ماضی کے قرضوں کے باعث روپے کی قدر پر دباؤ آیا اور مہنگائی ہوگئی، وزیراعظم

جاسم محمد

محفلین
ماضی کے قرضوں کے باعث روپے کی قدر پر دباؤ آیا اور مہنگائی ہوگئی، وزیراعظم
ویب ڈیسک 3 گھنٹے پہلے
2148104-imrankhan-1614336838-596-640x480.jpg

ماضی میں معاشی نظام کو صحیح سمت نہیں رکھا گیا، وزیراعظم۔ فوٹو: سوشل میڈیا

لاہور: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ماضی میں لئے گئے قرضو ں کے باعث روپے کی قدر پر دباؤ آیا اور مہنگائی ہوگئی۔

لاہور میں سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پنجاب ترقیاتی منصوبوں میں پیش رفت پر وزیراعلیٰ عثمان بزدار کامشکور ہوں، سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ منصوبے سے دلی خوشی ہور ہی ہے، گزشتہ ایک سال سے قطر سے معاہدے کی کوشش کررہے تھے، آج پاکستان اور قطر میں ایل این جی معاہدہ طے پا گیا، جس سے پاکستان کو سالانہ 300 ملین ڈالر کا فائدہ ہوگا، اس کی بھی مجھے انتہائی خوشی ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ لوگ کہتے ہیں پرانی باتیں نہ کریں لیکن گزشتہ 10 میں ملک جس طرح قرضے میں ڈوبا، ماضی میں معاشی نظام کو صحیح سمت نہیں رکھا گیا، قرضوں کے باعث روپے کی قیمت پر دباؤ آیا اور مہنگائی ہوگئی، ہم گزشتہ حکومتوں کے لئے ہوئے قرضوں کی قسطیں ہی ادا کررہے ہیں، اب ہر سال ہم پر قرضوں کی قسطیں بڑھتی جارہی ہیں۔ مشکل وقت سے نکلنے کیلئے ملک کو آگے سوچنا پڑتا ہے، آؤٹ آف دی باکس کا مقصد پرانی سوچ سے باہر نکلنا ہے، سب سے پہلے آمدنی بڑھانی ہے اور خرچے کم کرنے ہیں، ہم نے اخراجات کم کیے ہیں اور مزید کم کر رہے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ لاہور بہت تیزی سے پھیلا ہے،یہاں پانی کا بڑا مسئلہ ہوگا، لاہور پھیلتا جارہا ہے اسے روکنے کےلیے ورٹیکل اوپرجانا پڑے گا، ایئر پورٹ اور فلائنگ کلب شہر کے اندر نہیں ہوتا، وفاقی حکومت نے والٹن ایئرپورٹ کےلیے الگ جگہ دےدی ہے، راوی سٹی اور والٹن ایئرپورٹ منصوبہ پاکستان کےلیے ویلتھ جنریٹ کرے گا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کہا جارہا ہے یہاں درخت کٹ رہے ہیں، کسی نے آج تک پاکستان میں درخت لگانے کا نہیں سوچا تھا، پاکستان میں بڑے بڑے جنگل ختم ہوگئے، جنگلوں کی زمینوں پر قبضے ہوگئے، پہلی دفعہ درخت لگانے اور شجرکاری مہم کا ہم نے سوچا، سب سے پہلے ملک میں شجرکاری مہم شروع کی اور کے پی میں درخت لگائے، پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا ماحولیات دان خود کو سمجھتا ہوں۔

عمران خان نے کہا کہ نئی ہاؤسنگ سوسائٹیز میں اوورسیز پاکستانی سرمایہ کاری کرتے ہیں، میں ہمیشہ کہتا ہوں ہمارا سب سے بڑا اثاثہ اوورسیز پاکستانی ہیں، راوی اربن پراجیکٹ اور اس منصوبے میں اوورسیز کا بڑا انٹرسٹ ہے، اس کے علاوہ پہلی بارملکی تاریخ میں کوشش ہورہی ہے تنخواہ دار کےلیے گھر بنائے جائیں ، پوری کوشش کررہے ہیں بینک چھوٹے ملازمین کو قرض دیں ، کوشش ہے جو لوگ ماہانہ کرایہ دیتے ہیں وہ قسطوں پر گھر حاصل کریں۔
 

