الف نظامی
لائبریرین
وزیراعظم کا کہنا ہےکہ ہمارے ملک کے تمام مسائل کا حل قانون کی حکمرانی میں ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے زیراہتمام مارگلہ ڈائیلاگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت وہاں مستحکم ہوتی ہے جہاں قانون کی حکمرانی ہوتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ایک وقت تھا جب کہا جا رہا تھا کہ پاکستان ایشیا کا کیلیفورنیا بننے جا رہا ہے، پاکستان ایشیا میں بڑی تیزی سےترقی کر رہا تھا، پھر ہم نے اپنے ملک کازوال بھی دیکھا۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کرپشن قانون کی حکمرانی نہ ہونےکی علامت ہے، قانون کی حکمرانی جرائم پیشہ افراد کو آگے بڑھنے سے روکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیابھرمیں اسلاموفوبیا کے ذمہ دارہم نہیں، کوئی بھی مذہب دہشت گردی کی اجازت نہیں دیتا، دہشتگردی کیخلاف جنگ میں80 ہزارجانوں کی قربانیاں دیں، پاکستان کوجنگ میں معاشی طورپربھی نقصان ہوا، اتنی قربانیوں کےباوجودڈبل گیم کاالزام لگایاجارہاتھا، اتحادی ہونے کے باوجود ہمیں ذمہ دارٹھہرایاگیا۔
عمران خان نے کہاکہ اتحادی ہی ہم پربم گرارہےتھے، قربانیاں دینےکےباوجودمغرب نےپاکستان کوکریڈٹ نہیں دیا، غلطیاں وہ کررہےتھےلیکن پاکستان سےکوئی جواب دینےوالانہیں تھا،ملک میں پڑھی لکھی لیڈرشپ نہ ہونےکی وجہ سےخلاتھا۔
وزیراعظم نے کہاکہ بھارتی حکومت کی پالیسیاں فاشسٹ ہیں، بھارت میں اقلیتوں کومشکلات کا سامنا ہے، بھارت کشمیرمیں مظالم کررہاہےمغربی ممالک خاموش ہیں، کشمیرمیں کوئی اورملک ظلم کرتاتواتناشور مچ جاتا۔
انہوں نے کہاکہ قانون کی حکمرانی جرائم پیشہ افرادکوآگےبڑھنےسےروکتی ہے، قانون پرعمل درآمد نہ ہوتوملک نیچےچلاجاتاہے، کرپشن بھی قانون پرعمل درآمد نہ ہونےکی وجہ سے ہے ، ایلیٹ طبقے کی کرپشن کی وجہ سےہم پیچھےہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے مزید کہاکہ پاکستان میں تعلیم کے 3 طرح کےنظام چل رہے ہیں،ملک میں تحقیق کےشعبےمیں بہت کم کام ہوا۔
وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے زیراہتمام مارگلہ ڈائیلاگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت وہاں مستحکم ہوتی ہے جہاں قانون کی حکمرانی ہوتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ایک وقت تھا جب کہا جا رہا تھا کہ پاکستان ایشیا کا کیلیفورنیا بننے جا رہا ہے، پاکستان ایشیا میں بڑی تیزی سےترقی کر رہا تھا، پھر ہم نے اپنے ملک کازوال بھی دیکھا۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کرپشن قانون کی حکمرانی نہ ہونےکی علامت ہے، قانون کی حکمرانی جرائم پیشہ افراد کو آگے بڑھنے سے روکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیابھرمیں اسلاموفوبیا کے ذمہ دارہم نہیں، کوئی بھی مذہب دہشت گردی کی اجازت نہیں دیتا، دہشتگردی کیخلاف جنگ میں80 ہزارجانوں کی قربانیاں دیں، پاکستان کوجنگ میں معاشی طورپربھی نقصان ہوا، اتنی قربانیوں کےباوجودڈبل گیم کاالزام لگایاجارہاتھا، اتحادی ہونے کے باوجود ہمیں ذمہ دارٹھہرایاگیا۔
عمران خان نے کہاکہ اتحادی ہی ہم پربم گرارہےتھے، قربانیاں دینےکےباوجودمغرب نےپاکستان کوکریڈٹ نہیں دیا، غلطیاں وہ کررہےتھےلیکن پاکستان سےکوئی جواب دینےوالانہیں تھا،ملک میں پڑھی لکھی لیڈرشپ نہ ہونےکی وجہ سےخلاتھا۔
وزیراعظم نے کہاکہ بھارتی حکومت کی پالیسیاں فاشسٹ ہیں، بھارت میں اقلیتوں کومشکلات کا سامنا ہے، بھارت کشمیرمیں مظالم کررہاہےمغربی ممالک خاموش ہیں، کشمیرمیں کوئی اورملک ظلم کرتاتواتناشور مچ جاتا۔
انہوں نے کہاکہ قانون کی حکمرانی جرائم پیشہ افرادکوآگےبڑھنےسےروکتی ہے، قانون پرعمل درآمد نہ ہوتوملک نیچےچلاجاتاہے، کرپشن بھی قانون پرعمل درآمد نہ ہونےکی وجہ سے ہے ، ایلیٹ طبقے کی کرپشن کی وجہ سےہم پیچھےہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے مزید کہاکہ پاکستان میں تعلیم کے 3 طرح کےنظام چل رہے ہیں،ملک میں تحقیق کےشعبےمیں بہت کم کام ہوا۔