کافی سبق آموز حکایت ہے
نیلم اس حکایت کا بابا تو بہت شریف ۔ نیک اور اصلی تھا جو اس نے عورت کو بہت اچھا اخلاقی سبق دیکر سمجھانے کی کوشش کی۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔
ورنہ اس معاشرے میں ایسی لاتعداد سچی کہانیاں بکھری پڑی ہیں کہ جہاں جعلی پیر فقیر کے بھیس میں کیسے کیسے لٹیرے اور خونخوار بھیڑیے موجود ہیں جو کیسے کیسے سبز باغ دکھا کر مال تو لوٹتے ہی ہیں ساتھ انکی سب سے قیمتی متاع بھی لوٹ لیتے ہیں ۔۔۔ ۔۔۔
ہم کو سوچنا چاہئے کہ ہماری طاقت یہ جعلی پیر فقیر نہیں بلکہ زیادہ سے زیادہ اللہ سے لو لگانے میں ہے ۔ جتنا اللہ سے تعلق مضبوط ہوگا اُتنا ہی ہمارے دل کو سکون ملے گا اور اسکی برکت سے زندگی کی الجھنیں خودبخود ختم ہوتی رہیں گی اور ہمیں کسی بابے سے رجوع کرنے کی حاجت نہیں رہے گی۔
جزاک اللہ