مترادفات و معنی

اردو کے نامور شعراء کی شاعری میں ایسے الفاظ جابجا مستعمل ہیں جنہیں ہم عام بول چال میں استعمال نہیں کرتے_
لہذا ایسے الفاظ کی اگر ایک ہی جگہ بمعنی لڑی بنائی جائے تو شاعری کے دیگر قارئین بھی مستفید ہوسکیں گے_

جیسے:

دہر معنی= وقت

دوراں = دنیا، جہاں

بساط = اوقات، حیثیت

دام = جال

‏..........
 

سید عمران

محفلین
گِردوں۔۔۔ آسمان
فضائے بدر پیدا کر فرشتے تیری نصرت کو
اتر سکتے ہیں گِردوں سے قطار اندر قطار اب بھی

عبث۔۔۔بے کار
عبث نادانیوں پر آپ اپنی ناز کرتے ہیں

ابھی دیکھی کہاں ہیں آپ نے نادانیاں میری

زُنّار۔۔۔ وہ دھاگا؍ڈوری جو ہندو پہنتے ہیں، کفر کی علامت
سُبحہ۔۔۔ تسبیح

عاشق جو ہوئے اس پہ ظفر کافر و دین دار
آپ آپ میں سب سبحہ و زنار گئے ٹوٹ

 

سیما علی

لائبریرین

خال خال ۔۔۔۔۔اِکا دُکا

ولی شعرا میرا سراسر ہے درد
خط و خال کی بات ہے خال خال
(ولی)

قال!!!!بات چیت

مترادف:قول ۔بحث۔بات ۔
حیرت ہے عارفوں کو نہیں راہ معرفت
حال اور کچھ ہے یاں اُنھوں کے حال و قال کا
(میر تقی میر)

شتاب:جھٹ پٹ:جلد باز:بلا توقف

تاچند انتظار قیامت شتاب ہو
وہ چاند سا جو نکلے تو رفع حجاب ہو
(میر تقی میر)
 
Top