لیں جی فہرست حاضر ہے۔
" خوابوں کی راہگزر "
ہدیہ بحضور سرورِ کونین"ص"
” خاتونِ جنت کے نام “
شبیر تیرے غم میں جو پل پھر کو رو گیا
یہی اب کام کرنا ہے
بُت کدے جا کے کسی بت کو بھی سجدہ کرتے
محبت بھول جاؤ تم
” انا کی بات جانے دو“
مگر اب نہیں ۔۔۔
چلو ہم خواب بن جائیں
Deception
اُس کا خیال ذہن پہ چھایا، چلا گیا
ٹوٹے ہوئے لفظوں میں روانی نہیں ملتی
محبت کو نہ جانے دو
اگر تم چاند کی کرنوں کو چھو لیتے
مانگے کے چراغوں سے اُجالا نہیں کرتے
بھڑکے ہوئے شعلوں کو ہوائیں نہیں دیتے
ہوا سے بات کرنے دو
”مرد“
” مرد بنتا ہے“
اگر ہم تم سے کہہ دیتے
اِسے تم خواب مت سمجھو
نہیں کے بعد ۔۔۔۔
محبت مت سمجھ لینا
اچانک ۔۔۔۔
”ہیر“
وصل کا خواب دکھائے گا ٹھہر جائے گا
جو خواب حویلی کا ہوا، پھر نہیں آیا
خوشبو کے ہاتھ پھول کا پیغام رہ گیا
مقروض
شاید یہ محبت ہے
میں ماں ہوں
سُنو لڑکی!
وصل کے روگ بُرے ہوتے ہیں
سوچا ہوتا خواب دکھانے سے پہلے
شب کے کچھ خواب اجالوں میں بھلے لگتے ہیں
محبت ذات کے اندر کوئی گُم ذات ہوتی ہے
یہ کوئی بات ہے؟
ابھی تو خواب باقی ہے
اگر تم باوفا ہوتے ۔۔۔
چلو، رستے جُدا کر لیں
کہانی روٹھ جاتی ہے
تری یادوں کی چادر اوڑھ لیتی ہوں
چلے آؤ
آنچل کو گھونگٹ کر جانا اب کی بار جو آؤ تم
پیار کے کھیل میں جیون اپنا ہار گئی تو پھر کیا ہوگا
راجکمار کہاں ملتے ہیں؟
” انتہا پسند “
گواہی ۔۔۔
ذرا سی بات تھی
محبتوں کا خیال رکھنا
کوئی تو بات ایسی تھی
خاک میں گزرا ہوا کل نہیں ڈھونڈا کرتے
اکثر ایسا ہو جاتا ہے
وہ دل میں مرے گھات لگا کر ہی رہے گا
Innocence
ہجوم میں مجھ کو تو نے کھڑا کیا بھی تو کیا
طمانچہ
محبت حادثہ ہے
میں، مرے بعد ۔۔۔
کہانی اوڑھ لی میں نے ۔۔۔
ادھ کھلی آنکھوں میں کچھ خواب جگائے اس نے
زندگی خوابِ پریشاں سے زیادہ تو نہیں
“ مسیحا “
گھاؤ گہرا بھر جانا تھا
محبت خواب جیسی ہے
مبارک دو مجھے ۔۔۔
سہمے طیّور جو اندر سے ڈرے ہوئے ہیں
“ سفر “
“ بچوں کا کھیل “
خوشیاں کاش غموں سے ہوتیں
وقت نے گھاؤ بھر جانا تھا
محبت خاک کر دے گی
گُلاب پھر سے مہک اُٹھیں گے
شہزادی ایسی ہوتی ہے؟
خراج ہے یہ محبتوں کا ۔۔۔
خُدا کو اور بھی کچھ کام کرنے ہیں
محبت کی نہیں تم نے ۔۔۔