محسن جى
محفلین
مستنصر حسسین تارڑ نے کیا خوب فرمایا ہے ۔۔۔کہ مالک نے چند منظر صرف آوارہ گردوں کے لئے تخلیق کیے ہیں کچھ دنیا صرف خانہ بدوشوں کے لئے بنائی ہیں کچھ ہوائیں صرف ان کے جسموں کو چھونے کے لئے بنائی ہیں جن کے دماغ میں آوارگی کا فتور ہوتا ہے روزانہ ایک ہی بستر سے اٹھنے والے نہیں جانتے کہ کسی اجنبی وادی میں شب بسری کے بعد جب آوارہ گرد اپنے خیمے سے باہر آتا ہے تو اس کے سامنے ایک ایسا منظر ہوتا ہے جو وہ زندگی میں پہلی مرتبہ دیکھتا ہے اور یہ وہی منظر ہوتا ہے جو مالک نے صرف اس کے لئے صرف ایک لمحے کے لئے تخلیق کیا ہوتا ہے ۔