نوید صادق
محفلین
بندہ بھی سلوٹ کرتا ہے۔فاتح آپ کی عظمت کو سلام
بندہ بھی سلوٹ کرتا ہے۔فاتح آپ کی عظمت کو سلام
*یہ متن یہاں سے لیا گیاصنت ترصیع
شاعری کی اس صنعت کو کہتے ہیں جس میں دونوں مصرعوں کے الفاظ ہم وزن ہوں یعنی شاعر ایسا شعر کہے کہ جس شعر کے دوسرے مصرعے کے تمام الفاظ پہلے مصرعہ سے ہم قافیہ ہوں
مثلا
نام تیرا ہے زندگی میری
کام میرا ہے بندگی تیری
دھارے چلتے ہیں عطا کے وہ ہے قطرہ تیرا
تارے کھلتے ہیں سخا کے وہ ہے ذرہ تیرا
کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے
چھبتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے
حضرت رضا بریلوی کے دیوان حدائق بخشش میں کل 27 اشعار صنعت ترصیع میں ہے۔
صنعت عَزَلُ الشفتین :
ایسا کلام جس کو پڑھتے ہوئے ہونٹ آپس میں نہ ملیں اس میں صنعت عَزَلُ الشفتین پائی جاتی ہے۔
کسی دوست کی نظر سے ایسا کلام گذرا ہو تو براہ کرم شئیر کیجیے۔
بقول م م مغل صاحب "فی الحال رسید حاضر ہے۔ تفصیل بعد میں"
(مغل صاحب سے معذرت کے ساتھ)
اس شعر میں "تنافر" ہے؟'تنافر' یا 'تنافر صوتی' سے مراد کسی مصرع میں کسی بھی دو حروف کا یوں یکجا ہونا کہ ادائیگی میں دشواری پیدا ہو۔ یعنی صوتی اعتبار سے پہلا لفظ جس حرف پر ختم ہو رہا ہو اسی سے اگلے لفظ کا آغاز ہونا مثلآ غالب کا یہ مصرع "کیا قسم ہے ترے ملے کی کہ کھا بھی نہ سکوں" میں "کی کہ" تنافر صوتی کی ایک مثال ہے۔
یہاں یاد رکھنا چاہیے کہ تنافر کا انحصار ادائیگیِ الفاظ یا صوتی ترکیب پر منحصر ہے نا کہ الفاظ و حروف کی بندش پر۔
متفق ۔ ۔ ۔یہ دھاگہ مردہ دل نہیں ہے، اسے زندہ کر دُبارہ
جی ہاں ۔اس میں تنافر ہے۔عشق کا قاف اور اس سے متصل کے کا کاف۔تنافر پیدا کر رہے ہیں۔تنافر کے لیے قریب المخرج حروف بھی مذکور کیے جانے چاہیئں مثلا۔۔۔۔ق ک ۔۔۔۔ ت ط د ۔۔ز س ش ژ ص ۔وغیرہاس شعر میں "تنافر" ہے؟
عشق کے عین میں بھی، شین میں بھی، قاف میں بھی
درد کے دال کی "دھاروں" میں اسے دیکھا ہے
صنعت عَزَلُ الشفتین :
ایسا کلام جس کو پڑھتے ہوئے ہونٹ آپس میں نہ ملیں اس میں صنعت عَزَلُ الشفتین پائی جاتی ہے۔
کسی دوست کی نظر سے ایسا کلام گذرا ہو تو براہ کرم شئیر کیجیے۔
صنعت عَزَلُ الشفتین :
ایسا کلام جس کو پڑھتے ہوئے ہونٹ آپس میں نہ ملیں اس میں صنعت عَزَلُ الشفتین پائی جاتی ہے۔
کسی دوست کی نظر سے ایسا کلام گذرا ہو تو براہ کرم شئیر کیجیے۔