جاسم محمد

محفلین
ہم گزشتہ حکومتوں کے لئے ہوئے قرضوں کی قسطیں ہی ادا کررہے ہیں، اب ہر سال ہم پر قرضوں کی قسطیں بڑھتی جارہی ہیں۔
ISLAMABAD: The PTI government contracted $10.447 billion worth of new foreign loans from multilateral institutions and commercial banks during the fiscal year 2019-20, almost one-fourth higher than previous year’s $8.4bn
During FY2019-20, Pakistan paid $10.4bn on account of debt servicing of external public loans, including principal payment of $8.5bn and $1.9bn in interest payments
Pakistan signed up for $10.5bn foreign loan in FY20 - Newspaper - DAWN.COM
IMG-0213.jpg

IMG-5086.jpg
شیر شیر، پاکستان کھپے، عمران خان نے ملک تباہ کر دیا!
 

سیما علی

لائبریرین
ISLAMABAD: The PTI government contracted $10.447 billion worth of new foreign loans from multilateral institutions and commercial banks during the fiscal year 2019-20, almost one-fourth higher than previous year’s $8.4bn
During FY2019-20, Pakistan paid $10.4bn on account of debt servicing of external public loans, including principal payment of $8.5bn and $1.9bn in interest payments
Pakistan signed up for $10.5bn foreign loan in FY20 - Newspaper - DAWN.COM
IMG-0213.jpg

IMG-5086.jpg
شیر شیر، پاکستان کھپے، عمران خان نے ملک تباہ کر دیا!
شیر پورا ملکُ کھا گیا اور ڈکار تک نہ لی ،پاکستان کھپے کرنیکی پوری تیاری پھر سے ہے سارے چور سر جوڑ بیٹھے ۔اب کیسے تباہ کریں ۔۔۔
 

سیما علی

لائبریرین
آپ کے قرض قرض سے حسن نثار صاحب کا ایک بہت پرُانا کالم یاد آگیا
جاسم محمد

