تنقید و اصلاح تو اساتذہ کا کام ٹھہرا۔مجھے ان کی ، انہیں میری ضرورت ہوتی جاتی ہےمحبت چشمَ بد دور اب محبت ہوتی جاتی ہے تمہیں اپنا سمجھنا خواب ہے تو اسےخواب رہنے دواس خواب میں جینے کی مجھے عادت ہوتی جاتی ہےمحبت کی کٹھن منزل بھی ، عجب منزل ہے ڈرتا جا رہا ہوں، ہمّت ہوتی جاتی ہے سمٹ کر دو دلوں کا ایک ہوجانابھی کیا شے ہےکہ فاصلہ بڑھتا ہے، قربت ہوتی جاتی ہے