عاطف بٹ
محفلین
محبت اس قدر بھی غیر ارادی ہو نہیں سکتی
کہ ہو اس شخص سے جس سے کہ شادی ہو نہیں سکتی
کئی اک بیٹیاں ہوں اور کوئی بیٹا نہ ہو جس کا
وہ نانی بن تو سکتی ہے، وہ دادی ہو نہیں سکتی
وہ اک سرکاری افسر جس کی گھر والی ہو استانی
کبھی بھی اس کی رائے انفرادی ہو نہیں سکتی
اصولی بات ہے بے شک تم اس کا تجربہ کر لو
نہ کھاتا ہو جو رشوت اس کو بادی ہو نہیں سکتی
نہیں معلوم باورچی کہاں سے تم نے منگوایا
وگرنہ دال اتنی بے سوادی ہو نہیں سکتی
کہ ہو اس شخص سے جس سے کہ شادی ہو نہیں سکتی
کئی اک بیٹیاں ہوں اور کوئی بیٹا نہ ہو جس کا
وہ نانی بن تو سکتی ہے، وہ دادی ہو نہیں سکتی
وہ اک سرکاری افسر جس کی گھر والی ہو استانی
کبھی بھی اس کی رائے انفرادی ہو نہیں سکتی
اصولی بات ہے بے شک تم اس کا تجربہ کر لو
نہ کھاتا ہو جو رشوت اس کو بادی ہو نہیں سکتی
نہیں معلوم باورچی کہاں سے تم نے منگوایا
وگرنہ دال اتنی بے سوادی ہو نہیں سکتی