قرض اور کتاب ... چوراہا …حسن نثار


JANUARY 01, 2012
مختلف زبانوں میں مختلف محاورے مندرجہ ذیل پر متفق ہیں مثلاً
”قرض سے موذی مرض کوئی نہیں“
”قرض کمر توڑ دیتا ہے“ (عربی)
”قرض زندہ کیلئے قبر ہے“ (عربی)
”قرض رشتوں کیلئے قینچی ہے“ (عربی)
”مقروض ایسا مقتول ہے جو سانس لے رہا ہوتا ہے“ (فرانسیسی)
”قرض حسنہ بھی ہنسنا بھلا دیتا ہے“
”چور کیلئے کھانسی سادھ کیلئے قرض موت سے کم نہیں“
”قرض خواہ کی رام رام بھی یمدود کا پیغام ہے“ (ہندی)
”عورت ایمان، دولت گزران، بیٹا نشان اور قرض ہیجان“
”قبر پر قبر نہیں بنتی یعنی مقروض کو کوئی قرض نہیں دیتا“
”جس کا ہووے سودی یار اس کو دشمن کیا درکار “ (سنسکرت)
”بھوک نیامت (نعمت) قرض قیامت“ (پنجابی)
”نہ قرض خواہ بنئے نہ مقروض “ (شیکسپیئر)
”ملک الموت قرض خواہ کی صورت میں بھی ملتا ہے“ (فرانسیسی)
”جو مقروض نہیں وہ مفعول نہیں“ (جرمن)
”القرضخواہ : ملک الموت بے اجل“
”المقروض مذبوح “ (قرض دار ذبح کیا ہوا ہے)
”القرض مقراض المحبة“ (قرض محبت کی قینچی ہے)
”القرض مفتاح الذّلّ“ (قرض ذلت کی کنجی ہے)
”الید العلیا خیرٌ مِّنَ الیدِ السفلٰی“ (اوپر والا ہاتھ نیچے والے سے بہتر ہے)
”قدرت کا انتقام چار صورتوں میں سامنے آتا ہے قحط، وبا، جنگ اور قرض“ (روسی )
”یہ چند چیزیں جہنم سے کم نہیں ، لا علاج مرض، کرپٹ حکمران، جاہل علماء ، بدکار ہمسایہ، غصیلا گنوار، عوام دشمن عہدیدار اور کمینہ قرض خواہ“
”بیٹے تین قسم کے ہوتے ہیں۔ پوت، سپوت، کپوت پوت وہ جو وراثت برقرار رکھے، سپوت وہ جو اس میں اضافہ کرے اور کپوت وہ جو قرض اٹھانے پر مجبور ہو جائے“ (سنسکرت)
”چار چیزوں کی قلت ہی بہتر ہے قلت الطعام، قلت المنام، قلت الکلام اور قلت القرض“ (یعنی قرض ہو بھی تو وقتی کم)
”غلطی چار قسم کی سہواً ، عمداً، خطا ً اور قرضاً
”شبنم کنواں نہیں بھر سکتی قرض پیٹ نہیں بھر سکتا “ (پراکرت)
”جو اپنی جیب سے قرض ادا نہیں کر سکتا اپنی کھال سے ادا کرتا ہے“ (چینی)
”بھوکا سو رہنا مقروض ہو کر اٹھنے سے سو گنا بہتر ہے“ (چینی )
قارئین !
معاف کیجئے میری ذہنی رو بہک گئی کہ ابھی تو بیسیوں محاورے باقی ہیں جبکہ کالم کالم ہوتا ہے پی ایچ ڈی کا تھیسس نہیں۔ عرض کرنے کا مقصد یہ ہے کہ قرض فرد واحد پر ہو یا کسی قوم پر لعنت ہے، ذلت ہے، اذیت ہے لیکن ایک قرض بہت ہی خوبصورت ہے اور وہ ہے کسی خوبصورت کتاب کا قرض جبکہ آج مجھے ایسے ہی چند خوبصورت قرض چکانے ہیں جیسے سہیل وڑائچ کی کتاب ”قاتل کون؟“ کا قرض جس کا سندھی ترجمہ بھی شائع ہو چکا، سلمیٰ اعوان کے سفرنامہ روس کا قرض GEORGE FRIEDMAN کی کتاب "THE NEXT HUNDRED YEARS" کا قرض اور مجاہد بریلوی کی کتاب ”جالب جالب“ کا قرض کہ یہ ساری کتابیں اپنے اپنے مخصوص حوالوں کے ساتھ کسی شہکار اور یادگار سے کم نہیں۔
