عادل ـ سہیل
محفلین
::::::: ماہِ محرم اور ہم 1:::::::
::::: محرم کے مہینے کی فضلیت :::::
اللہ تبارک و تعالیٰ نے فرمایا :::
((( اِنَّ عِدَّۃُ الشُّھُورِعِندَ اللَّہِ اَثنا عَشَرَ شَھراً فِیِ کِتَابِ اللَّہِ یَومَ خَلَق َ السَّمَوَاتِ وَ الاَرض َ مِنھَا اَربعَۃَ حُرُمٌ ذَلِکَ الدِّینُ القَیِّمُ فَلا تَظلِمُوا فَیھِنَّ اَنفُسَکُم وَقَاتِلوُا المُشرِکِینَ کآفَۃً کمَا یقَاتِلُونَکُم کآفَۃً وَ اعلمُوا اَنَّ اللَّہَ مَعَ المُتَقِینَ ::: بِلا شک جِس دِن اللہ نے زمین اور آسمان بنائے اُس دِن سے اللہ کے پاس اللہ کی کتاب میں مہینوں کی گنتی بارہ ہے جِن میں چار حُرمت والے ہیں اور یہ درست دِین ہے لہذا تُم لوگ اِن مہینوں میں اپنے آپ پر ظُلم نہ کرو اور شرک کرنے والوں سے پوری طرح سے لڑائی کرو جِس طرح وہ لوگ تُم لوگوں کے ساتھ پوری طرح سے لڑائی کرتے ہیں ، اور جان رکھو کہ اللہ تقویٰ والوں کے ساتھ ہے)))سورت توبہ /آیت 36 ۔
اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ( الزَّمَانُ قَد استَدَارَ کَہَیئَتِہِ یوم خَلَقَ اللَّہ ُ السَّماواتِ وَالاَرضَ السَّنَۃُ اثنَا عَشَرَ شَہرًا منہا اَربَعَۃٌ حُرُمٌ ثَلَاثَۃٌ مُتَوَالِیَاتٌ ذُو القَعدَۃِ وَذُو الحِجَّۃِ وَالمُحَرَّمُ وَرَجَبُ مُضَرَ الذی بین جُمَادَی وَشَعبَانَ ::: سال اپنی اُسی حالت میں پلٹ گیا ہے جِس میں اُس دِن تھا جب اللہ نے زمنیں اور آسمان بنائے تھے ، سال بار ہ مہینے کا ہے جِن میںسے چار حُرمت والے ہیں ، تین ایک ساتھ ہیں ، ذی القعدہ ، ذی الحج ، اور مُحرم اور مُضر والا رجب جو جمادی اور شعبان کے درمیان ہے ) صحیح البُخاری /حدیث 3065/کتاب بدا الخلق /باب6 ، صحیح مُسلم /حدیث1679/کتاب القسامۃ و المحاربین و القصاص و الدِیّات /باب9،
یعنی محرم اُن مہینوں میں سے ہے جِس میں اللہ کی طرف سے لڑائی اور قتال وغیرہ سے منع کیا گیا ہے ، اِس کے عِلاوہ محرم کے مہینے میں روزے رکھنے کی ایک فضیلت ملتی ہے جو مندرجہ ذیل ہے۔
::::: محرم کے روزوں کی فضلیت :::::
اَبو ہُریرہ رضی اللہ عنہُ کا کہنا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ((( اَفضَلُ الصِّیَامِ بَعدَ رَمَضَانَ شَہرُ اللَّہِ المُحَرَّمُ وَاَفضَلُ الصَّلَاۃِ بَعدَ الفَرِیضَۃِ صَلَاۃُ اللَّیلِ ::: رمضان کے بعد سب سے زیادہ فضلیت والے روزے محرم کے روزوے ہیں ، اور فرض نماز کے بعد سب سے زیادہ فضلیت ولی نمازقیام الیل (رات میں پرہی جانے والی نفلی نماز) ہے ))) صحیح مُسلم /حدیث 1163 /کتاب الصیام /باب38۔
یہ معاملہ تو پورے مہینے کے روزوں کا ہے ، اور خاص طور پر عاشوراء یعنی دس محرم کے روزے کی الگ سے فضیلت بیان ہوئی ہے ، جِس کا ذِکر اِن شاء اللہ ، اگلے مضمون میں ارسال کرتا ہوں ،
اُس کا عنوان ،ان شا اللہ """ دس محرم کا روزہ ، ایک سال کے گناہ معاف """ ہو گا ،
السلام علیکم و رحمۃُاللہ و برکاتہُ.
