Fawad – Digital Outreach Team – US State Department
ان الزامات ميں کوئ صداقت نہيں ہے کہ امريکہ پاکستان کو تقسيم کرنے کی سازش کر رہا ہے۔ اس کے برعکس امريکی حکومت نے پاکستان ميں جمہوری اداروں کے استحکام کے ليے ہر ممکن کاوش کی ہے۔ پاکستانی کی فوج کے ليے ہماری لاجسٹک، تکنيکی اور معاشی امداد اور پاکستان کی سول حکومت کے ساتھ ہماری جاری اسٹريجک شراکت کے نتيجے ميں تعليم، صحت اور تعمير نو کے ضمن ميں مثبت تبديلياں سب پر عياں ہيں۔ اس کے علاوہ ہم نے پاکستان ميں ان قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ باہم تعاون اور اشتراک عمل کے ساتھ کام کيا ہے جو پاکستان کے تحفظ پر مامور ہيں۔ قدرتی آفات کے نتیجے ميں پيدا ہونے والی صورت حال سے نبردآزما ہونے کے لیے انسانی بنيادوں پر دی جانے والی امداد اس کے علاوہ ہے۔ منطق کے اعتبار سے اگر ہمارا مقصد پاکستان کو توڑنا اور کمزور کرنا ہوتا تو ہم ان اداروں کی صلاحيتوں ميں اضافے کے لیے امداد نہ فراہم کر رہے ہوتے جو براہراست پاکستان کے دفاع کے ذمہ دار ہيں۔
بدقسمتی سے يہ کوئ پہلا موقع نہیں ہے کہ پاکستان ميں کسی سياست دان يا سياسی دھڑے نے سياسی مقاصد کے حصول اور اپنے مخالفين کو نيچا دکھانے کے ليے امريکہ پر تنقيد جيسے فرسودہ لائحہ عمل کا سہارا ليا ہے۔ اس سے پہلے بھی ماضی ميں ايسی کئ مثاليں موجود ہیں جب ايسے نعرے بلند کر کے ان ايشوز سے توجہ ہٹانے کی کوشش کی گئ ہے جو براہ راست عام انسانوں کی زندگی پر اثرانداز ہو رہے ہیں۔
يہ بات حقائق کے مخالف ہے کہ پاکستان ميں کسی خاص سياسی گروہ کو امريکی حکومت کی سرپرستی حاصل ہے۔ امريکی حکومت نے 90 کی دہائ ميں پاکستان کے بہت سی سياسی جماعتوں اور سياسی اتحادوں کی حمايت کی ہے جس ميں پيپلز پارٹی، جماعت اسلامی، مسلم ليگ اور ايم کيو ايم شامل ہيں۔
اس ميں کوئ شک نہيں کہ امريکہ کی اس خطے ميں پاکستان سميت کئ ممالک ميں دلچسپی ہے اور يقينی ہے۔ اس حقيقت سے کسی کو انکار نہيں ہے۔ ليکن اس کا محور پاکستان کے سرحدی علاقوں اور سرحد پار افغانستان ميں منظم وہ دہشت گرد تنظيميں ہيں جو امريکہ سميت عالمی برداری کے خلاف باقاعدہ اعلان جنگ کر چکی ہيں اور ان کے وبال سے پاکستان کے شہری علاقے بھی محفوظ نہيں۔ اس مشترکہ دشمن کے خاتمے کے ليے حکومت پاکستان کے توسط سے ايک مضبوط محاذ کا قيام امريکہ کی اولين ترجيح ہے۔ ايسا صرف اسی صورت ميں ممکن ہے جب ايک مضبوط اور مستحکم جمہوری پاکستان کے ساتھ دفاعی تعاون کو فروغ ديا جا سکے جو اس نظام کوبرقرار رکھنے کی صلاحيت سے مالا مال ہو۔
اس تناظر میں پاکستان کی رياست کا کمزور ہونا نا صرف يہ کہ ہماری مشترکہ کاوشوں کو زک پہنچائے گا بلکہ سرحد پار ہمارے فوجيوں کی حفاظت کے ضمن ميں بھی براہراست خطرات کا موجب بنے گا۔
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDigitalOutreach/122365134490320?v=wall