کفایت ہاشمی
محفلین
عمر فاروق رضی اللہ عنہ - ماہر القادری (م: 12 مئی 1978ء)
تیرے در پر جبّہ سا روم و مداین کا شکوہ
تیری ٹھوکر پر نچھاور ، قیصر و کسریٰ کے تاج
اللہ ! اللہ ! تو نے ٹوٹے بوریے پر بیٹھ کر
سرکشوں سے نذر لی اور بادشاہوں سے خراج
کفر و بدعت کی تیرے آتے ہی نبضیں چھٹ گئیں
تیری دانائی نے پہچانا زمانہ کا مزاج
تیری سطوت کا یہ عالم ہے کہ تیرے نام سے
کفر کے دل میں ہوا کرتا ہے اب بھی اختلاج
اُٹھ کہ پھر انصاف کی گردن تہہِ شمشیر ہے
آ کہ پھر سارے زمانہ کو ہے تیری احتیاج
تیرے در پر جبّہ سا روم و مداین کا شکوہ
تیری ٹھوکر پر نچھاور ، قیصر و کسریٰ کے تاج
اللہ ! اللہ ! تو نے ٹوٹے بوریے پر بیٹھ کر
سرکشوں سے نذر لی اور بادشاہوں سے خراج
کفر و بدعت کی تیرے آتے ہی نبضیں چھٹ گئیں
تیری دانائی نے پہچانا زمانہ کا مزاج
تیری سطوت کا یہ عالم ہے کہ تیرے نام سے
کفر کے دل میں ہوا کرتا ہے اب بھی اختلاج
اُٹھ کہ پھر انصاف کی گردن تہہِ شمشیر ہے
آ کہ پھر سارے زمانہ کو ہے تیری احتیاج