توصیف یوسف مغل
محفلین
غزل برائے اصلاح....
محبت سے وہ غافل ہیں محبت ہارنے والے
میری نظروں میں جاہل ہیں محبت ہارنے والے
نئے چہرے وہ کم سن جو نہیں واقف محبت سے
بہت معصوم لہجوں کے بھی قاتل ہیں محبت ہارنے والے
یہاں جو بے سکونی بے یقینی کا جو عالم ہے
ملوث ہیں وہ شامل ہیں محبت ہارنے والے
جو اس میدان چل نکلیں وہ کب پیچھے پلٹتے ہیں
جو رک جائیں وہ کاہل ہیں محبت ہارنے والے
ارے تم پیاس کی شدت سے گھبرانا نہیں یوسفٌ
ابھی رستے میں ساحل ہیں محبت ہارنے والے
توصیف یوسف...
محبت سے وہ غافل ہیں محبت ہارنے والے
میری نظروں میں جاہل ہیں محبت ہارنے والے
نئے چہرے وہ کم سن جو نہیں واقف محبت سے
بہت معصوم لہجوں کے بھی قاتل ہیں محبت ہارنے والے
یہاں جو بے سکونی بے یقینی کا جو عالم ہے
ملوث ہیں وہ شامل ہیں محبت ہارنے والے
جو اس میدان چل نکلیں وہ کب پیچھے پلٹتے ہیں
جو رک جائیں وہ کاہل ہیں محبت ہارنے والے
ارے تم پیاس کی شدت سے گھبرانا نہیں یوسفٌ
ابھی رستے میں ساحل ہیں محبت ہارنے والے
توصیف یوسف...