::::: محرم کے مہینے کی فضلیت :::::
اللہ تبارک و تعالیٰ نے فرمایا :::
((( اِنَّ عِدَّۃُ الشُّھُورِعِندَ اللَّہِ اَثنا عَشَرَ شَھراً فِیِ کِتَابِ اللَّہِ یَومَ خَلَق َ السَّمَوَاتِ وَ الاَرض َ مِنھَا اَربعَۃَ حُرُمٌ ذَلِکَ الدِّینُ القَیِّمُ فَلا تَظلِمُوا فَیھِنَّ اَنفُسَکُم وَقَاتِلوُا المُشرِکِینَ کآفَۃً کمَا یقَاتِلُونَکُم کآفَۃً وَ اعلمُوا اَنَّ اللَّہَ مَعَ المُتَقِینَ ::: بِلا شک جِس دِن اللہ نے زمین اور آسمان بنائے اُس دِن سے اللہ کے پاس اللہ کی کتاب میں مہینوں کی گنتی بارہ ہے جِن میں چار حُرمت والے ہیں اور یہ درست دِین ہے لہذا تُم لوگ اِن مہینوں میں اپنے آپ پر ظُلم نہ کرو اور شرک کرنے والوں سے پوری طرح سے لڑائی کرو جِس طرح وہ لوگ تُم لوگوں کے ساتھ پوری طرح سے لڑائی کرتے ہیں ، اور جان رکھو کہ اللہ تقویٰ والوں کے ساتھ ہے)))سورت توبہ /آیت 36 ۔
اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ( الزَّمَانُ قَد استَدَارَ کَہَیئَتِہِ یوم خَلَقَ اللَّہ ُ السَّماواتِ وَالاَرضَ السَّنَۃُ اثنَا عَشَرَ شَہرًا منہا اَربَعَۃٌ حُرُمٌ ثَلَاثَۃٌ مُتَوَالِیَاتٌ ذُو القَعدَۃِ وَذُو الحِجَّۃِ وَالمُحَرَّمُ وَرَجَبُ مُضَرَ الذی بین جُمَادَی وَشَعبَانَ ::: سال اپنی اُسی حالت میں پلٹ گیا ہے جِس میں اُس دِن تھا جب اللہ نے زمنیں اور آسمان بنائے تھے ، سال بار ہ مہینے کا ہے جِن میںسے چار حُرمت والے ہیں ، تین ایک ساتھ ہیں ، ذی القعدہ ، ذی الحج ، اور مُحرم اور مُضر والا رجب جو جمادی اور شعبان کے درمیان ہے ) صحیح البُخاری /حدیث 3065/کتاب بدا الخلق /باب6 ، صحیح مُسلم /حدیث1679/کتاب القسامۃ و المحاربین و القصاص و الدِیّات /باب9،
یعنی محرم اُن مہینوں میں سے ہے جِس میں اللہ کی طرف سے لڑائی اور قتال وغیرہ سے منع کیا گیا ہے ، اِس کے عِلاوہ محرم کے مہینے میں روزے رکھنے کی ایک فضیلت ملتی ہے جو مندرجہ ذیل ہے۔
::::: محرم کے روزوں کی فضلیت :::::
اَبو ہُریرہ رضی اللہ عنہُ کا کہنا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ((( اَفضَلُ الصِّیَامِ بَعدَ رَمَضَانَ شَہرُ اللَّہِ المُحَرَّمُ وَاَفضَلُ الصَّلَاۃِ بَعدَ الفَرِیضَۃِ صَلَاۃُ اللَّیلِ ::: رمضان کے بعد سب سے زیادہ فضلیت والے روزے محرم کے روزوے ہیں ، اور فرض نماز کے بعد سب سے زیادہ فضلیت ولی نمازقیام الیل (رات میں پرہی جانے والی نفلی نماز) ہے ))) صحیح مُسلم /حدیث 1163 /کتاب الصیام /باب38۔
یہ معاملہ تو پورے مہینے کے روزوں کا ہے ، اور خاص طور پر عاشوراء یعنی دس محرم کے روزے کی الگ سے فضیلت بیان ہوئی ہے ، جِس کا ذِکر اِن شاء اللہ ، اگلے مضمون میں ارسال کرتا ہوں ،
اُس کا عنوان ،ان شا اللہ """ دس محرم کا روزہ ، ایک سال کے گناہ معاف """ ہو گا ،
السلام علیکم و رحمۃُاللہ و برکاتہُ.