سہیل وڑائچ غیر معمولی جرنلسٹ اور ”میرے مطابق“ میں میرا ”پارٹنر“ بھی ہے۔ بے نظیر بھٹو کے قتل پر اس کی تحقیقاتی تخلیق کسی شہکار سے کم نہیں۔ کاش ہمارا پرنٹ میڈیا خصوصاً نوجوان صحافی اس کے نقوش قدم پر چلیں اور زندگی میں شارٹ کٹ سے اجتناب کریں۔ دوسری طرف اک دنیا دیکھی لیکن کبھی روس دیکھنے کی خواہش ہی بیدار نہ ہوئی۔ سلمیٰ اعوان کا سفرنامہ پڑھ کر پہلی بار زاروں کی سرزمین کے سفر کا سوچ رہا ہوں اور شاید یہ کام سلمیٰ اعوان ہی کر سکتی تھی۔ سلمیٰ اعوان کا یہ سفر نامہ پڑھ کر خیال گزرا کہ مرد حضرات کے لئے سفرناموں پر بین لگ جانا چاہئے کیونکہ یہ جہاں بھی جاتے ہیں ایک من گھڑت داستان چھوڑ آتے ہیں جس میں کوئی گوری ان کے لئے زندہ درگور ہونے کو تیار ہوتی ہے اور کوئی حبشن یعنی کالی انہیں کبھی جن جپھا نہیں ڈالتی۔
اور جہاں تک تعلق ہے GEORGE FRIEDMAN کی حیرت انگیز تخلیق "THE NEXT 100 YEARS" کا جس کے ساتھ یہ پخ بھی لگی ہوئی ہے "A FORECAST FOR THE 21ST CENTURY" تو سبحان اللہ قاری عش عش کر اٹھتا ہے۔ کتاب کس پائے کی ہے؟ اس کا اندازہ ”نیو یارک پوسٹ “ کے اس تبصرہ سے ہو سکتا ہے
"FASCINATING BECAUSE OF ITS DISMISSAL OF THE CONVENTIONAL WISDOM"
کیونکہ میں خود بھی روایتی قسم کی گھسی پٹی، رٹی رٹائی اور چغلی چغلائی لنڈے کی دانش سے بیزار آدمی ہوں اور میرے نزدیک اگر ”خیال “ ہی اوریجنل اور خالص نہیں تو تحریر ایسے باسی کھانے کی مانند ہے جس سے ”فکری فوڈ پوائزننگ“ کا خطرہ ہو۔ روایتی قسم کی بات پڑھ یا سن کر مجھے تو متلی ہونے لگتی ہے کیونکہ بزرگوں نے بچپن میں ہی سمجھا دیا تھا کہ تحریر سمیت کوئی بھی فن تب تک توجہ کے قابل نہیں ہوتا جب تک اس میں اول سادگی، دوم برجستگی اور سوم اوریجنیلٹی نہ ہو اور اس کتاب میں تینوں عروج پر ہیں۔ یہ کتاب ”فن فکر“ یعنی "ART OF THINKING" کی بے حد عمدہ مثال ہے۔
اور آخر میں مجاہد بریلوی کی ”جالب جالب“ نے نجانے کتنے بھرے زخم ہرے کر دیئے اور سوئے گھاؤ پھر سے جگا دیئے۔ کمال یہ ہے کہ جالب کی آپ بیتی پڑھ کر آپ جالب کو اتنا نہیں جان سکتے جتنا ”جالب جالب“ پڑھ کر جالب کو سمجھ سکتے ہیں۔ جالب لائل پور میں قیام کے دوران ہمارے گھر میں بھی رہے۔ تب میں بہت چھوٹا تھا، دو باتیں یاد ہیں ایک میرے والد مرحوم و مغفور کی پیار بھری ڈانٹ کہ ”جالب! دیر سے کیوں آتے ہو؟“ دوسری جالب صاحب کی ایک عجیب حرکت کہ پتلون تہہ کر کے ”وتر“ لگا کر تکیے کے نیچے رکھ کر سوتے اور اس خاتون کے والد سے میں نے ٹیوشن بھی پڑھی جس کی یاد میں جالب نے لکھا تھا
”لائل پور اک شہر ہے جس میں دل ہے مرا آباد“
”کیسی کیسی صورتیں خاک میں پنہاں ہو گئیں‘ ‘ لیکن کتابیں اور کتابوں والے ہمیشہ زندہ رہتے ہیں۔
کتابوں کا قرض چکا کر ہلکا پھلکا ہو گیا ہوں … بالکل شانت جیسے صبح کاذب !
قرض اور کتاب ... چوراہا …حسن نثار
 

