ماہنامہ کمپیوٹنگ کا شمارہ

رانا

محفلین
میرے پاس سے کمپیوٹنگ کا اکتوبر 2012کا شمارہ کہیں غائب ہوگیا ہے۔ پتہ نہیں کہاں چلا گیا پورے گھر میں ڈھونڈا سارے شمارے مل گئے وہی ایک نہیں ملا۔ اس میں HTML5 کے سلسلے کی پہلی قسط چھپی تھی۔ باقی اقساط تو میرے پاس ہیں لیکن وہی نہیں جس میں تفصیلی انٹروڈکشن تھا۔ اگر کسی دوست کے پاس ہو اور وہ اس کا صرف HTML5 والا مضمون اسکین کرکے مہیا کرسکے تو نوازش ہوگی تاکہ میری اقساط مکمل ہوسکیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
ماہنامہ کمپوٹنگ میں کسی سے رابط کر لیں۔ میرا تو خیال ہے کہ انکی سائیٹ پر مل جانا چاہیے اب تو۔

علمدار بھائی سے بلا واسطہ بھی رابطہ کیا جا سکتا ہے۔
 

رانا

محفلین
میں نے سب سے پہلے وہیں چیک کیا تھا۔ ان کی سائٹ پر صرف ایک شمارہ ڈاون لوڈنگ کے لئے دستیاب ہے اور وہ غالبا اگست کا ہے۔
 

قیصرانی

لائبریرین

عائشہ عزیز

لائبریرین
شکریہ مانو بلی، کمپیوٹنگ کے پیج تک تو جا رہا ہوں۔ لیکن شمشاد بھائی نے براہ راست مارچ 2013 کے شمارے کا لنک دیا تھا۔ یعنی کمپیوٹنگ کی سائٹ کہتی ہے کہ پیج ناٹ فاؤنڈ یعنی شمارہ موجود نہیں :( یہاں اب خریدا بھی نہیں جا سکتا :(
بھیا شاکر بھائی سے پوچھا ہے وہ کہتے یہ آن لائن پڑھنے کے لیے دستیاب نہیں ہوتا۔
 

رانا

محفلین
بیرون ملک اتنے احباب اگر کمپیوٹنگ کو پسند کرتے ہیں لیکن ان تک پہنچانا مسئلہ ہے تو اسکا ایک حل یہ ہوسکتا ہے کہ کمپیوٹنگ والے اپنے شمارے کی ایک ای بک بھی نکالا کریں جو بیرون ملک خریداروں کو اس شرط کے ساتھ میل کی جائے کہ وہ اسے ایک خاص مدت تک آن لائن نہیں کریں گے۔ وہ مدت گزرنے کے بعد آن لائن کرنے کی اجازت ہو مثلا ایک سال یا دو سال کی حد۔ اسطرح طرفین پریشانی سے بچ جائیں گے کہ پیسے بھی آن لائن آجائیں گے پورے سال کے ایک ہی بار اور شمارے بھی میل کرنا کوئی مسئلہ نہیںِ باہر والے بھی خوش کہ رسالہ اب بروقت مل جایا کرے گا۔ اس طریق میں صرف ایک قباحت نظر آتی ہے کہ خریدار کا کیا اعتبار کہ ہر طرح کے لوگ ہوتے ہیں ایک بار کوئی شمارہ اگر کسی نے دوسرے کو دے دیا یا آن لائن کردیا تو پھر گیا۔ لیکن یہ کوئی اتنا بڑا مسئلہ نہیں۔ پرابلم صرف یہی ہے نا کہ اسطرح رسالے کی خریداری متاثر ہوگی اور وسائل بند ہونے سے رسالے کی اشاعت بند ہونے کا خطرہ ہوسکتا ہے۔ تو اس کا تدارک اس طرح کیا جاسکتا ہے کہ ایک بار یہ اسکیم شروع تو کی جائے اور ابتدائی طور پر چھ ماہ کے لئے شروع کی جائے۔ پھر اگر ان چھ ماہ میں محسوس ہو کہ خریدار معاہدے کا پاس نہیں رکھ رہے اور خریداری متاثر ہورہی ہے تو یہ اسکیم بند کردی جائے۔ کم از کم ایک تجربہ تو کیا جائے کیا پتہ خوشگوار ثابت ہو۔ نہ بھی ہوا تو بند کرنا تو اپنے اختیار میں ہے ہی۔
اگر ایسے خریدار کم ہوں تو اس خطرے کا ایک تدارک یہ بھی کیا جاسکتا ہے کہ جس کو بھی شمارے کی ای بک میل کی جائے اس کو بھیجی جانے والی ای بک پر کوئی اسکا نام یا کوئی اور شناخت واٹر مارک کی طرز پر پرنٹ ہو۔ کم خریدار ہوں تو یہ تجربہ کرنا بھی کوئی مشکل نہیں۔ اسطرح آن لائن ہونے والے شمارے کے خریدار کا پتہ لگ سکتا ہے اور اسکا خریداری اکاونٹ بند کیا جاسکتا ہے۔
 
Top