عباد اللہ
محفلین
مجھے مل گیا یہ شعر کچھ یوں ہے دوست
در دشتِ جنونِ من ،جبریل زبوں صیدی
یزداں بہ کمند آور، ای ہمتِ مردانہ
مطلب کہ میرے جنون کے صحرا میں جبریل کی حیثیت ایک صیدِ زبوں کی سی ہے اور خدا پر رسی ڈالو اے ہمتِ مردانہ
شاید اسی کو اردو میں انہوں نے یوں کہا تھا
"کہ عالمِ بشریت کی زد میں ہے گردوں"
لیکن مجھے معلوم نہیں تھا کہ خود خدا کی ذات بھی اس گردوں میں شامل ہے!
در دشتِ جنونِ من ،جبریل زبوں صیدی
یزداں بہ کمند آور، ای ہمتِ مردانہ
مطلب کہ میرے جنون کے صحرا میں جبریل کی حیثیت ایک صیدِ زبوں کی سی ہے اور خدا پر رسی ڈالو اے ہمتِ مردانہ
شاید اسی کو اردو میں انہوں نے یوں کہا تھا
"کہ عالمِ بشریت کی زد میں ہے گردوں"
لیکن مجھے معلوم نہیں تھا کہ خود خدا کی ذات بھی اس گردوں میں شامل ہے!