تلمیذ
لائبریرین
شائد سہی کہا۔
صحیح
شائد سہی کہا۔
آپ کے جواب سر آنکھوں پہ ادب دوست حضرات تعارف میں تعریف اور تعریف میں تعارف کرواتے ہیں۔ہم نے برملا آپ کو شاعر مان لیا ہے ..۔۔ آپ نقاد بھی ہیں ساتھ میں شاعر بھی.سب سے پہلےاس قابلِ فخر عمل پر داد قبول کیجیے ۔
افسوس، بے شمار سخن ہائے گفتنی
خوف فساد خلق سے ناگفتہ رہ گئے
ورنہ کنجوسی کی کوئی بات نہیں ( اگر وقت ملا تو یہ شکایت دور ہو جائے گی)
غالباََ یہاں "تعارف" سے مراد "تعریف" ہو گی کیونکہ تعریف کا ہی محل ہے ۔ ہو سکتا ہے "تعارف" ہی مقصود ہو۔
خیر میرا جواب دونوں معنی کو کفایت کرے گا ۔
اصل میں لکھنے کی عادت نہیں ہے ۔ تقریباََ سوا عشرہ ہو گیا کمپیوٹر پر انگریزی لکھتے لکھتے ۔ اردو لکھنے میں دشواری یہ ہے کہ ہاتھ زہن کی سنتے ہیں اور فوراََ انگریزی تلفظ کی طرف دوڑتے ہیں ۔ دل اردو میں اٹکا ہے ۔
شائد سہی کہا۔
اسے جہالت کی بجائے سادگی کہنا زیادہ مناسب ہے۔ یہ کہاوت کہ "پیر نہیں اڑتا مرید اڑا دیتے ہیں " کا مطلب ہوتا ہے کہ سچا پیر کبھی نہیں کہتا کہ میں ہوا میں اڑ سکتا ہوں لیکن مرید یہ سمجھتے ہیں کہ ہمارا پیر اڑتا بھی ہے۔ اور اس کے اڑنے کی فرضی داستانوں پر بہت جلدی یقین کر لیتے ہیں۔عقیدت کے بھیس میں جاہلیت
طاہرالقادری نے اپنے عقیدت مندوں کی برین واشنگ کر رکھی ہے اور ان کی جماعت بہت منظم ہے۔ لیکن طاہرالقادری کی بہت سی ہوائی باتوں کی وجہ سے بہت سے عقیدت مند اب سابقہ عقیدت مند بھی ہوچکے ہیں۔طاہر القادری کے دھرنے میں ایسا ہی ہوا تھا۔
چونکا اس لیے تھا کہ عربی لوگ عام بول چال میں میں لفظ 'ث' کو بولتے وقت 'ت' ادا کرتے ہیں۔ جیسا کہ۔۔۔ 'ثلاثہ'۔۔۔ اردو میں یوں آواز دے گا 'سلاسہ' اور عربی میں 'تلاتہ'چوہدری صاحب آپ بھی نا کبھی نہیں چوکتے ،
درست ۔لیکن اگر املا بلا لاگت درست ہو جائے تو کیا حرج ہے، ویسے بھی اردو محفل کا تو کام ہی درست اردو کی ترویج ہے۔
شکریہ تلمیذ بھائی میں نے درست کر لیا ہے
فاروق بھائی ، آپ کی بات بہت حد تک معقول ہےویسے تو یہی سنا ہے کہ محبت اندھی ہوتی ہے۔
لیکن میرے خیال میں محبت کرنے والے خود محبت میں اندھے ہو جاتے ہیں اور الزام محبت کے سر دھر دیا جاتا ہے
چوہدری صاحب، آپ کے مزاج سے کچھ کچھ واقفیت تو ہے اور اندازہ ہے آپ ایک انتہائی مثبت انسان ہیں ۔ ( اللہ کرے ایسا ہی ہو )چونکا اس لیے تھا کہ عربی لوگ عام بول چال میں میں لفظ 'ث' کو بولتے وقت 'ت' ادا کرتے ہیں۔ جیسا کہ۔۔۔ 'ثلاثہ'۔۔۔ اردو میں یوں آواز دے گا 'سلاسہ' اور عربی میں 'تلاتہ'
گو میں عربی نہیں، لیکن عرب میں رہتے رہتے ۔۔میں نے اس لفظ کو پہلے 'ت' کے ساتھ ادا کیا تھا۔ پہلی وضاحت آئی تو کچھ سمجھ بھی آ گئی۔ اسے ہماری کم فہمی سمجھیے۔
باقی۔۔۔واللہ ہم نے انگلی کے عیوب ہر گز نہیں دیکھے
آپ کے جواب سر آنکھوں پہ ادب دوست حضرات تعارف میں تعریف اور تعریف میں تعارف کرواتے ہیں۔ہم نے برملا آپ کو شاعر مان لیا ہے ..۔۔ آپ نقاد بھی ہیں ساتھ میں شاعر بھی.
آپ کے تعارف کو پبلشرز کی ضرورت ہے
وہ ایک لفظ "محبت" ہی دل کا دشمن ہےفاروق بھائی ، آپ کی بات بہت حد تک معقول ہے
عشق کی چوٹ تو پڑتی ہے دلوں پر یکساں
ظرف کے فرق سے آواز بدل جاتی ہے