صادق انصاری
محفلین
بادِ مخالف وقت کے ہر زیاں کو روک رکھا ہے
زہر میں بجھی ہر حاسد کی زباں کو روک رکھا ہے
اسی لیے تو اترتی نہیں مجھ پہ کوئی مصیبت صادق
میری ماں کی دعا نے آسماں کو روک رکھا ہے
زہر میں بجھی ہر حاسد کی زباں کو روک رکھا ہے
اسی لیے تو اترتی نہیں مجھ پہ کوئی مصیبت صادق
میری ماں کی دعا نے آسماں کو روک رکھا ہے