مافیا کے نامعلوم افراد پھر واردات ڈال گئے

زیرک

محفلین
مافیا کے نامعلوم افراد پھر واردات ڈال گئے​
مافیا والے اس قدر دلیر ہو گئے ہیں کہ اب وہ ایسے وکلاء کو بھی غائب کرنے کے کام میں مشغول ہیں جو ان کی کرپشن کو دنیا کے سامنے لاتے ہیں۔ اوکاڑہ کے رہائشی عبدالرشید نے تھانہ اوکاڑہ میں روپورٹ درج کروائی ہے کہ اس کے وکیل بھائی شفیق احمد اعوان جو کہ پیشے کے لحاظ سے وکیل ہیں کو مؤرخہ 10/12/2019 شام 5 بجے کچھ نامعلوم افراد جو سفید رنگ کی کرولا کار میں سوار تھے، ان کے ہمراہ ایک موٹر سائیکل سوار بھی تھا۔ جیسے ہی شفیق احمد اعوان گلی کے نکڑ پر پہنچے تو ان افراد نے انہیں زبردستی اسلحہ کے زور پر کار میں ڈالا اور اغواء کر کے لے گئے۔ مافیا اب اتنا منہ زور ہو گیا ہے کہ اپنے خلاف اٹھنے والی ہر آواز کو خاموش کرنے پر پورا زور لگا رہا ہے۔ یہ واقعہ پیغام ہے ہر سچے بندے کے لیے کہ "سرکاری جھوٹ بیچو ورنہ دکان نہیں چلے گی، دکان کیا چلنی ہے یہاں تو دکاندار کو ہی پار کر لیا گیا ہے"۔ بی بی سی اردو کے مطابق شفیق احمد کو اس سے قبل بھی اغواء کیا گیا تھا، لیکن اس بار ان کے اغواء کی تصویر بھی بی بی سی لنک پر دیکھی جا سکتی ہے۔
 

زیرک

محفلین
نامعلوم افراد کی جانب سے اوکاڑہ میں اپنے گھر کی گلی کے نکڑ سے زبردستی اغواء کیے والے جناب شفیق احمد ایڈووکیٹ کو لاپتہ ہوئے آج پانچواں دن ہے۔ ریاست سے سوال ہے کہ اس طرح کی گمشدگی سے کیا آپ کی عزت اور احترام میں اضافہ ہو گا؟ اگر موصوف حکومت کی تحویل میں ہیں اور کسی معاملے میں مطلوب ہیں تو ان پر مقدمہ درج کریں۔ ریاست اور حکومت دونوں بے خبر رہیں گے تو ان کے وارثان ان کی بازیابی کے لیے کیا مودی سرکار سے رابطہ قائم کریں گے؟ ان کو پاکستان میں گھر کے باہر گلی سے اٹھایا گیا ہے اس لیے ان کے بارے جلد بتایا جائے ورنہ مغربی دنیا میں اور پروپیگنڈا شروع ہو جائے گا۔ ہر بار کی طرح نامعلوم افراد کی رٹ بند کر دیں، یہ طریقۂ واردات جن کا ہے وہ پہچانے جا چکے ہیں۔
پہلے شہر کو آگ لگائیں نامعلوم افراد
اور پھر امن کے نغمے گائیں نامعلوم افراد
پہلے میرے گھر کے اندر مجھ کو قتل کریں
اور پھر میرا سوگ منائیں نامعلوم افراد
ان کا کوئی نام نہ مسلک، نہ ہی کوئی نسل
کام سے بس پہچانے جائیں، نامعلوم افراد
عقیل عباس جعفری​
 

جاسم محمد

محفلین
نامعلوم افراد کی جانب سے اوکاڑہ میں اپنے گھر کی گلی کے نکڑ سے زبردستی اغواء کیے والے جناب شفیق احمد ایڈووکیٹ کو لاپتہ ہوئے آج پانچواں دن ہے۔ ریاست سے سوال ہے کہ اس طرح کی گمشدگی سے کیا آپ کی عزت اور احترام میں اضافہ ہو گا؟ اگر موصوف حکومت کی تحویل میں ہیں اور کسی معاملے میں مطلوب ہیں تو ان پر مقدمہ درج کریں۔ ریاست اور حکومت دونوں بے خبر رہیں گے تو ان کے وارثان ان کی بازیابی کے لیے کیا مودی سرکار سے رابطہ قائم کریں گے؟ ان کو پاکستان میں گھر کے باہر گلی سے اٹھایا گیا ہے اس لیے ان کے بارے جلد بتایا جائے ورنہ مغربی دنیا میں اور پروپیگنڈا شروع ہو جائے گا۔ ہر بار کی طرح نامعلوم افراد کی رٹ بند کر دیں، یہ طریقۂ واردات جن کا ہے وہ پہچانے جا چکے ہیں۔
پہلے شہر کو آگ لگائیں نامعلوم افراد
اور پھر امن کے نغمے گائیں نامعلوم افراد
پہلے میرے گھر کے اندر مجھ کو قتل کریں
اور پھر میرا سوگ منائیں نامعلوم افراد
ان کا کوئی نام نہ مسلک، نہ ہی کوئی نسل
کام سے بس پہچانے جائیں، نامعلوم افراد
عقیل عباس جعفری​
پاکستان میں اس طریقہ سے خلاف قانون بندے اٹھوانے کا رواج کافی پرانا ہوگیا ہے۔ جب ماضی میں عوام ، حکومتوں، عدالتوں نے اس پریکٹس کو برداشت کر لیا اور کوئی ایکشن نہیں لیا تو اب کیا کر لے گی؟
 
Top