محبتوں میں ضروری ہے کچھ گلے رکھنا

ظفری

لائبریرین
محبتوں میں ضروری ہے کچھ گلے رکھنا
مگر یہ شرط بھی ٹہری کہ دل میلے رکھنا

وہ کج ادائی سے اتنا سیکھا گیا مجھ کو
اب نہ دل کے کسی سے بھی سلسلے رکھنا

کیا اس کا ذکر کریں ، کوئی اور بات کریں
اب اس کی ذات سے منسوب کیا گلے رکھنا

کبھی ملو تو مہک جائیں بام و در سارے
ہماری یاد کے کچھ پھول ادھ کھلے رکھنا

وہ جس قدر بھی گریزاں ہے پر یہ کہتا ہے
بچھڑنا ہم سے مگر پھر بھی سلسلے رکھنا

تمہارا زخم تو اب ناسور بن گیا اب
تمہیں یہ کس نے کہا تھا کہ لب سلے رکھنا
 

سید زبیر

محفلین
کیا اس کا ذکر کریں ، کوئی اور بات کریں
اب اس کی ذات سے منسوب کیا گلے رکھنا
واہ بہت اعلیٰ
 
Top