محمد عظیم الدین
محفلین
ویسے یہاں "جائز " کا استعمال سراسر اضافی اور خواہ مخواہ کا تکلف ہے . یہ تو ایسے ہی ہے کہ جیسے کوئی کہے کہ "آج میں نے لنچ میں اسٹیک کھایا" اور کوئی دوسرا لقمہ دے کہ یوں کہو " آج میں نے لنچ میں حلال اسٹیک کھایا " .
معاشرہ تو وہاں پر بھی قائم و دائم ہے جہاں جائز و نا جائز کو کسی خاطر میں نہیں لایا جاتا اور نہ صرف قائم ہے بلکہ خوب پنپ بھی رہا ہے . اگر اضافہ کرنا ہی مقصود ہے تو ایک اور لفظ کا اضافہ کر لیں
اسلامی معاشرہ جائز محبتوں کے دم سے قائم ہے .
ہمارا نوجوان طبقہ محبت کے جو معنی اخذ کرتا ہے اس سے ہم سب بخوبی واقف ہیں۔ اس لیے میری رائے کے مطابق بعض جگہوں پر صراحتاً، وضاحتاً بلکہ احتیاطاً شرح کی ضرورت ہوتی ہے۔اس بات سے مکمل متفق ہوں. بلکہ یہی بات سمجھائی ہے عظیم بھائی کو.
پھر بھی آپ حضرات علم میں مجھ سے بڑے ہیں، جو کہہ رہے ہیں اس کی درست مان لیتا ہوں۔