نبیل
تکنیکی معاون
اس لڑی کا عنوان قدرے click bait معلوم ہوتا ہے، لیکن یہ حقیقت میں کمپیوٹنگ کے حوالے سے ایک تاریخی لمحہ ہے۔ ڈیڑھ دہائی سے زیادہ عرصے تک مائیکروسوفٹ لینکس کو حقارت سے دیکھتی رہی ہے اور اس پر مختلف حوالے سے تنقید کی جاتی رہی ہے۔ لیکن اب کچھ عرصہ سے مائیکروسوفٹ نے ہوا کا رخ پہچانتے ہوئے اوپن سٹینڈرڈز اور اوپن سورس کو اپنانا شروع کر دیا ہے۔ پہلے مائیکروسوفٹ نے لینکس فاؤنڈیشن کی رکنیت اختیار کی، جس پر کچھ لوگوں نے خدشے کا اظہار کیا ہے کہ اپنی مالی حیثیت اور مارکیٹ کیپ کی بناء پر مائیکروسوفٹ لینکس فاؤنڈیشن پر اثر انداز ہو کر اسے اپنے کنٹرول میں لا سکتی ہے۔ اور اب چند روز قبل ہی مائیکروسوفٹ نے سیکیور انٹرنیٹ آف تھنگز ڈیویلپمنٹ کا ایک نیا پلیٹ فارم متعارف کروایا ہے جس کا نام ایژر سفیر (Azure Sphere) ہے۔ یہ ایک کلاؤڈ ڈیویلپمنٹ پلیٹ فارم ہے جس میں سیکیور کمپیوٹنگ کے لیے نئے مائیکروکنٹرولرز تک متعارف کروائے گئے ہیں۔ لیکن اس میں سب سے اہم اس کا بنیادی آپریٹنگ سسٹم ہے جو کہ لینکس پر مبنی ہے۔ یعنی مائیکروسوفٹ نے بالآخر احساس کر ہی لیا کہ مائیکروکنٹرولر پروگرامنگ کے لیے ونڈوز مناسب آپریٹنگ سسٹم نہیں ہے۔ لیکن فی الحال مائیکروسوفٹ کا ڈیسک ٹاپ پر لینکس کو زیادہ سپورٹ کرنے کا ارادہ معلوم نہیں ہوتا، یعنی یہ توقع کرنا عبث ہوگا کہ لینکس کے لیے مائیکروسوفٹ آفس وغیرہ کے مخصوص ورژن منظر عام پر آ سکیں گے۔ البتہ ونڈوز 10 میں لینکس کا سب سسٹم بھی انسٹال کیا جا سکتا ہے۔ یعنی ونڈوز کے اندر ہی لینکس کا استعمال ممکن ہے۔ بدلتا ہے آسماں رنگ کیسے کیسے۔۔