سیما علی

لائبریرین
جاسم محمد
”قرض رشتوں کیلئے قینچی ہے“ (عربی)

بھتیجی چچا جان کے احسان بھول گئیں:lol::lol::lol::lol::lol:
”قرض حسنہ بھی ہنسنا بھلا دیتا ہے“
کھسیانی ہنسی ہنسوا دیتا ہے جعلی رجکماری کو:):)
 
آخری تدوین:
ماضی کے قرضوں کے باعث روپے کی قدر پر دباؤ آیا اور مہنگائی ہوگئی، وزیراعظم
ویب ڈیسک 3 گھنٹے پہلے
2148104-imrankhan-1614336838-596-640x480.jpg

ماضی میں معاشی نظام کو صحیح سمت نہیں رکھا گیا، وزیراعظم۔ فوٹو: سوشل میڈیا

لاہور: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ماضی میں لئے گئے قرضو ں کے باعث روپے کی قدر پر دباؤ آیا اور مہنگائی ہوگئی۔

لاہور میں سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پنجاب ترقیاتی منصوبوں میں پیش رفت پر وزیراعلیٰ عثمان بزدار کامشکور ہوں، سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ منصوبے سے دلی خوشی ہور ہی ہے، گزشتہ ایک سال سے قطر سے معاہدے کی کوشش کررہے تھے، آج پاکستان اور قطر میں ایل این جی معاہدہ طے پا گیا، جس سے پاکستان کو سالانہ 300 ملین ڈالر کا فائدہ ہوگا، اس کی بھی مجھے انتہائی خوشی ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ لوگ کہتے ہیں پرانی باتیں نہ کریں لیکن گزشتہ 10 میں ملک جس طرح قرضے میں ڈوبا، ماضی میں معاشی نظام کو صحیح سمت نہیں رکھا گیا، قرضوں کے باعث روپے کی قیمت پر دباؤ آیا اور مہنگائی ہوگئی، ہم گزشتہ حکومتوں کے لئے ہوئے قرضوں کی قسطیں ہی ادا کررہے ہیں، اب ہر سال ہم پر قرضوں کی قسطیں بڑھتی جارہی ہیں۔ مشکل وقت سے نکلنے کیلئے ملک کو آگے سوچنا پڑتا ہے، آؤٹ آف دی باکس کا مقصد پرانی سوچ سے باہر نکلنا ہے، سب سے پہلے آمدنی بڑھانی ہے اور خرچے کم کرنے ہیں، ہم نے اخراجات کم کیے ہیں اور مزید کم کر رہے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ لاہور بہت تیزی سے پھیلا ہے،یہاں پانی کا بڑا مسئلہ ہوگا، لاہور پھیلتا جارہا ہے اسے روکنے کےلیے ورٹیکل اوپرجانا پڑے گا، ایئر پورٹ اور فلائنگ کلب شہر کے اندر نہیں ہوتا، وفاقی حکومت نے والٹن ایئرپورٹ کےلیے الگ جگہ دےدی ہے، راوی سٹی اور والٹن ایئرپورٹ منصوبہ پاکستان کےلیے ویلتھ جنریٹ کرے گا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کہا جارہا ہے یہاں درخت کٹ رہے ہیں، کسی نے آج تک پاکستان میں درخت لگانے کا نہیں سوچا تھا، پاکستان میں بڑے بڑے جنگل ختم ہوگئے، جنگلوں کی زمینوں پر قبضے ہوگئے، پہلی دفعہ درخت لگانے اور شجرکاری مہم کا ہم نے سوچا، سب سے پہلے ملک میں شجرکاری مہم شروع کی اور کے پی میں درخت لگائے، پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا ماحولیات دان خود کو سمجھتا ہوں۔

