یہ ترکیب بڑا وقت لیتی ہے۔ اس سے بہتر یہی ہے کہ محض سٹائل منتخب کئے جائیں۔ پہلے ہی سے ’نارمل‘ سٹائل کو اپنے حساب سے فارمیٹ کر لیں کہ کس طرح کا پیرا گراف ہو گا اور کیسا فانٹ۔ اس کے بعد مختلف سٹائل بناتے جائیں یا جو سٹائل موجود ہی ہیں ان کو کسٹمائز کر لیں۔
میں عموماً کتاب کے نام کے لئے Title اور اس کا فانٹ نفیس ویب نسخ رکھتا ہوں۔ ہیڈنگ 1، ہیڈنگ 2 وغیرہ جو نارمل ٹمپلیٹ میں ہی سٹائل ہیں، ان کو بھی کسٹمائز کر لیں۔
شاعری میں غزلوں کے مطلوں میں ایک مصرعہ منتخب کر کے اس کو سٹائل 1 نام دے دیتا ہوں، بلکہ ورڈ خود یہ نام سجھاتا ہے۔ یہ ہر لحاظ سے نارمل فانٹ ہی ہوتا ہے (یعنی نارمل سٹائل کے فانٹ، جو آج کل علوی نستعلیق ہے میری فائلوں میں(۔ ان سب کو شارٹ کٹ کیز بھی دی جا سکتی ہیں جس سے کام اور آسان ہو جاتا ہے۔
سٹائل استعمال کرنے سے ایک تو فارمیٹنگ آسان ہو جاتی ہے، دوسرے TOC بن جاتی ہے۔
جب ڈاکیومینٹ مکمل ہو جائے تو Insert, References, Table of Content (ورڈ 2003 میں
یا
ورڈ 2007 میں
References, Table of Contents
سلیکٹ کر لیں۔
(TOC (Table of Content
میں دے دیئں کہ کتنے لیول کی ٹیبل آف جنٹینٹ (فہرست( چاہیے۔
ورڈ خود بخود ہائپر لنکڈ فہرست بنا دیتا ہے۔
مثلاً شاعری کی کتابوں میں میں Heading 1 نظموں کے عنوانات (یا دیباچہ، انتساب وغیرہ کی ہیڈنگ( کو دیتا ہوں، اور غزلوں کو محض سٹائل 1، TOCمیں دو لیول کا دے دیں، اور اس ڈائلاگ باکس میں Options منتخب کرتا ہوں۔ دو لیول کی فہرست چنتا ہوں، اور اس میں پہلا لیول Heading 1 کو دیتا ہوں، اور دوسرا Style 1 کو، اور ورڈ کو حکم دیتا ہوں کہ میرے بھائی، فہرست بنا دو۔ تھوڑی دیر میں فہرست بن جاتی ہے، اگر چہ یہ اب بھی اتنی عقل مند نہیں ہے کہ نارمل سٹائل میں دائیں سے بائیں ہونے پر بھی فہرست بائیں سے دائیں ہی بنتی ہے۔ اس کے بعد آپ ینوالی اسے دائیں سے بائیں کریں۔ بس تیار ہے۔ بعد میں کسی بھی مرحلے پر ضرورت پڑے تو رائٹ کلک کر کے اپ ڈیٹ کا بٹن دبا سکتئ ہیں۔ یہاں بھی دو آپشناس ملتے ہیں۔
Update entire Table of Content
Update Page Nos only
جو درست ہو، اس پر عمل کریں۔