مجھے درویش ہونا ہے

عاطف سعد

محفلین
de5hsfu-775565e7-d60f-49cd-a2a0-fc0b040619ba.jpg
 

سید عاطف علی

لائبریرین
درویش کی ایک تسمیہ اور آئٹمولوجی یہ بتائی جاتی ہے یہ در آویز کی متغیر شکل ہے ۔ کیوں کہ لفظ فقیروں اور بھکاریوں کے لیے استعمال ہوتا تھا ۔ یہ اشخاص اگلے زمانوں میں دروازے پر بیٹھ جاتے تھے اور اٹھتے نہیں تھے ۔ اب یہ لفظ بھکاری کے لیے نہیں بلکہ اللہ توکل اور بے نیاز بزرگ کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
البتہ یہ درست ہو یا نہ ہو لفظ تو دَرویش ہی ہے ۔
 
آخری تدوین:

عاطف سعد

محفلین
عاطف بھائی ہمیشہ کی طرح بہت خوبصورت۔۔۔
مگر صحیح لفظ کیا ہے دَر ویش یا دُر ویش؟؟؟
سید عاطف علی
ظہیراحمدظہیر
محمد وارث
مجھے اردو لغت سے جو ملا وہ یہاں لکھ دیتا ہوں۔ رہی اردو زبان کی بات تو اس میں بہت کمزور ہوں برادر۔
1 - گدا، بھکاری، سائل، فقیر۔
"جو درویش و فقیر کبھی کبھار کسی کو دے دیتے ہیں اور لینے والا باعث برکت سمجھ کر اسے حفاظت سے رکھتا ہے۔" (تاریخ ادب اردو )
2- مسکین، غریب۔
مسکین درویش حسین کہے میں کچھ بھی نہیں سب تو ( دربن دربن (ترجمہ)
3- جس نے اللہ کے واسطے فقر اختیار کیا ہو، سالک؛ اللہ والا، خدا رسیدہ شخص۔
چمکے اسی کے ذکر سے آئینہ عمل درویش و اولیا و پیغمبر اسی کے ہیں
4- سمالی کے حاکم کا لقب۔
"سرزمین سمالی . کے حاکم شیوخ قبائل ہوتے ہیں، درویش، یا ملا، ان کا لقب ہے۔" ( جغرافیۂ عالم )
5- امام مہدی کو ماننے والا ایک مذہبی فرقہ۔
"مہدی کو رہنما و پیشوا ماننے والوں کو درویش کہا جاتا ہے۔" ( فرقے اور مسالک )
۔۔۔۔وہاں یہ بھی لکھا ہے کہ یہ لفظ درویش فارسی زبان سے اسم جامد ہے۔ اردو میں ساخت اور معنی کے اعتبار سے بعینہ داخل ہوا۔ اردو میں سب سے پہلے 1611ء کو قلی قطب شاہ کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔
 
Top