عمران خان نے کہا کہ نئی ہاؤسنگ سوسائٹیز میں اوورسیز پاکستانی سرمایہ کاری کرتے ہیں، میں ہمیشہ کہتا ہوں ہمارا سب سے بڑا اثاثہ اوورسیز پاکستانی ہیں، راوی اربن پراجیکٹ اور اس منصوبے میں اوورسیز کا بڑا انٹرسٹ ہے، اس کے علاوہ پہلی بارملکی تاریخ میں کوشش ہورہی ہے تنخواہ دار کےلیے گھر بنائے جائیں ، پوری کوشش کررہے ہیں بینک چھوٹے ملازمین کو قرض دیں ، کوشش ہے جو لوگ ماہانہ کرایہ دیتے ہیں وہ قسطوں پر گھر حاصل کریں۔
جو ڈیم کے نام پر اتنا پیسہ لیا تھا عوام سے وہ پیسا کہا گیا اُس کا کون جواب دے گا قرضہ کیوں بڑھ رہا ہے کبھی وزیراعظم صاحب کہتے ہیں کہ ملک ترقی کررہا ہے ملک میں اتنی فیکٹری کھل گئیں ہیں اتنے بجلی کے پلانٹ لگ گئے ہیں بجلی کے پلانٹ سے یاد آیا مجھے کسی نے بتایا تھا لیکن خبر سچی ہے یا جھوٹی یہ اللہ ہی بہتر جانتا ہے پورٹ قاسم میں جو پاورہاوس ہے اُس پر پانچ بجلی کے پلانٹ نصب کئے گئے ہیں لیکن دو ہی چلائیں جاتے ہیں ایک بار اِن پر چھاپہ پڑا تو یہ پانچوں پلانٹ چلادئیے گئے اُن دنوں میں ایک منٹ کے لئے بھی بجلی نہیں گئی ۔ جب سب کچھ ٹھیک ہے وذیراعظم کے کہنے کے مطابق تو پھر ملک ترقی کیوں نہیں کررہا کیوں ڈالر روز بروز مہنگا ہوتاجارہا ہےکہاں گئی وہ باتیں عمران خان صاحب کے بڑے بڑے وعدے ہمارے ملک میں افرادی قوت کی کوئی کمی نہیں ہے بس صرف اِس قوت کو صحیح سمت اور ہنر دینے کی دیر ہے ۔۔۔۔:(
 
شیر پورا ملکُ کھا گیا اور ڈکار تک نہ لی ،پاکستان کھپے کرنیکی پوری تیاری پھر سے ہے سارے چور سر جوڑ بیٹھے ۔اب کیسے تباہ کریں ۔۔۔
سیاست دانوں سے اُمید لگانا ہماری ناسمجھی ہے کوئی بھی سیاستدان ایسا نہیں آیا جس نے اسلامی ریاست قائم کرنے کی کوشش کی ہو آج آپ ذرا باہر نکلیں تو پتا چلے گا کہ ہمارا ملک کہاں جارہا ہے پہلے ہماری عورتوں کے سر سے دوپٹا نہیں ہٹتا تھا چاہے گھر ہو یا باہر اب ؟ میں ایک دن اسکوٹر پر باہر سے گھر کی طرف آرہا تھا تو ایک اسکوٹر پر ایک لڑکی بیہودہ انداز میں بیٹھا ہوا دیکھا (ایک پیر ایک طرف ایک پیر دوسری طرف) کسی لڑکے کے ساتھ اور جب وہ یہ دیکھتی کہ لوگ مجھے دیکھ رہے ہیں تو وہ اُس لڑکے کے ساتھ اور بھی قریب ہوجاتی تھی یہ عمران خان صاحب کون سا مدینے کے قانون ہے ؟ آج بھی موقع ہے اگر ہماری قوم نے ہوش کے ناخن نہ لئے تو گئی بھینس پانی میں ہم لوگ پہلے بھی کافروں پر حکومت کرچکے ہیں ہم صرف اِس لئے ذوال پذیر ہوئے کہ ہم نے اپنی قرآن کی تعلیم کو چھوڑ کر انگریزوں کی تعلیم پر عمل کرنا شروع کردیا آج بھی فوج میں دیکھا جائے تو انگریزوں کا قانون ہے اور ملک اِسلامی ۔
 

