ایم اے راجا
محفلین
میرے خیال سے یوٹیلٹی اسٹورز پر سب سے کم قیمت جس چیز کی ہے وہ جنس نایاب سفید چنا ہے. رمضان میں سفید چنا سب سے زیادہ استعمال ہوتا ہے اور حکومت کے دعوئوں کے مطابق ایک بڑی سبسڈی دیکر چنا وغیرہ یوٹیلٹی اسٹورز پر مہیا کیا گیا ہے مگر حیرت ہیکہ یکم رمضان سے آج تک میں ایک بار بھی چنا لینا تو دور کی بات یوٹیلٹی اسٹور پر سفید چنا دیکھنے میں بھی کامیاب نہیں ہو سکا، جب بھی معلوم کیا تو بتایا گیا کہ شام کو آئے گا شام میں گیا تو صبح آنے کا کہا گیا اب خدا جانے چنے کیساتھ کیا معاملہ ہے مگر ایک روزہ دار یوٹیلٹی کارندے نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ کچھ تو سفید چنا اوپر سے ہی نایاب کر دیا گیا ہے اور جو آتا ہے اسے عام لوگوں کے بجائے خاص لوگوں میں تقسیم کر دیا جاتا ہے اور گورا چنا صاحب کی آمد کی اطلاع ان نمبر 1 پاکستانیوں کو بذریعہ مخبر خاص یعنی فون کے ذریعے دے دی جاتی ہے جو اسے باہر و باہر سے ہی اغوا کرکے لے جاتے ہیں اور اسطرح ہم غیر پاکستانی یا دوسرے اور تیسرے درجے کے پاکستانی شہریوں کو دیدار چنا تک نصیب نہیں ہوتا اور پھر دوسرے درجے کے پاکستانی تو اس مہنگی جنس کو پانے کے لیئے دوسری دوکانوں کا رخ کر لیتے ہیں اور مجھ سے تیسرے درجے کے پاکستانی صبر کرکے واپس گھر آجاتے ہیں. چلیں چنوں کے بغیر بھی رمضان کے یہ باقی چند روز گذر ہی جائیں گے اور بچے بھی چنا چاٹ کھائے بنا کسی نہ کسی طور بہل ہی جائیں گے...
اللہ ہمارا حامی و ناصر ہو....
اللہ ہمارا حامی و ناصر ہو....