شمشاد بھائی ۔۔ آپ کی بات کو میں رد تو نہیں کرتا ۔ مگر میرا اپنا یہ تاثر ہے کہ کوئی بم باندھ کر شکار کی تلاش میں ایسے ہی تو باہر نہیں نکل جاتا ہوگا کہ جو بھی اعلیٰ فوجی وردی میں نظر آئے، اس کو نشانہ بنا لیا جائے ۔ میرا اندازہ یہ ہے خود کش حملے بہت منظم اور باقاعدہ منصوبہ بندی سے ہوتے ہیں ۔ اور یہ ٹارگٹ پہلے ہی سے متعین کیئے جاتے ہیں کہ کس کو اور کہاں نشانہ بنانا ہے ۔ اب تک کتنے خودکش حملے ہوچکے ہیں ۔ اور کتنے شواہدات ملنے کے دعوے بھی کیئے جاچکے ہیں اور تو اور ۔۔۔۔ بعض کو تو دھماکے کرنے سے قبل اسحلہ اور بارود سمیت پکڑا بھی جاچکا ہے ۔ مگر آج تک کوئی بھی ان لوگوں تک نہیں پہنچ سکا جو ان لوگوں کو حملوںکے لیئے بھیجتے ہیں ۔ یہ سب انتہائی اعلی منصوبہ بندی کا نتیجہ ہے ۔ظفری بھائی انہوں نے ملڑی کے افسروں کو نشانہ بنایا ہے۔ انہیں نہیں معلوم ہو گا کہ یہ ڈاکٹر ہے یا ڈائریکٹر، بس ملڑی کا افسر، بڑا افسر ہونا چاہیے۔