جاسم محمد

محفلین
سب کچھ ٹھیک ہے وذیراعظم کے کہنے کے مطابق تو پھر ملک ترقی کیوں نہیں کررہا کیوں ڈالر روز بروز مہنگا ہوتاجارہا ہے
ملک ترقی نہ کر رہا ہوتا تو ڈالر ریٹ مسلسل بڑھتا چلا جاتا۔ جبکہ ڈالر 165 سے 155 پر آگیا ہے۔
image.png

اسی طرح اگر ملک ترقی نہ کر رہاہوتا تو زر مبادلہ کے ذخائر کم ہوتے، مگر یہ مسلسل بڑھتے جا رہے ہیں۔
image.png
 

زیک

مسافر
ملک ترقی نہ کر رہا ہوتا تو ڈالر ریٹ مسلسل بڑھتا چلا جاتا۔ جبکہ ڈالر 165 سے 155 پر آگیا ہے۔
image.png

اسی طرح اگر ملک ترقی نہ کر رہاہوتا تو زر مبادلہ کے ذخائر کم ہوتے، مگر یہ مسلسل بڑھتے جا رہے ہیں۔
image.png
سٹیٹ بینک مارکیٹ سے ڈالر خرید رہا ہے

SBP buys dollars to support exporters - Newspaper - DAWN.COM
 

جاسم محمد

محفلین
پچھلی حکومت مارکیٹ میں ڈالر پھینک کر روپیہ کو سہارا دیتی تھی۔ جس سے زرمبادلہ کے ذخائر کو نقصان پہنچا تھا۔ یہ حکومت اس کا الٹ کر رہی ہے:
Govt injected $7b to keep rupee overvalued in recent years | The Express Tribune
IMG-0641.jpg

ADD8-B374-D5-DA-444-A-A29-C-E606882-AC4-F5.png
 

ہانیہ

محفلین
پہلے ہماری عورتوں کے سر سے دوپٹا نہیں ہٹتا تھا چاہے گھر ہو یا باہر اب ؟ میں ایک دن اسکوٹر پر باہر سے گھر کی طرف آرہا تھا تو ایک اسکوٹر پر ایک لڑکی بیہودہ انداز میں بیٹھا ہوا دیکھا (ایک پیر ایک طرف ایک پیر دوسری طرف) کسی لڑکے کے ساتھ اور جب وہ یہ دیکھتی کہ لوگ مجھے دیکھ رہے ہیں تو وہ اُس لڑکے کے ساتھ اور بھی قریب ہوجاتی تھی یہ عمران خان صاحب کون سا مدینے کے قانون ہے ؟ ۔

آپ کے پاس کیا ثبوت ہے۔۔۔۔ کہ لڑکی کا کوئی رشتہ نہ تھا لڑکے سے۔
۔۔کتنی بڑی لڑکی تھی ویسے؟۔۔۔۔ ہو سکتا ہے اسے بیٹھنا نہ آتا ہو سکوٹر پر۔۔۔۔ لیکن آپ نے اس پر تہمت لگا دی۔۔۔۔کیا آپ کو کسی لڑکی یا عورت پر تہمت لگانے کی سزا معلوم ہے شریعت میں؟۔۔۔
 

ہانیہ

محفلین
سیاست دانوں سے اُمید لگانا ہماری ناسمجھی ہے کوئی بھی سیاستدان ایسا نہیں آیا جس نے اسلامی ریاست قائم کرنے کی کوشش کی ہو آج آپ ذرا باہر نکلیں تو پتا چلے گا کہ ہمارا ملک کہاں جارہا ہے پہلے ہماری عورتوں کے سر سے دوپٹا نہیں ہٹتا تھا چاہے گھر ہو یا باہر اب ؟ میں ایک دن اسکوٹر پر باہر سے گھر کی طرف آرہا تھا تو ایک اسکوٹر پر ایک لڑکی بیہودہ انداز میں بیٹھا ہوا دیکھا (ایک پیر ایک طرف ایک پیر دوسری طرف) کسی لڑکے کے ساتھ اور جب وہ یہ دیکھتی کہ لوگ مجھے دیکھ رہے ہیں تو وہ اُس لڑکے کے ساتھ اور بھی قریب ہوجاتی تھی یہ عمران خان صاحب کون سا مدینے کے قانون ہے ؟ آج بھی موقع ہے اگر ہماری قوم نے ہوش کے ناخن نہ لئے تو گئی بھینس پانی میں ہم لوگ پہلے بھی کافروں پر حکومت کرچکے ہیں ہم صرف اِس لئے ذوال پذیر ہوئے کہ ہم نے اپنی قرآن کی تعلیم کو چھوڑ کر انگریزوں کی تعلیم پر عمل کرنا شروع کردیا آج بھی فوج میں دیکھا جائے تو انگریزوں کا قانون ہے اور ملک اِسلامی ۔

