نوید ناظم
محفلین
فعولن فعولن فعولن فعولن
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
زباں اب مِرا ساتھ دیتی نہیں ہے
اب اُس کو پکارا نہیں جا سکے گا
وہ اک آسماں ہےجسے چاہ کر بھی
زمیں پر اُتارا نہیں جا سکے گا
نمی اِس کی بنیاد تک آگئی ہے
یہ گھر اب سنوارا نہیں جا سکے گا
محبت میں نقصان اُٹھایا ہے تم نے؟
میاں یہ خسارہ نہیں جا سکے گا!
جس اندھیرے میں ہوں وہاں روشنی کا
کسی طور دھارا نہیں جا سکے گا
میں سچ ہوں مجھے دار پر مت چڑھاؤ
مجھے ایسے مارا نہیں جا سکے گا
طبیبو نہ چارہ کرو درد دل کا
سنو توخدارا، نہیں جا سکے گا!
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
زباں اب مِرا ساتھ دیتی نہیں ہے
اب اُس کو پکارا نہیں جا سکے گا
وہ اک آسماں ہےجسے چاہ کر بھی
زمیں پر اُتارا نہیں جا سکے گا
نمی اِس کی بنیاد تک آگئی ہے
یہ گھر اب سنوارا نہیں جا سکے گا
محبت میں نقصان اُٹھایا ہے تم نے؟
میاں یہ خسارہ نہیں جا سکے گا!
جس اندھیرے میں ہوں وہاں روشنی کا
کسی طور دھارا نہیں جا سکے گا
میں سچ ہوں مجھے دار پر مت چڑھاؤ
مجھے ایسے مارا نہیں جا سکے گا
طبیبو نہ چارہ کرو درد دل کا
سنو توخدارا، نہیں جا سکے گا!