احمد کمال فریدی
محفلین
احمد آپ کا سوچنا بجا ہے ۔۔لیکن بحث محض بلا دلیل ہی لاحاصل نہیں ہوتی بلکہ اس وقت بھی لاحاصل ہو جاتی ہےجب آپ دوسرے کی دلیل کو دلیل ہی نہیں مانتے یا جب آپ دوسرے کے نقطہ نظر کو ماننا ہی نہ چاہتے ہوں ۔۔۔ مثلا اگر میں صرف طب پر ہی یقین رکھتا ہوں تو ایلو پیتھی سے میرا علاج ناممکن ہو جائے گا کیونکہ ایلو پیتھی پر میرا یقین ہی نہیں ۔۔۔ کسی بھی چیز کو تسلیم کرنے کے لیے آپ کا اس کے بارے میں یقین یا عقیدہ نہایت اہم کردار ادا کرتا ہے ۔۔ اور بد قسمتی سے فاروق اور دوسرے تمام احباب کے درمیان سب بڑی اختلافی وجہ عیقدے اور یقین کی ہے ۔ میں ایسا سمجھتا ہوں۔۔۔۔۔۔۔وسلام
السلام علیکم ۔۔
جناب طالوت صاحب۔۔آپ نے بڑی اچھی مثال سے اپنی بات سمجھانے کی کوشش کی ہے ۔پر جہاں تک بات مجھے سمجھ میں آتی ہے وہ یہ کہ اختلاف کی نوعیت چاہے جو بھی ہو ۔۔تب ہی اسکا خاتمہ ممکن ہوتا ہے جب باطل پر حق کو پیش کیا جائے۔۔اور عقیدہ کا اختلاف تو سب سے بڑا اختلاف ہے اسکی تصحیح ضروری ہوتی ہے اب یہ الگ بات ہے کہ کوئی اسکو قبول کرتا ہے یا نہیں ۔۔یہ تو اللہ کی طرف سے ہدایت کا معاملہ ہوتا ہے کہ کون حق کو قبول کرتا ہے اور کون انکار۔بس ہم بندوں کا کام ہے پہنچانا۔۔