محاورے کی تلاش

سید عمران

محفلین
ویسے مجھے اس محاورے میں ایک مسئلہ نظر آرہا ہے :) اگر کسی خاتون سے متعلق یہ محاورہ بولا جائے تو "میاں" کا لفظ مناسب نہیں رہے گا۔ کیا اس کے علاوہ بھی کوئی محاورہ ہوتا ہے؟
ہاں یہ خوب ہے، مگر "تو، تڑاک" بد تمیزی بھی ہے اس میں! اس لیے اپنے سے بڑوں کو نہیں بولا جا سکتا۔
جیسے ایک آدمی بازو پر شیر گُدوانے گیا، سوئی کی تکلیف زیادہ ہوئی تو گودنے والے سے پوچھا:
’’ کیا کر رہے ہو؟‘‘
کہا: ’’شیر کی دُم بنا رہا ہوں۔‘‘
بولا: ’’دُم رہنے دو، بغیر دُم کے بھی شیر ہوتا ہے، آگے چلو۔‘‘
تھوڑی دیر بعد جب تکلیف پھر ناقابل برداشت ہوئی تو پوچھا:
’’اب کیا بنا رہے ہو؟‘‘
بھولا بولا:’’کان۔‘‘
یہ بولا: ’’کان رہنے دو، بغیر کان کے بھی شیر شیر ہی ہوتا ہے، گدھا نہیں ہوجاتا، آگے چلو۔۔۔۔۔‘‘
و علیٰ ہذا القیاس!!!
 

سید عاطف علی

لائبریرین
ویسے مجھے اردو ادب کے بارے میں بنیادی معلومات حاصل کرنی ہے۔ جیسا کہ ظہیراحمدظہیر صاحب نے توجہ دلائی کہ مجھے محاورے نہیں بلکہ 'کہاوت یا ضرب المثل ' کی تلاش ہے۔ اور وہ سمجھے کے مجھے ان کا فر ق معلوم ہے اور غلطی سے میں نے محاورہ دے لکھ دیا۔ مگر مجھے حقیقت میں محاورہ اور کہاوت کا فرق معلوم نہیں ہے۔
برائے مہربانی اگر آپ میں سے کسی کو انٹر نیٹ پر موجود ایسے وسائل (مواد) کا علم ہو جہاں پر آسان الفاظ میں اردو نثر کی بنیادی باتیں سکھائی گئی ہو تو مجھے ضرور بتائیں۔ میں اُن کے لیے پیشگی شکریہ ادا کرتا ہوں۔

ضرب المثل یا کہاوت ایک سبق آموز فقرہ ہوتا ہے جو واقعات یا روایات یا تجربات سے اخذ کیا جاتا ہے اور کسی بھی زبان میں تمثیلی بیانیے کی شکل میں رائج ہوتا ہے ۔ جیسے ۔
اب پچھتاوے کیا ہووت جب چڑیاں چگ گئیں کھیت۔ دودھ کا جلا چھاچھ پھونک پھونک کر پیتا ہے ۔ وغیرہ ۔

جب کہ محاورے ایسے الفاظ کی تراکیب ہوتے ہیں جو اپنے اصلی معنی سے ہٹ کر بات چیت کے خاص پہلو کے لیے استعمال ہو تے ہیں ، مثلاً ۔ غصہ پینا ۔ ہوا کھانا ۔ سر پر چڑھنا وغیرہ ۔

اس کے علاوہ ایک روز مرہ بھی ہوتا ہے جو ان دونوں سے لفظی و معنوی تحویل میں اخف ہوتا ہے ۔ یہ عام الفاظ کے خاص رواج کا استعمال ہوتا ہے ۔ جیسے
میں روزانہ ہونے والے جھگڑے سے تنگ آگیا ہوں ۔
میں روز روز کے جھگڑے سے تنگ آگیا ہوں ۔ یا آئے دن کے جھگڑے سے تنگ آگیا ہوں ۔
یہاں "روز روز" یا آئے دن روز مرہ ہیں ۔ جو روزانہ کے استمرار کو ایک خاص انداز کا اسلوب عطا کرتے ہیں ۔
دو چار دن کی بات ہے ۔یعنی تھوڑے دن کی بار ہے ۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
ویسے مجھے اردو ادب کے بارے میں بنیادی معلومات حاصل کرنی ہے۔ جیسا کہ ظہیراحمدظہیر صاحب نے توجہ دلائی کہ مجھے محاورے نہیں بلکہ 'کہاوت یا ضرب المثل ' کی تلاش ہے۔ اور وہ سمجھے کے مجھے ان کا فر ق معلوم ہے اور غلطی سے میں نے محاورہ دے لکھ دیا۔ مگر مجھے حقیقت میں محاورہ اور کہاوت کا فرق معلوم نہیں ہے۔

برائے مہربانی اگر آپ میں سے کسی کو انٹر نیٹ پر موجود ایسے وسائل (مواد) کا علم ہو جہاں پر آسان الفاظ میں اردو نثر کی بنیادی باتیں سکھائی گئی ہو تو مجھے ضرور بتائیں۔ میں اُن کے لیے پیشگی شکریہ ادا کرتا ہوں۔

سرور عالم راز سرور صاحب کی کتاب " اردو کہاوتیں" یہاں سے ڈاؤنلوڈ کرلیجئے ۔ پی ڈی ایف شکل میں موجود ہے ۔
 

عدنان عمر

محفلین
کیا کوئی محترم رکن مجھے بتا سکتا ہے کہ ایسے موقع پر کون سا محاورہ کہنا چاہیے کہ جب کوئی خود مصیبت میں پھنسا ہو، اس سے اپنی مسئلہ حل ہو نہیں رہا ہو اور وہ دوسروں کو ان کے مسائل کا حل کے لیے مشورے دے رہا ہو؟

آپ سوہرے وس نہ سکی ، جگ نُوں متّاں دے :)

یقینا یہ اچھا محاروہ ہو گا مگر مجھے سمجھ نہیں آیا کیونکہ مجھے پنجابی نہیں آتی:)
ترجمہ: خود سسرال بس نہ سکی اور چلی ہے دنیا کو نصیحت کرنے۔
میرے خیال میں یہ پنجابی کہاوت مذکورہ صورتِ حال کی درست ترجمانی کر تی ہے۔
 
Top