محبت کے شراروں سے تو دامن ہی جلا بیٹھے

اصلاح


  • Total voters
    1

سید عاطف علی

لائبریرین
لیکن اس طرح مصرع مجموعی طور پر بہت بے ہنگم سا لگ رہا ہے(شاید صرف مجھے)۔خواہ اوروں کاپہلا و گرایا جائے خواہ دوسرا۔
اگر میں صحیح سمجھا تا ودوسرا و گرانے سے مفعول فاعلاتن۔بن جاتا ہے جو اس بحر سے کمپیٹبل لگتا ہے۔لیکن میرے کیال میں اوروں کو فعلن ہی باندھا جانا چاہیے۔
 
لیکن اس طرح مصرع مجموعی طور پر بہت بے ہنگم سا لگ رہا ہے(شاید صرف مجھے)۔خواہ اوروں کاپہلا و گرایا جائے خواہ دوسرا۔
اگر میں صحیح سمجھا تا ودوسرا و گرانے سے مفعول فاعلاتن۔بن جاتا ہے جو اس بحر سے کمپیٹبل لگتا ہے۔لیکن میرے کیال میں اوروں کو فعلن ہی باندھا جانا چاہیے۔
بے ہنگم تو ہے ، ایک تو اوروں کا پہلا واؤ گرنے کی وجہ سے اور دوسرا ردیف میں ”کیے“ کی ے اسقاط بھی عجیب لگ رہا ہے اور تیسری بات مفعول مفاعیلن پر فقرہ مکمل ہونا چاہیے، کوئی ترکیب ادھوری نہیں رہنی چاہیے ، جبکہ مصرع ثانی میں لفظ دو ٹکڑوں میں بٹ رہا ہے۔
 
آخری تدوین:
Top