ابن رضا
لائبریرین
جزاک اللہجزا کے دن رضا تجھ کو یہی آ کر بچائیں گےاللہ کرے اور بھی زورِسخن زیادہ
جو آنکھوں میں ندامت کے ستارے جھلملاتے ہیں
جزاک اللہجزا کے دن رضا تجھ کو یہی آ کر بچائیں گےاللہ کرے اور بھی زورِسخن زیادہ
جو آنکھوں میں ندامت کے ستارے جھلملاتے ہیں
استادِ محترم یہ مصرع ملاحظہ فرمائیں"یہ ہی" کچھ ثقالت پیدا نہیں کر رہا کیا؟
جزا کے دن رضا تجھ کو یہی آ کر بچائیں گے
جو آنکھوں میں ندامت کے ستارے جھلملاتے ہیں
دوسرا مصرع بہت مضبوط ہے۔ پلے مصرعے میں اشکوں کی رعایت سے رحمت کا مذکور ہو جائے تو شعر بہت بلند ہو سکتا ہے۔ مزید اگر "چمکائیں" کی جگہ "جگمگائیں" ہو سکے تو سونے پر سہاگا۔ جھلملاتے سے صوتی رعایت بھی بنتی ہے۔
کرنا پڑرہا ہے کہ مدعا اسی طرح بیاں ہو سکتا ہےشاعر کا نام ۔۔۔ غائب۔۔۔
"سرِ محشر رضاقسمت کو بخشیں گے یہ تابانی"شاعر کا نام ۔۔۔ غائب۔۔۔
یہ کچھ ایسا لازمی بھی تو نہیں۔ آ جائے تو اچھا ہے، نہ بھی آئے تو کیا ہے۔شاعر کا نام ۔۔۔ غائب۔۔۔