بسم اللہ الرحمن الرحیم
سبحان اللہ و بحمدہ سبحان اللہ العظیم
اللھم صل علی محمد وعلی آل محمد کما صلیت علی اِبراھیم وعلی آل اِبراھیم اِنک حمید مجید ہ
اللھم بارک علی محمد وعلی آل محمد کما بارکت علی اِبراھیم وعلی آل اِبراھیم انک حمید مجید ہ
علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ کا ایک شعر یاد آگیا جس میں انہوں نے شرک کی ایسی کمر توڑی ہے کہ واہ واہ۔ عقیدہ توحید پھوٹ پھوٹ کر بکھر رہی ہے اس شعر سے۔
ایک سجدہ جسے تو گراں سمجھتا ہے
ہزاروں سجدوں سے دیتا ہے نجات
جب ہم نے خدا کا نام لیا ، اس نے ہمیں انعام دیا
میرا انعام پاکستان
پاکستان ، پاکستان
میرا پیغام پاکستان
پاکستان ، پاکستان
محبت امن ہے اور اس کا ہے پیغام پاکستان
خدا کی خاص رحمت ہے ، بزرگوں کی بشارت ہے
کئی نسلوں کی قربانی ، کئی نسلوں کی محنت ہے
اثاثہ ہے جیالوں کا ، شہیدوں کی امانت ہے
تعاون ہی تعاون ہے ، محبت ہی محبت ہے
جبھی تاریخ نے رکھا ہے اس کا نام پاکستان
اندھیروں کو مٹائے گا ، اُجالا بن کے چھائے گا
یہ خطہ انقلابی ہے ، نئی دنیا بنائے گا
اگر اللہ نے چاہا زمانہ وہ بھی آئے گا
جہاں تک وقت جائے گا اسے آگے ہی پائے گا
ندا قائد کی ہے ، اقبال کا انعام پاکستان
پاکستان پاکستان
پاکستان پاکستان
میرا انعام پاکستان
میرا پیغام پاکستان
محبت امن ہے اور اس کا ہے پیغام پاکستان
سوہنی دھرتی سوہنی دھرتی
اللہ رکھے قدم قدم آباد ، قدم قدم آباد تجھے
سوہنی دھرتی اللہ رکھے
تیرا ہر اک ذرہ ہم کو اپنی جان سے پیارا
تیرے دم سے شان ہماری، تجھ سے نام ہمارا
جب تک ہے یہ دنیا باقی، ہم دیکھیں آزاد
ہم دیکھیں آزاد تجھے
سوہنی دھرتی اللہ رکھے
دھڑکن دھڑکن پیارا ہے تیرا، قدم قدم پر گیت رے
بستی بستی تیرا چرچا، نگر نگر ہے میت تیرے
جب تک ہے یہ دنیا باقی
ہم دیکھیں آزاد، ہم دیکھیں آزاد تجھے
سوہنی دھرتی سوہنی دھرتی
اللہ رکھے قدم قدم آباد، قدم قدم آباد تجھے
تیری پیاری سج دھج پر ہم واری واری جائیں
آنے والی نسلیں تیری عظمت کے گن گائیں
جب تک ہے یہ دنیا باقی
ہم دیکھیں آزاد، ہم دیکھیں آزاد تجھے
سوہنی دھرتی سوہنی دھرتی
اللہ رکھے قدم قدم آباد، قدم قدم آباد تجھے
آمین ثم آمین