظاہر کیا جاتا ہے کہ اگر آپ کا ڈیٹا حساس نوعیت کا ہے تو بوجوہ آن لائن محفوظ نہ کیجیے۔ان سب کا تعارف اور استعمال بتا دیجیے۔
موبائل ایکسپرٹس حاضر ہوں!بھائی کیا اسمارٹ فونز کو بھی کمپیوٹرز کی طرح ہیکنگ اور وائرس کا خطرہ رہتا ہے۔ اگر ہاں تو براہِ مہربانی کسی بہت اچھی اینڈروئیڈ اینٹی وائرس ایپ کا بتا دیں۔
نہیں موبائل فونز الحمدللّٰہ محفوظ ہیں۔بھائی کیا اسمارٹ فونز کو بھی کمپیوٹرز کی طرح ہیکنگ اور وائرس کا خطرہ رہتا ہے۔ اگر ہاں تو براہِ مہربانی کسی بہت اچھی اینڈروئیڈ اینٹی وائرس ایپ کا بتا دیں۔
میرے نزدیک تو موبائل فونز کو محفوظ کرنا، پرسنل کمپیوٹر کو محفوظ کرنے کی نسبت کہیں زیادہ مشکل ہے، چونکہ ان کے موجودہ بزنس ماڈل میں آپ مینیوفیکچرر پر منحصر ہوتے ہیں۔نہیں موبائل فونز الحمدللّٰہ محفوظ ہیں۔
موبائل فون میں وائرس اسی صورت میں آ سکتا ہے جب آپ نے کوئی ایسی ایپ انسٹال کر رکھی ہو جس میں وائرس یا سکرپٹ موجود ہو جس سے وائرس آنے کا یا سکیورٹی ہول پیدا ہونے کا خطرہ ہو.. اس لیے آپ کوشش کریں کہ پلے سٹور والی ایپس ہی استعمال کریں۔ ورنہ یہ اینٹی وائرس بھی آپ کے فون کو وائرس سے نہیں بچا سکے گا۔میں اپنے موبائل سے اینٹی وائرس ایپ اَن انسٹال کر دوں؟
نہیں موبائل فونز الحمدللّٰہ محفوظ ہیں۔
میرے نزدیک تو موبائل فونز کو محفوظ کرنا، پرسنل کمپیوٹر کو محفوظ کرنے کی نسبت کہیں زیادہ مشکل ہے، چونکہ ان کے موجودہ بزنس ماڈل میں آپ مینیوفیکچرر پر منحصر ہوتے ہیں۔
اسی کا دوسرا پہلو یہ ہے کہ اگر آپ کی موبائل ڈیوائس میں سیکیورٹی کے مسائل ہیں تو محض اینٹی وائرس کے ذریعے آپ اسے محفوظ نہیں بنا سکتے۔
جس کا مطلب کہ اینٹی وائرس کا ہونا نہ ہونا برابر ہے جب تک آپ تھرڈ پارٹی ذرائع سے ایپلکیشنز اٹھا کر انسٹال نہیں کرتے۔
بہرحال، اس غلط فہمی میں نہ رہیں کہ سمارٹ فونز زیادہ محفوظ ہیں۔ حقیقت میں مارکیٹ میں موجود زیادہ تر موبائل فونز، پرسنل کمپیوٹر کی نسبت انتہائی غیر محفوظ ہیں۔
جزاک اللہ برادرانِ محترم! بہت مفید معلومات دیں آپ نے۔موبائل فون میں وائرس اسی صورت میں آ سکتا ہے جب آپ نے کوئی ایسی ایپ انسٹال کر رکھی ہو جس میں وائرس یا سکرپٹ موجود ہو جس سے وائرس آنے کا یا سکیورٹی ہول پیدا ہونے کا خطرہ ہو.. اس لیے آپ کوشش کریں کہ پلے سٹور والی ایپس ہی استعمال کریں۔ ورنہ یہ اینٹی وائرس بھی آپ کے فون کو وائرس سے نہیں بچا سکے گا۔