ڈاکٹر مشاہد رضوی
لائبریرین
ماں کی نصیحت
حضرت اسماء بنت خارجہ فزاری رحمۃاللہ تعالیٰ علیہا نے اپنی بیٹی کو نکاح کرتے وقت فرمایا: " بیٹی تو ایک گھونسلے میں تھی، اب یہاں سے نکل کر ایسی جگہ (یعنی شوہر کے گھر) جا رہی ہے، جسے تو خوب نہیں پہچانتی، ایک ایسے ساتھی(یعنی شوہر) کے پاس جارہی ہے جس سے مانوس نہیں۔ اس کے لئے زمین بن جا وہ تیرے لئے آسمان ہو گا۔ اس کے لیے بچھونا بنا جا وہ تمہارے لیے باعث تقویت ستون ہو گا۔ اس کے لیے کنیز بن جا وہ تیرا غلام ہو گا۔ اس کے کسی معاملے میں چمٹ نہ جا کہ وہ تمہیں پرے ہٹا دے۔ اسے دور نہ ہو ورنہ وہ تجھے بھلا دے گا۔ اگر وہ تجھ سے قریب ہو تو تُو اس سے مزید قریب ہو جا اور اگر وہ تجھ سے ہٹے تو تُو اس سے دور ہو جا۔ اس کے ناک کان اور آنکھ (یعنی ہر طرح کے راز) کی حفاظت کر کہ وہ تجھ سے صرف تیری خوشبو سونگھے (یعنی راز کی حفاظت اور وفاداری پائے)۔ وہ تجھ سے صرف اچھی بات ہی سنے اور صرف اچھا کام ہی دیکھے۔
(مکاشفۃالقلوب الباب الخامس والتسعون فی حق الزوج علی الزوجۃ ص۲۹۳)