جاسم محمد
محفلین
مافیا جو چاہے کرلے بلیک میل نہیں ہوں گا اور احتساب ضرور ہوگا، وزیراعظم
ویب ڈیسک 4 گھنٹے پہلے
یہ ڈرے ہوئے ہیں ان کا زیادہ نقصان ہوگا، انہوں نے تو جیلوں میں جانا ہے، عمران خان
لاہور: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سارے جیب کترے اسٹیج پر کھڑے ہوکرکہتے ہیں ملک تباہ ہوگیا، وہ جو چاہے کریں لیکن میں بلیک میل نہیں ہوں گا اور احتساب ضرور ہوگا۔
وزیراعظم عمران خان نے لاہور میں انصاف ڈاکٹرز فورم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کورونا کے خلاف بڑی جنگ لڑ رہاہے، جون کے وسط میں اسپتالوں پر کورونا کیسز کا دباؤ تھا، ابھی بھی کورونا کی دوسری لہر کا خدشہ ہے، لاہور اور پشاور سمیت آلودگی والے شہروں میں وبا پھیلنے کا زیادہ خطرہ ہے، ڈاکٹرز دکھی لوگوں کی تکلیف دور کرتے ہیں، ان کا معاشرے میں ایک خاص مقام ہے۔
عمران خان نے کہا کہ والدہ کی بیماری میں علم ہوا کہ ملک کے اسپتالوں کا معیار نیچے جارہا ہے، بدقسمتی سے سرکاری اسپتال صرف غریبوں کیلئے مختص کردیے گئے، اسپتالوں میں اصلاحات سے ملک نے آگے جاناہے، ملک میں سزااور جزا کانظام ختم ہونے سے سسٹم نیچے چلا گیا، ماضی میں صحت اور تعلیم کے سرکاری اداروں کا معیار کم ہوتا گیا، ملک کے فیصلے کرنے والوں کو کھانسی آئی تو لندن چلے جاتے اور شعبہ صحت کی کوئی پرواہ نہ کی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جس سسٹم میں سزا اور جزا نہیں ہوتی وہ تباہ ہوجاتاہے، چھوٹے چھوٹے مافیاز صحت کے شعبے میں اصلاحات نہیں آنے دیتے، تیس سال سے باریاں لینے والے آج اکٹھے ہیں، سارے جیب کترے اسٹیج پر کھڑے ہوکر شور مچاتے ہیں ملک تباہ ہوگیا، انہیں پہلی بار نظر آرہا ہے کہ ملک سے چوری اور غداری پر ان کا احتساب ہوگا۔
عمران خان نے کہا کہ مافیا کو پتہ ہے اب ایسا وزیراعظم آگیا ہے وہ جو مرضی کرلیں میں بلیک میل نہیں ہوں گا اور ان کا احتساب ضرور ہوگا، یہ ملک کے لیے فیصلہ کن وقت ہے، یہ ڈرے ہوئے ہیں تبدیلی سے ان کا زیادہ نقصان ہوگا اور انہوں نے تو جیلوں میں جانا ہے، مافیا کرپٹ سسٹم سے فائدہ اٹھاتا ہے وہ اصلاحات آرام سے تو نہیں ہونے دے گا۔
ویب ڈیسک 4 گھنٹے پہلے
یہ ڈرے ہوئے ہیں ان کا زیادہ نقصان ہوگا، انہوں نے تو جیلوں میں جانا ہے، عمران خان
لاہور: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سارے جیب کترے اسٹیج پر کھڑے ہوکرکہتے ہیں ملک تباہ ہوگیا، وہ جو چاہے کریں لیکن میں بلیک میل نہیں ہوں گا اور احتساب ضرور ہوگا۔
وزیراعظم عمران خان نے لاہور میں انصاف ڈاکٹرز فورم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کورونا کے خلاف بڑی جنگ لڑ رہاہے، جون کے وسط میں اسپتالوں پر کورونا کیسز کا دباؤ تھا، ابھی بھی کورونا کی دوسری لہر کا خدشہ ہے، لاہور اور پشاور سمیت آلودگی والے شہروں میں وبا پھیلنے کا زیادہ خطرہ ہے، ڈاکٹرز دکھی لوگوں کی تکلیف دور کرتے ہیں، ان کا معاشرے میں ایک خاص مقام ہے۔
عمران خان نے کہا کہ والدہ کی بیماری میں علم ہوا کہ ملک کے اسپتالوں کا معیار نیچے جارہا ہے، بدقسمتی سے سرکاری اسپتال صرف غریبوں کیلئے مختص کردیے گئے، اسپتالوں میں اصلاحات سے ملک نے آگے جاناہے، ملک میں سزااور جزا کانظام ختم ہونے سے سسٹم نیچے چلا گیا، ماضی میں صحت اور تعلیم کے سرکاری اداروں کا معیار کم ہوتا گیا، ملک کے فیصلے کرنے والوں کو کھانسی آئی تو لندن چلے جاتے اور شعبہ صحت کی کوئی پرواہ نہ کی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جس سسٹم میں سزا اور جزا نہیں ہوتی وہ تباہ ہوجاتاہے، چھوٹے چھوٹے مافیاز صحت کے شعبے میں اصلاحات نہیں آنے دیتے، تیس سال سے باریاں لینے والے آج اکٹھے ہیں، سارے جیب کترے اسٹیج پر کھڑے ہوکر شور مچاتے ہیں ملک تباہ ہوگیا، انہیں پہلی بار نظر آرہا ہے کہ ملک سے چوری اور غداری پر ان کا احتساب ہوگا۔
عمران خان نے کہا کہ مافیا کو پتہ ہے اب ایسا وزیراعظم آگیا ہے وہ جو مرضی کرلیں میں بلیک میل نہیں ہوں گا اور ان کا احتساب ضرور ہوگا، یہ ملک کے لیے فیصلہ کن وقت ہے، یہ ڈرے ہوئے ہیں تبدیلی سے ان کا زیادہ نقصان ہوگا اور انہوں نے تو جیلوں میں جانا ہے، مافیا کرپٹ سسٹم سے فائدہ اٹھاتا ہے وہ اصلاحات آرام سے تو نہیں ہونے دے گا۔