محبت کے رمز

ویسے یہاں "جائز " کا استعمال سراسر اضافی اور خواہ مخواہ کا تکلف ہے . یہ تو ایسے ہی ہے کہ جیسے کوئی کہے کہ "آج میں نے لنچ میں اسٹیک کھایا" اور کوئی دوسرا لقمہ دے کہ یوں کہو " آج میں نے لنچ میں حلال اسٹیک کھایا " :):) .
معاشرہ تو وہاں پر بھی قائم و دائم ہے جہاں جائز و نا جائز کو کسی خاطر میں نہیں لایا جاتا اور نہ صرف قائم ہے بلکہ خوب پنپ بھی رہا ہے . اگر اضافہ کرنا ہی مقصود ہے تو ایک اور لفظ کا اضافہ کر لیں
اسلامی معاشرہ جائز محبتوں کے دم سے قائم ہے .:):)

اس بات سے مکمل متفق ہوں. بلکہ یہی بات سمجھائی ہے عظیم بھائی کو. :)
ہمارا نوجوان طبقہ محبت کے جو معنی اخذ کرتا ہے اس سے ہم سب بخوبی واقف ہیں۔ اس لیے میری رائے کے مطابق بعض جگہوں پر صراحتاً، وضاحتاً بلکہ احتیاطاً :) شرح کی ضرورت ہوتی ہے۔
پھر بھی آپ حضرات علم میں مجھ سے بڑے ہیں، جو کہہ رہے ہیں اس کی درست مان لیتا ہوں۔
 

زیک

مسافر
ویسے یہاں "جائز " کا استعمال سراسر اضافی اور خواہ مخواہ کا تکلف ہے . یہ تو ایسے ہی ہے کہ جیسے کوئی کہے کہ "آج میں نے لنچ میں اسٹیک کھایا" اور کوئی دوسرا لقمہ دے کہ یوں کہو " آج میں نے لنچ میں حلال اسٹیک کھایا " :):) .
معاشرہ تو وہاں پر بھی قائم و دائم ہے جہاں جائز و نا جائز کو کسی خاطر میں نہیں لایا جاتا اور نہ صرف قائم ہے بلکہ خوب پنپ بھی رہا ہے . اگر اضافہ کرنا ہی مقصود ہے تو ایک اور لفظ کا اضافہ کر لیں
اسلامی معاشرہ جائز محبتوں کے دم سے قائم ہے .:):)
ابھی بھی کچھ adjectives کی کمی لگ رہی ہے
 

محمد وارث

لائبریرین
یہ دل لگانے کا مشورہ بھی خوب ہے، کسی عوامی شاعر نے کہا ہے کہ

دل لگایا تھا دل لگی کے لیے
بن گیا روگ زندگی کے لیے

یقینا بیچارے کی شادی ہو گئی ہوگی :)
 
Top