متفقہ اردو کی‌بورڈ لے‌آؤٹ کی ضرورت

اسد

محفلین
ویسے تو شاید ہم کسی ایک اردو کی‌بورڈ لے آؤٹ پر متفق نہ ہو سکیں، لیکن ایسا کرنا ایک اہم ضرورت ہے۔

اس بات کا شدت سے اس وقت احساس ہوا جب ایک انگلش کتاب کو برقیاتے ہوئے سپیلنگ چیک کرنے کے بعد سٹیلتھ سکینوز (Stealth Scannos) اور سٹیلتھ ٹائپوز (Stealth Typos) کو چیک کرنے کا پروگرام استعمال کیا۔ سٹیلتھ سکینوز تو سکیننگ کے بعد او سی آر کی ہوئی کتابوں میں ہوتے ہیں اور اس کا فی الحال اردو میں امکان کم ہے۔ لیکن سٹیلتھ ٹائپوز غلط ٹائپنگ سے پیدا ہوتے ہیں اور ان کا اردو میں بھی امکان ہے۔ یہ ٹائپنگ کی ایسی غلطیاں ہیں جو ڈکشنری یا سپیلنگ چیک کرنے سے نہیں پکڑی جا سکتیں بلکہ ان کے لئے خصوصی یوٹیلٹی لکھنا پڑتی ہے۔ مثلاً اگر ہم 'کا' لکھنے کے بجائے 'لا' لکھ دیں یا 'جا' لکھ دیں تو ڈکشنری کی مدد سے یہ غلطیاں نہیں پکڑی جا سکتیں کیونکہ دونوں غلط الفاظ، 'لا' اور 'جا' ڈکشنری میں موجود ہیں۔ صوتی لے‌آؤٹ میں ل اور ج کی کلیدیں ک کی کلید کے ساتھ ہیں اور ایسا ہو سکتا ہے۔

اس قسم کی غلطیاں پکڑنے کے لئے پروگرام/سکرپٹ لکھنے ہوں گے اور یہ پروگرام (یا ان کا کچھ حصہ) کی بورڈ لے‌آؤٹ کی بنیاد پر لکھے جائیں گے۔ جتنے لے‌آؤٹ زیادہ ہوں گے پروگرامر کا کام اتنا ہی مشکل ہو گا۔ اسے ہر لے‌‌آؤٹ کے ٹائپوز کو چیک کرنے کے لئے علیحدہ پروگرام لکھنا ہو گا۔ اگر پروگرامر اپنا کام آسان کرنے کے لئے ایک ہی پروگرام میں تمام لے‌آؤٹس کے ٹائپوز جمع کر دے گا تو پروگرام استعمال کرنے والوں کو مسئلہ ہو گا، کیونکہ دوسرے لے‌آؤٹ کے ٹائپوز فالس پوزیٹو کی صورت میں یوزر کو تنگ کریں گے اور وقت ضائع ہو گا۔

یہ صرف ایک مثال ہے، اس کے علاوہ بھی کئی جگہ مختلف لے‌آؤٹس کی وجہ سے مسائل یا مشکلیں ہوتی ہیں۔ ہم سب کو، خصوصاً جو یونیکوڈ سے پہلے کے پروپرائیٹری فونٹس اور ان کے مسائل سے واقف ہیں، اس بارے میں کچھ کرنا چاہئیے۔

اس وقت ہم دو سے زیادہ لے‌آؤٹ استعمال کر رہے ہیں۔ ایک سٹینڈرڈ لے‌آؤٹ ہے (غالباً مقتدرہ کا) جو ونڈوز XP/Vista میں ہوتا ہے (شاید لینکس میں بھی) اور ٹائپسٹ اسے استعمال کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ صوتی لے آؤٹ ہیں۔ ایک ان‌پیج صوتی لے‌آؤٹ ہے، دوسرا ویب‌پیڈ/اوپن‌پیڈ لے‌آؤٹ، تیسرا اعجاز صاحب کا صوتی 3، اردو دوست اور بہت سے دوسرے۔ ان صوتی لے‌آؤٹس میں بہت معمولی سا فرق ہے۔

شاید ایک لے‌آؤٹ پر متفق ہونا پریکٹیکل نہ ہو گا، اس لئے اگر ہم ان کی تعداد کم کر کے صرف دو تک محدود کر لیں تو بہتر ہو گا۔ ایک سٹینڈرڈ لے آؤٹ اور دوسرا کوئی متفقہ صوتی لے‌آؤٹ۔ ایک دفعہ مل جل کر یہ فیصلہ کر لیا جائے اور اس کے بعد کسی دوسرے لے‌آؤٹ پر کوئی کام نہ کیا جائے۔ اگر ضرورت ہو تو سٹینڈرڈ اور صوتی لے‌آؤٹس میں حروف اور لیگیچرز کا اضافہ کیا جا سکتا ہے۔

آپ کا اس بارے میں کیا خیال ہے؟
 

بلال

محفلین
میں آپ کی بات سے متفق ہوں کہ ہمیں کوئی ایک متفقہ کی بورڈ لے آؤٹ ضرور بنانا چاہئے۔۔۔ جو پہلے سے استعمال کر رہے ہیں وہ کرتے رہیں لیکن نئے آنے والوں کو ایک ہی کی بورڈ لے آؤٹ استعمال کرنا چاہئے تاکہ انگریزی اور دوسری زبانوں کی طرح ایک معیار بن سکے۔
ویسے میں نے اس سے ملتا جلتا ایک دھاگہ شروع کیا تھا جو بعد میں ایسے ہی گم نام زندگی گزار رہا ہے۔ پتہ نہیں کب مر جائے۔۔۔
اُس دھاگہ کا ربط یہ رہا۔۔۔
 

arifkarim

معطل
بھائی جان آپ جس چیز کو Stealth Typos کا نام دے رہے ہیں۔ اسے مائکروسافٹ ورڈ میں گرامر کہا جاتا ہے۔ اسکا تعلق حروف (یونیکوڈ قدروں) سے ہوتا ہے، نہ کہ کیبورڈ سے!!!
اگر اس قسم کی یوٹیلٹی یعنی اردو گرامر اوپن آفس کیلئے لکھی جائے تو یہ یقینا متن کی پڑتال کیلئے فائدہ مند ہو گی!
 