آپ نے اپنے مراسلے میں معاشرے کی ہر برائی لی جڑ صرف عورت کو بتایا ہے۔۔۔ کیونکہ ساری مثالیں عورتوں کی ہی آپ نے دی ہیں۔۔۔۔آپ سے کچھ سوالات ہیں۔۔۔ کیا قتل۔۔۔ چوری۔۔۔ ڈاکہ۔۔۔۔ کرپش۔۔ عزتیں لوٹنا۔۔۔ رشوت۔۔۔۔ناپ تول میں کمی۔۔۔ ملاوٹ۔۔۔۔جائیداد پر قبضہ۔۔۔ حق مارنا۔۔۔ مجرمون کو نہ پکڑنا۔۔۔ عدالتوں میں غَلط فیصلے کرنا۔۔۔گرلز کالج اور گرلز سکولز کے سامنے کھڑے ہو کر لڑکیوں کو چھیڑنا اور گھورنا ۔۔۔۔ سب مرد کر رہے ہیں ہمارے ملک میں یا عورتیں؟ عورتیں جرائم میں ملوث ہوں گی تو کتنی ہوں گی۔۔۔۔ مرد زیادہ جرائم نہیں کر رہے ہیں کیا ؟۔۔۔۔
 
آخری تدوین:
آپ نے اپنے مراسلے میں معاشرے کی ہر برائی لی جڑ صرف عورت کو بتایا ہے۔۔۔ کیونکہ ساری مثالیں ورتوں کی ہی ْپ نے دی ہیں۔۔۔۔أپ سے کچھ سوالات کہیں۔۔۔ کیا قتل۔۔۔ چوری۔۔۔ ڈاکہ۔۔۔۔ کرپش۔۔ عزتیں لوٹنا۔۔۔ رشوت۔۔۔۔ناپ تول میں کمی۔۔۔ ملاوٹ۔۔۔۔جائیداد پر قبضہ۔۔۔ حق مارنا۔۔۔ مجرمون کو نہ پکڑنا۔۔۔ عدالتوں میں غَلط فیصلے کرنا۔۔۔گرلز کالج اور گرلز سکولز کے سامنے کھڑے ہو کر لڑکیوں کو چھیڑنا اور گھورنا ۔۔۔۔ سب مرد کر رہے ہیں ہمارے ملک میں کر رہے ہیں یا عورتیں؟ عورتیں جرائم میں ملوث ہوں گی تو کتنی ہوں گی۔۔۔۔ مرد زیادہ جرائم نہیں کر رہے ہیں کیا ؟۔۔۔۔
یہ جرائم آدمی کیوں کررہا ہے صرف اتنا بتائیں
 

ہانیہ

محفلین
یہ جرائم آدمی کیوں کررہا ہے صرف اتنا بتائیں

اپنی مرضی سے کر رہے ہیں ۔۔۔۔ اپنی نفس کی خواہش پر۔۔۔ جیسا کہ قرآن میں اللہ نے فرمایا ہے۔۔۔۔ کوئی کسی کا بوجھ نہیں اٹھائے گا یعنی ہر کوئی اپنے گناہوں کا خود ذمہ دار ہے۔۔۔ حدیث سے بھی یہی معلوم ہوتا ہے۔۔۔
 
Top