اسد

محفلین
بھائی جان آپ جس چیز کو Stealth Typos کا نام دے رہے ہیں۔ اسے مائکروسافٹ ورڈ میں گرامر کہا جاتا ہے۔ اسکا تعلق حروف (یونیکوڈ قدروں) سے ہوتا ہے، نہ کہ کیبورڈ سے!!!
اگر اس قسم کی یوٹیلٹی یعنی اردو گرامر اوپن آفس کیلئے لکھی جائے تو یہ یقینا متن کی پڑتال کیلئے فائدہ مند ہو گی!

کسی ورڈ پروسیسر میں انٹیگریٹ کرنے کے لئے ایسی یوٹیلٹی لکھنا لمبا کام ہے، جس کے لئے پوری گرامر کی ضرورت ہوتی ہے۔ میں جن سکرپٹس یا یوٹیلٹیز کا ذکر کر رہا ہوں وہ عام طور پر کمانڈ لائن سے چلتی ہیں اور ان الفاظ کو ڈھونڈتی ہیں جو کسی مخصوص کی‌بورڈ لے‌آؤٹ پر ساتھ ساتھ موجود حروف کی وجہ سے بنتے ہیں۔ مثلاً 'say' کی جگہ 'day' یا 'way'۔ s, w اور d ساتھ ساتھ ہیں، انہیں چیک کیا جائے گا۔ ویسے تو 'ray', 'may', 'hay' بھی ایسے ہی الفاظ ہیں لیکن عام طور پر وہ چیک نہیں کیے جاتے، کیونکہ 'say' لکھتے ہوئے غلط کلید دبنے سے یہ الفاظ ٹائپ نہیں ہو سکتے۔

ویسے اس قسم کے چھوٹے چھوٹے سکرپٹس جمع ہو کر ہی گرامر کی یوٹیلٹی میں تبدیل ہوں گے۔

میں تو پروجیکٹ گٹن‌برگ کی عمومی یوٹیلٹی 'gutcheck' استعمال کرتا ہوں، لیکن بعض لوگ QWERTY اور DVORAK کے لئے علیحدہ علیحدہ سکرپٹ استعمال کرتے ہیں۔
 

اسد

محفلین
میں آپ کی بات سے متفق ہوں کہ ہمیں کوئی ایک متفقہ کی بورڈ لے آؤٹ ضرور بنانا چاہئے۔۔۔ جو پہلے سے استعمال کر رہے ہیں وہ کرتے رہیں لیکن نئے آنے والوں کو ایک ہی کی بورڈ لے آؤٹ استعمال کرنا چاہئے تاکہ انگریزی اور دوسری زبانوں کی طرح ایک معیار بن سکے۔
ویسے میں نے اس سے ملتا جلتا ایک دھاگہ شروع کیا تھا جو بعد میں ایسے ہی گم نام زندگی گزار رہا ہے۔ پتہ نہیں کب مر جائے۔۔۔
اُس دھاگہ کا ربط یہ رہا۔۔۔

ابھی یہ دھاگہ ایک بار پھر پڑھا۔ آپ کی بات درست ہے کہ ہم ان معاملات کو طے کرنے میں جتنی دیر لگائیں گے مسائل (اور مواد) اتنے ہی زیادہ ہو جائیں گے۔ یونیکوڈ کے بارے میں ہم اس محفل میں فیصلے نہیں کر سکتے، لیکن کی‌بورڈ لے‌آؤٹ تو آپس میں طے کر سکتے ہیں۔ میں تو چاہوں گا کہ اوپن‌پیڈ کا لے‌آؤٹ استعمال کیا جائے، جس کے حروف ویب‌پیڈ جیسے ہیں اور اضافی حروف/لیگیچرز کی بھی گنجائش ہے۔

مجھے یاد ہے کہ ایک پروجیکٹ کے لئے پارس نگار استعمال کیا تھا (Windows 3.1 کے زمانے میں) اور ہر فونٹ کے لئے علیحدہ کی‌بورڈ تیار کرنا پڑا تھا، آخر میں تنگ آ کر لے‌آؤٹ تیار کرنے کے بجائے کیریکٹر میپ سے حروف کاپی کر کے کام چلایا۔ 2004 میں Windows98 کے لئے مختلف پروگرام/یوٹیلٹی میں کی‌بورڈ ‌لے‌آؤٹ تیار کیے تھے، ہر پروگرام کے لئے دو، سٹینڈرڈ اور ان‌پیج صوتی۔ اب پروپرائیٹری فونٹس کا مسئلہ تو نہیں رہا لیکن باقی حالات کچھ ویسے ہی ہیں۔ البتہ کی‌بورڈ لے‌آؤٹس کی تعداد بڑھ گئی ہے۔
 
Top